شراب جوا اور کو بہ حرام ہے

وعن ابن عباس عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال إن الله تعالى حرم الخمر والميسر والكوبة وقال كل مسكر حرام . قيل الكوبة الطبل . رواه البيهقي في شعب الإيمان .-
اور حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ بلا شبہ اللہ تعالیٰ نے شراب، جوا اور کو بہ بجانے کو لسان نبوت کے ذریعہ حرام قرار دیا ہے نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہر نشہ آور چیز حرام ہے ۔ اور بیان کیا گیا ہے کہ " کو بہ " طبل کو کہتے ہیں ۔" (احمد ابوداؤد ) تشریح " کو بہ " کے معنی میں علماء کے تین قول ہیں ایک تو نرد، دوسرے بربط اور تیسرے طبل جیسا کہ مصنف نے حدیث کے کسی راوی سے نقل کیا ہے، ڈھولکی اور ڈھولک وغیرہ کی طرح طبل بھی ایک خاص قسم کا دور خابا جا ہوتا ہے ، حدیث میں وہ طبل مراد ہے جو محض لہو و لعب کے لئے ہو نہ کہ غازیان اسلام کا طبل ۔
-
وعن ابن عمر أن النبي صلى الله عليه وسلم نهى عن الخمر والميسر والكوبة والغبيراء . الغبيراء شراب يعمله الحبشة من الذرة يقال له السكركة . رواه أبو داود .-
اور حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے شراب، جوئے، کو بہ اور غبیراء سے منع کیا ہے اور غبیراء ایک قسم کی شراب ہوتی ہے جس کو حبشہ کے لوگ جوار سے بناتے ہیں اور اس کو سکرک کہتے ہیں ! ۔" (احمد ، ابوداؤد ) تشریح غبیراء" کی جو تعریف بیان کی گئی ہے وہ یا تو حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ ہی سے منقول ہے یا کسی دوسرے راوی کی بیان کی ہوئی ہے
-