TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
روزہ کو پاک کرنے کا بیان
سینگی، قے اور احتلام سے روزہ نہیں ٹوٹتا
عن أبي سعيد قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " ثلاث لا يفطرن الصائم الحجامة والقيء والاحتلام " . رواه الترمذي وقال : هذا حديث غير محفوظ وعبد الرحمن بن زيد الراوي يضعف في الحديث-
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تین چیزویں روزہ دار کے روزہ کو نہیں توڑتیں سینگی، قے (جو از خود آئے) اور احتلام، امام ترمذی نے اس روایت کو نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث محفوظ نہیں ہے، اس کے ایک راوی عبدالرحمن بن زید روایت حدیث کے سلسلہ میں ضعیف شمار کئے جاتے ہیں۔ تشریح اس روایت کو دارقطنی بیہقی اور ابوداؤد نے بھی نقل کیا ہے نیز ابوداؤد کی روایت کے بارہ میں محدثین نے لکھا ہے کہ وہ اشبہ بالصواب (یعنی صحت کے زیادہ قریب) ہے۔
-
وعن ثابت البناني قال : سئل أنس بن مالك : كنتم تكرهون الحجامة للصائم على عهد رسول الله صلى الله عليه و سلم ؟ قال : لا إلا من أجل الضعف . رواه البخاري-
حضرت ثابت بنانی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا کہ آپ لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں روزہ دار کے سینگی کو مکروہ سمجھتے تھے؟ انہوں نے فرمایا کہ نہیں علاوہ خوف کی صورت کے۔ (بخاری) تشریح یعنی اس اعتبار سے سینگی کو مکروہ سمجھتے تھے کہ اس سے ضعف و نا تو انی لاحق ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے روزہ پر اثر پڑ سکتا ہے نہ کہ اس اعتبار سے کہ اس کی وجہ سے روزہ جاتا رہتا ہو۔
-
وعن البخاري تعليقا قال : كان ابن عمر يحتجم وهو صائم ثم تركه فكان يحتجم بالليل-
حضرت امام بخاری بطریق تعلیق نقل کرتے ہیں کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ پہلے تو روزہ کی حالت میں سینگی لگوا لیا کرتے تھے مگر بعد میں انہوں نے اسے ترک کر دیا البتہ رات میں سینگی لگوا لیتے تھے۔ تشریح حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے دن میں بحالت روزہ سینگی لگوانا یا تو احتیاط کے پیش نظر ترک کر دیا تھا یا پھر یہ کہ ضعف کے خوف سے اجتناب کرنے لگے تھے۔ امام بخاری نے بعض احادیث کو سند کے بغیر ذکر کیا ہے۔ جیسا کہ یہ مذکورہ بالا حدیث ہے چنانچہ بغیر سند روایت کے نقل کرنے کو بطریق تعلیق نقل کرنا کہا جاتا ہے مذکورہ بالا روایت کے نقل کے سلسلہ میں مناسب یہ تھا کہ مصنف مشکوۃ حسب قاعدہ معمول پہلے تو کہتے عن ابن عمر الخ پھر بعد میں رواہ البخاری تعلیقا کے الفاظ نقل کرتے۔
-