TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
نماز کا بیان
سواری کے جانور اور کجاوے کی پچھلی لکڑی کو سترہ بنا کر نماز پڑھنا
وَعَنْ نَّافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ صاَنَّ النَّبِیَّ َ صلی اللہ علیہ وسلم کَانَ ےَعْرِضُ رَاحِلَتَہُ فَےُصَلِّیْ اِلَےْھَا مُتَّفَقٌ عَلَےْہِ وَزَادَ الْبُخَارِیُّ قُلْتُ اَفَرَأَےْتَ اِذَا ھَبَّتِ الرِّکَابُ قَالَ کَانَ ےَاْخُذُ الرَّحْلَ فَےُعَدِّ لُہُ فَےُصَلِّی اِلٰی اٰخِرَتِہٖ ۔-
" اور حضرت نافع حضرت عبداللہ ابن عمر سے روایت کرتے ہیں کہ آقائے نامدار صلی اللہ علیہ وسلم اپنی سواری کا اونٹ سامنے بٹھا کر اس کی طرف منہ کر کے نماز پڑھ لیتے تھے۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم) اور بخاری نے یہ مزید نقل کیا ہے (نافع فرماتے ہیں کہ) میں نے حضرت عبداللہ ابن عمر سے پوچھا کہ جب اونٹ چرنے اور پانی پینے چلے جاتے تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا کرتے تھے (یعنی ایسی شکل میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سترہ کس چیز کو قرار دیتے تھے؟) عبداللہ ابن عمر نے فرمایا (ایسے موقع پر) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کجاوہ کو ٹھیک کر کے سامنے رکھ لیتے تھے اور اس کی پچھلی لکڑی کی طرف (جو بلند ہونے کی وجہ سے سترے کا کام دیتی تھی) منہ کر کے نماز پڑھ لیتے تھے۔"
-
وَعَنْ طَلْحَۃَ ابْنِ عُبَےْدِاللّٰہِ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم اِذَا وَضَعَ اَحَدُکُمْ بَےْنَ ےَدَےْہِ مِثْلَ مُؤَخِّرَۃِ الرَّحْلِ فَلْےُصَلِّ وَلَا ےُبَالُ مَنْ مَّرَّ وَرَآءَ ذٰلِکَ ۔ (صحیح مسلم)-
" اور حضرت طلحہ ابن عبیداللہ راوی ہیں کہ آقائے نامدار صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جب تم میں سے کوئی کجاوہ کی پچھلی لکڑی کی مانند (کسی چیز کو) سترہ بنا کر رکھ لے تو اسے چاہئے کہ وہ نماز پڑھ لے اور اس (سترے) کے سامنے سے کوئی گزرے تو اس کی پرواہ نہ کرے۔ " (صحیح مسلم) تشریح مطلب یہ ہے کہ جب نمازی سترے کے قابل کسی چیز کو اپنے سامنے رکھ کر نماز پڑھے اور سترہ کے سامنے سے کوئی گزرے تو اس کا خیال نہ کرے کیونکہ سترے کی موجودگی میں سامنے سے کسی کا گزرنا نماز کے خشوع و خضوع پر اثر انداز نہیں ہوگا۔ " یا پرواہ نہ کرے" کا تعلق گزرنے والے سے ہوگا۔ یعنی اگر نمازی کے آگے سترہ ہو تو اس کے سامنے گزرنے والا آدمی کچھ پرواہ نہ کرے کیونکہ سترے کی موجودگی میں نمازی کے سامنے سے گزرنے کی وجہ سے وہ گنہ گار نہیں ہوگا۔
-