سفارش کرنے والا کوئی ہدیہ وتحفہ قبول نہ کرے

عن أبي أمامة أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : " من شفع لأحد شفاعة فأهدى له هدية عليها فقبلها فقد أتى بابا عظيما من أبواب الربا " . رواه أبو داود-
حضرت ابوامامہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص (کسی بادشاہ وحاکم سے) کسی (شخص مثلاً زید) کی سفارش کرے اور وہ (زید ) اس (سفارش کرنے والے ) کے پاس سفارش کے عوض کوئی چیز بطور ہدیہ تحفہ بھیجے اور وہ سفارش کرنے والا ) اس تحفہ کو قبول کرے تو وہ سود کے دروازوں میں سے ایک بڑے دروازہ میں داخل ہوا ۔ " (ابو داؤد ) تشریح : اس طرح کا تحفہ ہدیہ اگرچہ " رشوت " کی تعریف میں آتا ہے مگر اسکو " سود " اس اعتبار سے کہا گیا ہے کہ وہ شفارش کرنے والے کو بلا کسی عوض کے حاصل ہوا ہے ۔
-