TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
نماز کا بیان
سجدے کی جگہ کو صاف کرنے کے لیے پھونک نہ ماری جائے
وَعَنْ اُمِّ سَلْمَۃَ رَضِیَ اﷲُ عَنْھَا قَالَتْ رَأَی النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وسلمغُلَامًا لَنَا یُقَالَ لَہ، اَفْلَحُ اِذَا سَجَدَ نَفَخَ فَقَالَ یَا اَفْلَحُ تَرِّبْ وَجْھَکَ۔ (رواہ الترمذی)-
" اور ام المومنین حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ سرور کو نین صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے ایک غلام جس کا نام افلح تھا دیکھا کہ وہ جب سجدہ کرتا ہے تو سجدے کی جگہ کو صاف کرنے کے لیے پھونک مارتا ہے تاکہ منہ خاک آلود نہ ہو جائے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا کہ " افلح" اپنے منہ پر مٹی لگنے دو۔" (جامع ترمذی ) تشریح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد کا مطلب یہ تھا کہ سجدے کی جگہ کو پھونک مار کر صاف نہ کرو بلکہ اپنے منہ کو خاک آلود ہوجانے دو کیونکہ بار گاہ خداوندی میں حاضری کے وقت اظہار عجز و بے کسی کا یہ بہترین ذریعہ ہے۔ اس سے بہت زیادہ ثواب حاصل ہوتا ہے۔
-