سجدہ پروردگار سے قریب ہونے کا ذریعہ ہے

وَعَنْ اَبِیْ ھُرَےْرَۃَص قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم اَقْرَبُ مَا ےَکُوْنُ الْعَبْدُ مِنْ رَّبِّہٖ وَھُوَ سَاجِدٌ فَاَکْثِرُواالدُّعَآئَ۔ (صحیح مسلم)-
" اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " بندے کا اللہ سے قریب ترین ہونا اس وقت شمار ہوتا ہے جب کہ وہ سجدہ میں ہو اس لیے تم (سجدے میں) بہت زیادہ دعا کیا کرو۔" (صحیح مسلم) تشریح یوں تو خداوندقدوس ہر وقت اور ہر حال میں اپنے بندوں سے نزدیک رہتا ہے مگر سب سے زیادہ نزدیک اس وقت ہوتا ہے جب بندہ سجدہ میں ہوتا ہے یعنی سجدے کی حالت میں اللہ بندہ سے راضی ہوتا ہے اور دعا قبول کرتا ہے اسی لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا ہے کہ سجدہ میں کثرت سے دعا مانگنی چاہئے تاکہ وہ قبولیت کے درجے کو پہنچے۔
-