ریشمی کپڑا اور سونا مردوں کے لئے حرام ہے

وعن علي رضي الله عنه أن النبي صلى الله عليه وسلم أخذ حريرا فجعله في يمينه وأخذ ذهبا فجعله في شماله ثم قال : " إن هذين حرام على ذكور أمتي " . رواه أحمد وأبو داود والنسائي-
اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشمی کپڑا لیا اور اس کو اپنے دائیں ہاتھ میں پکڑا اسی طرح سونا لیا اور اس کو اپنے بائیں ہاتھ میں پکڑا اور پھر فرمایا کہ میری امت کے مردوں کے لئے یہ دونوں چیزیں حرام ہیں ۔" (احمد، ابوداؤد، نسائی )
-
وعن معاوية أن رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى عن ركوب النمور وعن لبس الذهب إلا مقطعا . رواه أبو داود والنسائي-
اور حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے چیتے کی کھال کی زین پر سوار ہونے سے منع فرمایا اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (مردوں کو) سونا پہننے سے منع فرمایا الا یہ کہ وہ بہت قلیل مقدار میں ہو ۔" (ابوداؤد ) تشریح حدیث کے آخری الفاظ سے قلیل مقدار میں سونے کی جو اباحت ثابت ہوتی ہے وہ بھی منسوخ قرار پا چکی ہے ویسے بعض علماء نے یہ بھی لکھا ہے کہ ان الفاظ سے بظاہر جو جواز ثابت ہوتا ہے وہ حنیفہ کے نزدیک اس پر محمول ہے کہ مثلا کسی چیز پر سونے کا ملمع کیا جائے یا نگینہ وغیرہ میں سونے کی کیل لگائی جائے اور یا کپڑے پر دھاریوں اور بیل کے طور پر سنہرا کام کیا جائے تو یہ حنیفہ کے نزدیک مردوں کے لئے بھی جائز ہیں ۔
-