TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
لباس کا بیان
رنگ دار خوشبو کا مسئلہ
وعن عائشة قالت كنت أطيب النبي صلى الله عليه وسلم بأطيب ما نجد حتى أجد وبيص الطيب في رأسه ولحيته .-
اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ مجھے جو بہترین خوشبو میسر آتی وہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو لگاتی، یہاں تک کہ اس خوشبو کی چمک مجھ کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر اور داڑھی میں نظر آتی ! ۔" (بخاری ومسلم ) تشریح اس حدیث کے بارے میں اس حدیث کے پیش نظر اشکال واقع ہوتا ہے جس میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ مرد کے لئے خوشبو (عطر وغیرہ ) کا استعمال جائز ہے جس کا رنگ ظاہر نہ ہوتا ہو جب کہ اس حدیث سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو جو خوشبو لگائی جاتی تھی اس کا رنگ ظاہر ہوتا تھا کیونکہ اگر اس کی خوشبو کا رنگ ظاہر نہ ہوتا تو اس کی چمک آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سر اور داڑھی میں کیسے نظر آتی ؟ اس کا جواب یہ ہے کہ جس حدیث میں مرد کو رنگ دار خوشبو استعمال کرنے سے منع کیا گیا ہے اس سے مراد وہ رنگ ہے جس کے ظاہر ہونے سے زینت و زیبائش کا انداز نمایاں ہوتا ہو، جسے سرخ اور زرد رنگ اور جو رنگ ایسا نہ ہو جیسے مشک و غنبر وغیرہ کا رنگ تو وہ جائز ہے ۔ اس سے معلوم ہوا کہ صندل اور اس طرح کی دوسری چیزوں کا بھی رنگ جائز ہے ۔
-