TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
نماز کا بیان
رسول اللہ کا مفصل سورتوں میں سجدہ نہ کرنا
وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وسلم لَمْ یَسْجُدْ فِی شَیْی ءٍ مِنَ الْمُفَصَّلِ مُنْذُتَحَوَّلَ اِلَی الْمَدِیْنَۃِ۔ (رواہ ابوداؤد)-
" اور حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ سرور کو نین صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لانے کے بعد مفصل سورتوں میں سے کسی سورت میں سجدہ نہیں کیا۔" (ابوداؤد) تشریح حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ارشاد کا مطلب یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ تشریف لانے سے پہلے مکہ میں تو مفصل سورتوں میں سجدہ تلاوت کیا اور ان کے ساتھ دوسرے لوگوں نے بھی کیا مگر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لے آئے تو یہاں آپ نے مفصل سورتوں میں سجدہ تلاوت نہیں کیا۔ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیث سے تعارض : اس حدیث سے تو بصراحت یہ بات معلوم ہوئی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ میں مفصل سورتوں میں سجدہ تلاوت نہیں کیا حالانکہ اس سے پہلے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت (نمبر ایک) گزر چکی ہے کہ جس میں ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ اَذَا السَّمَاء انْشَقَّتْ اور اِقْرَأْ بِاِسْمِ رَبِّکَ الَّذِیْ میں سجدہ کیا لہٰذا اب جب کہ ان دونوں حدیثوں میں تعارض پیدا ہوگیا تو ان میں سے کسی ایک کو راجح قرار دینا ہوگا اور راحج حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت ہوگی کیونکہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ مدینہ میں سات ہجری میں اسلام لائے اور ظاہر ہے کہ ان کی روایت کا تعلق مدینہ ہی سے ہے اور فنی طور پر بھی حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت صحیح تر ہے پھر یہ کہ ان کے علاوہ بہت زیادہ صحابہ کی روایات ہیں کہ مفصل سورتوں میں سجدہ ہے نیز اصول ہے کہ مثبت پہلو منفی پہلو پر فوقیت رکھتا ہے اور حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت سے منفی پہلو ثابت ہوتا ہے جب کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت مثبت پہلو کو ظاہر کر رہی ہے۔ لہٰذا حاصل یہ نکلا کہ مفصل سورتوں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سجدہ کرنا ثابت ہے اس لیے ان سورتوں میں سجدے کی جو آیتیں ہیں ان کی تلاوت یا سماعت پر سجدہ کرنا چاہیے۔ مفصل چھوٹی سورتوں کو کہتے ہیں کہ وہ سورت حجرات سے آخر تک ہیں۔
-