TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
نماز کا بیان
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں دو جگہ خاموشی اختیار کرتے تھے
وَعَنْ سَمُرَۃَ بْنِ جُنْدُبٍ اَنَّہ، حَفِظَ عَنْ رَسُوْلِ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم سَکْتَتَیْنِ سَکْتَۃً اِذَا کَبَّرَ وَ سَکْتَۃً اِذَا فَرَغَ مِنْ قِرَاءَ ۃِ غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْھِمْ وَلَا الضَّآلِیْنَ فَصَدَّقَہ، اُبَیُّ بْنُ کَعْبِ۔ (رواہ ابوداؤد رووی الترمذی و ابن ماجۃ والدارمی نحوہ)-
" اور حضرت سمرۃ ابن جندب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے آقائے نامدار صلی اللہ علیہ وسلم سے دو سکتے (یعنی چپ رہنا) یاد رکھے ہیں۔ ایک سکتہ تو تکبیر تحریمہ کہہ لینے کے بعد اور ایک سکتہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت کرتے تھے جب آیت (غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْھِمْ وَلَا الضَّآلِیْنَ) پڑھ کر فارغ ہوتے تھے۔" حضرت ابی ابن کعب نے (بھی سمرہ کے) اس قول کی تصدیق کی ہے۔" (سنن ابوداؤد، جامع ترمذی ، سنن ابن ماجہ، دارمی) تشریح تکبیر تحریمہ کے بعد خاموشی اختیار کرنے سے مراد یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت بآواز بلند نہیں پڑھتے تھے چنانچہ اس موقعہ پر دعائے استفتاح (یعنی سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ الخ) پڑھنے کے لیے خاموشی اختیار کرنا تمام آئمہ کے نزدیک متفق علیہ مسئلہ ہے ۔ دوسری جگہ یعنی سورت فاتحہ ختم کرنے کے بعد خاموشی اختیار کرنا حضرت امام شافعی رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ کے نزدیک سنت ہے تاکہ مقتدی اس عرصے میں سورت فاتحہ پڑھ لیں اور امام کے ساتھ منازعت لازم نہ آئے جو ممنوع ہے حنفیہ اور مالکیہ مسلک میں سورت فاتحہ پڑھنے کے بعد خاموشی اختیار کرنا مکروہ ہے۔
-
وَعَنْ اَبِیْ ھُرَےْرَۃَ ص قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم اِذَا نَھَضَ مِنَ الرَّکْعَۃِ الثَّانِےَۃِ اِسْتَفْتَحَ الْقِرَآءَ ۃَ بِالْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِےْنَ وَلَمْ ےَسْکُتْ ھٰکَذَا فِیْ صَحِےْحِ مُسْلِمٍ ۔-
" اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ آقائے نامدار صلی اللہ علیہ وسلم جب دوسری رکعت پڑھنے کے بعد اٹھتے تو الحمد اللہ رب العالمین شروع کر دیتے تھے اور خاموش نہ رہتے تھے (صحیح مسلم) اس روایت کو حمیدی نے اپنی کتاب افراد میں ذکر کیا ہے ۔ نیز صاحب جامع الاصول نے بھی اس روایت کو مسلم سے نقل کیا ہے۔" تشریح چونکہ یہ وہم ہو سکتا تھا کہ دوسری رکعت کے بعد دوسرا شفعہ شروع ہونے کے وقت شاید سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ پڑھنے کے لیے خاموشی اختیار کرتے ہوں اس لیے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس کی وضاحت کر دی کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم دوسری رکعت کے بعد دوسرے شفعہ کے لیے اٹھتے تھے تو سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ نہیں پڑھتے تھے بلکہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِینَ شروع کر دیتے تھے۔ یہ بھی محتمل ہے کہ اس کے معنی یہ ہوں کہ جب آپ دوسری رکعت کے لیے کھڑے ہوتے تھے اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِینَ کر دیتے تھے۔ و اللہ اعلم۔
-