TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
نماز کا بیان
دونوں رکعتوں میں ایک سورت پڑھنا
عَنْ مُعَاذِ ابْنِ عَبْدِا ﷲِ الْجُھَنِی قَالَ اِنَّ رَجُلًا مِنْ جُھَیْنَۃَ اَخْبَرَہ، اَنَّہ، سَمِعٌ رَسُوْلَ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم قَرَأَ فِی الصُّبْحِ اِذَا زُلْزِلَتْ فِی الرَّکْعَتَیْنِ کِلْتَیْھِمَا فَلَا اَدْرِی اَنَسِیْ اَمْ قَرَأَذٰلِکَ عَمْدًا۔ (ابوداؤد)-
" حضرت معاذ ابن عبدا اللہ جہنی رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ (تابعی) فرماتے ہیں کہ قبیلہ جہینہ کے ایک آدمی نے مجھ سے بیان کیا کہ اس نے آقائے نامدار صلی اللہ علیہ وسلم کو فجر کی دونوں رکعتوں میں سورت اذازلزلت الارض پڑھتے سنا ہے اور میں نہیں جانتا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قصد ایسا کیا تھا یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھول گئے تھے۔" (ابوداؤد) تشریح مطلب یہ ہے کہ فجر کی دونوں رکعتوں میں ایک ہی سورت اذا زلزلت الارض اس طرح پڑھی کی پہلی رکعت میں پوری سورت پڑھی پھر دوسری رکعت میں بھی وہی سورت پوری پڑھی اور بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے ایسا قصدا بیان جواز کے لیے کیا تھا تاکہ لوگوں کو معلوم ہو جائے کہ اصل سنت اس طرح بھی ادا ہو جاتی ہے ۔ ویسے جہاں تک مسئلہ کا تعلق ہے تو بات یہی ہے کہ افضل عدم تکرار ہے۔ یعنی ایک ہی سورت دو رکعتوں میں مکرر نہ پڑھی جائے اور خصوصا فرائض میں تو اس کا خیال رکھنا چاہئے۔
-
وَعَنْ عُرْوَۃَ قَالَ اِنَّ اَبَابَکْرِ الصِّدِّیْقَ صَلَّی الصُّبْحَ فَقَرَأَ فِیْھِمَا بِسُوْرَۃِ البَقَرَۃِ فِی الرَّکْعَتَیْنِ کِلْتَیْھِمَا۔ (رواہ امام مالک)-
" اور حضرت عروہ ابن زبیر رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ (تابعی) فرماتے ہیں کہ (ایک مرتبہ) حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فجر کی نماز پڑھی اور دونوں رکعتوں میں سورت بقرہ پڑھی۔ " (مالک) تشریح دونوں رکعتوں میں سورت بقرہ پڑھنے کا مطلب یہ ہے کہ اس سورت کا کچھ حصہ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک رکعت میں پڑھا اور کچھ حصہ دوسری رکعت میں اور یہ بھی بیان جواز کے لیے کیا کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس پر مداومت ثابت نہیں ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اکثر ایک رکعت میں پوری سورت ہی پڑھتے تھے دونوں رکعتوں میں ایک ہی سورت اس طرح متفرق طور پر پڑھانا نادر ہے۔
-