خوشبو لگا کر باہر نکلنے والی عورتوں کے بارے میں وعید

وَعَنْ اَبِی مُوْسٰی قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کُلُّ عَیْنٍ زَانِیَۃٌ وَاِنَّ المَرْأَۃَ اِذَا اسْتَعْطَرَتْ فَمَرَّتْ بِالْمَجْلِسِ فَھِیَ کَذَاوَکَذَا یَعْنِی زَانِیَۃٌ رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ وَلاَبِیْ دَاؤدَ وَ النِّسَائِیِّ نَحْوُہُ۔-
" اور حضرت ابوموسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ سرور کو نین صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " ہر آنکھ زناکرنے والی ہے (جب کہ وہ کسی غیر عورت کی طرف بری نظر سے دیکھے کیونکہ اجنبی عورت کی طرف بری نظر سے دیکھنا آنکھ کا زنا ہے) اور جو عورت خوشبو لگا کر (مردوں کی) مجلس سے گزرے (اور چاہے کہ لوگ اس کی طرف دیکھیں تو وہ ایسی ہے ایسی ہے یعنی زانیہ ہے۔" (جامع ترمذی ، سنن ابوداؤد، سنن نسائی) تشریح جس عورت نے خوشبو لگا کر مردوں کی مجلس میں اپنے آپ کو جلوہ گاہ بنایا تو وہ زانیہ ہے کیونکہ اس نے خوشبو لگا کر غیر مردوں کو اس بات کی رغبت دلائی کہ وہ اس کی طرف دیکھیں اور جب انہوں نے اس کی طرف دیکھا تو وہ آنکھوں کے زنا میں مبتلا ہوئے اور چونکہ یہ عورت اس فتنے کا خود باعث بنی ہے اس لیے گویا اسی نے زنا کے فعل کا ارتکاب کیا ہے ۔
-