خدا کے نزدیک سب سے زیادہ پسندیدہ آواز

وعن أبي هريرة رضي الله عنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " ما أذن الله لشيء ما أذن لنبي يتغنى بالقرآن "-
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ اللہ تعالیٰ جس طرح پسندیدگی کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آواز کو سنتا ہے جب کہ وہ قرآن کریم کو خوش گوئی کے ساتھ پڑھتے ہیں اس طرح کوئی اور آواز نہیں سنتا۔ (بخاری ومسلم) تشریح مطلب یہ ہے کہ یوں تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آواز بذات خود ہر بشر کی آواز سے عمدہ اور شیریں ہوتی ہے مگر جب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قرآن کریم خوش گوئی یعنی تجوید و ترتیل کے ساتھ پڑھتے ہیں تو اس وقت ان کی آواز کائنات کی ہر آواز سے لطیف و شیریں ہوتی ہے اور ایسا کیوں نہ ہو؟ خدا کا کلام اور خدا کا رسول اسے پڑھ رہا ہو تو ظاہر ہے کہ کائنات کا ایک ایک ذرہ جاندار ہی نہیں غیر جاندار بھی وجد میں آ جاتا ہے اسی بات کو فرمایا جا رہا ہے کہ اللہ رب العزت اس آواز کو جتنا پسند کرتا ہے اور اسے جس طرح قبول کرتا ہے اس کی یہ پسندیدگی اور مقبولیت کائنات کو کسی بھی ایسی چیز کو حاصل نہیں ہوتی جس میں آواز ہوتی ہے اور جو سنی جاتی ہے۔
-
وعن أبي هريرة رضي الله عنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " ما أذن الله لشيء ما أذن لنبي حسن الصوت بالقرآن يجهر به "-
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ کسی بھی چیز کے لئے کان نہیں رکھتا یعنی کسی بھی چیز کی آواز کو قبول نہیں کرتا جیسا کہ وہ قرآن پڑھتے وقت نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خوش گوئی کے لئے کان رکھتا ہے یعنی اسے پسند وقبول کرتا ہے جب کہ نبی بآواز بلند قرآن کریم پڑھتے ہیں۔ (بخاری ومسلم)
-