جس مجلس میں ذکر خدا نہ ہو

وعنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " ما من قوم يقومون من مجلس لا يذكرون الله فيه إلا قاموا عن مثل جيفة حمار وكان عليهم حسرة " . رواه أحمد وأبو داود-
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو لوگ کسی نشست کے بعد اٹھیں اور اس نشست میں خدا کا ذکر نہ ہو تو وہاں سے ان کا اٹھنا مردار گدھے کی مانند ہے اور ان پر حسرت وافسوس ہے۔ ( ابوداؤد ) تشریح اس حدیث سے اس نامبارک مجلس کے بارہ میں تہدیداً حسرت وافسوس کا ظاہر کیا جا رہا ہے جو اللہ تعالیٰ کے ذکر سے خالی ہو۔ ارشاد گرامی کا حاصل یہ ہے کہ جس مجلس میں اللہ کو یاد نہ کیا جائے وہ مردار گدھے کی مانند ہے اور جو لوگ وہاں سے اٹھے وہ گویا مردار کھا کر اٹھے۔
-
وعنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " ما جلس قوم مجلسا لم يذكروا الله فيه ولم يصلوا على نبيهم إلا كان عليهم ترة فإن شاء عذبهم وإن شاء غفر لهم " . رواه الترمذي-
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو لوگ کسی مجلس میں بیٹھیں اور وہاں نہ تو اللہ کا ذکر کریں اور نہ اپنے نبی پر درود بھیجیں تو وہ مجلس ان کے لئے باعث افسوس ہی ہو گی اب چاہے تو اللہ تعالیٰ عذاب میں انہیں مبتلا کرے اور چاہے تو انہیں بخش دے۔ (ترمذی) تشریح عذاب میں مبتلا کرنا ان کے اگلے پچھلے گناہوں کے سبب سے ہو گا اور بخشش کا مدار محض اللہ تعالیٰ کے بیکراں فضل اور اس کی لا محدود رحمت پر ہو گا اس حدیث سے اس طرف اشارہ ہے کہ اگر اہل مجلس اللہ تعالیٰ کو یاد کرتے ہیں تو اللہ تعالیٰ ان کو عذاب میں مبتلا نہیں کرتا۔ بلکہ یقینی طور پر ان کو بخشش و مغفرت سے نوازتا ہے۔
-