جاہ ومال کی حرص دین کے لئے نہایت نقصان دہ ہے

وعن كعب بن مالك قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ما ذئبان جائعان أرسلا في غنم بأفسد لها من حرص المرء على المال والشرف لدينه رواه الترمذي والدارمي-
حضرت کعب بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " دو بھوکے بھیڑئیے جن کو بکریوں کے ریوڑ میں چھوڑ دیا جائے، اتنا نقصان نہیں پہنچاتے جتنا کہ انسان کی حرص، جو مال وجاہ کے تئیں ہو، اس کے دین کو نقصان پہنچاتی ہے" ۔ (ترمذی، دارمی) تشریح : دین کو گویا بکری کے ساتھ مشابہت دی گئی ہے، اور حرص کا مشابہ بھیڑئیے کو قرار دیا گیا ہے۔ لہٰذا مطلب یہ ہوا کہ اگر دو بھوکے بھیڑیوں کو بکریوں کے ریوڑ میں چھوڑ دیا جائے تو وہ بھی اس ریوڑ کو اس طرح تباہ نہیں کرتے جس طرح کہ ایک انسان کی حرص، اس کے دین کو خراب وتباہ کردیتی ہے۔ حدیث کی سند مشکوۃ کے نسخوں میں اس طرح منقول ہے جیسا کہ اوپر نقل کی گئی ہے یعنی عن کعب ابن مالک عن ابیہ جس کا مطلب یہ ہے کہ اس روایت کو حضرت کعب بن مالک رضی اللہ عنہ نے اپنے والد سے اور انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کیا ہے حالانکہ حقیقت میں یہ بات صحیح نہیں ہے اور بربناء سہو وخطا یہ سند اس طرح نقل ہوئی ہے کیونکہ حضرت کعب بن مالک رضی اللہ عنہ کے والد کو اسلام کی سعادت نصیب ہی نہیں ہوئی تھی اور ظاہر ہے کہ ان کا آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کسی حدیث کو نقل کرنا کوئی معنی ہی نہیں رکھتا، لہٰذا یہ سند صحیح طور پر یوں ہے عن ابن کعب ابن مالک عن ابیہ یعنی ابن کعب اپنے والد حضرت کعب ابن مالک سے روایت کرتے ہیں۔ چنانچہ جامع ترمذی میں یہ سند اسی طرح نقل کی گئی ہے اور مشکوۃ کے بعض نسخوں میں بھی اس طرح منقول ہے پس اس حدیث کے اصل راوی حضرت کعب ابن مالک رضی اللہ عنہ ہیں جو مشہور صحابی ہیں اور ان یعنی صحابہ رضی اللہ عنہم میں سے ایک ہیں جو غزوہ تبوک میں شریک ہونے سے باز رہے تھے اور جن کا قصہ بہت مشہور ہے۔
-