TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
شکار کا بیان
جانور کو باندھ کر نشانہ لگانے کی ممانعت
وعن ابن عمر قال : سمعت رسول الله صلى الله عليه و سلم ينهى أن تصبر بهيمة أو غيرها للقتل-
" اور حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس بات سے منع فرماتے تھے کہ کسی چوپایہ وغیرہ کو مارنے کے لئے باندھ کر اس پر نشانہ لگایا جائے ۔ " ( بخاری ومسلم ) تشریح اس کے یا تو یہ معنی ہیں کہ کسی جانور کو باندھ کر پھر اس کو تیروں پتھروں یا گولیوں سے مارنا ممنوع ہے یا یہ معنی ہیں کہ کسی جانور کو بغیر دانے پانی کے بند کر ڈالنا ممنوع ہے ۔
-
وعنه أن النبي صلى الله عليه و سلم لعن من اتخذ شيئا فيه الروح غرضا-
" اور حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص پر لعنت فرمائی ہے جو کسی جاندار چیز کو باندھ کر اس پر نشانہ لگائے ۔ " ( مسلم )
-
وعن ابن عباس أن النبي صلى الله عليه و سلم قال : " لا تتخذوا شيئا فيه الروح غرضا " . رواه مسلم-
" اور حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " کسی جاندار چیز کو ( باندھ کر ) نشانہ نہ بناؤ ۔" ( مسلم ) تشریح یہ ممانعت نہی تحریم کے طور پر ہے کیونکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے " جس شخص نے ایسا کیا اس پر اللہ کی لعنت ہو ۔ " اور اس ممانعت کی وجہ یہ ہے کہ اس فعل کے ذریعہ نہ صرف ذی روح ( جانور ) کو اذیت و تکلیف میں مبتلا کرنا ہے بلکہ مال کا ضائع کرنا بھی ہے ۔
-