TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
لباس کا بیان
تکبر کے طور پر کپڑے کو زمین پر گھسیٹتے ہوئے چلنا ممنوع ہے
وعن ابن عمر أن النبي صلى الله عليه وسلم قال : " من جر ثوبه خيلاء لم ينظر الله إليه يوم القيامة "-
اور حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ جو شخص غرور و تکبر کے طور پر اپنے (بدن کے ) کپڑے کو زمین پر گھسیٹتا ہوا چلے گا قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کی طرف (رحمت و عنایت کی نظر سے ) نہیں دیکھے گا ۔" (بخاری ومسلم ) تشریح کپڑے " میں عمومیت ہے کہ خواہ تہبند ہو یا پائجامہ ہو، خواہ کرتا ہو انگر کھا ہو اور خواہ فرغل ہو یا دوپٹہ ہو ان سب کا یہی حکم ہے ۔
-
وعنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : " بينما رجل يجر إزاره من الخيلاء خسف به فهو يتجلجل في الأرض إلى يوم القيامة " . رواه البخاري-
اور حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔" جب وقت ایک شخص غرور و تکبر کے طور پر اپنی ازار (یعنی تہبند یا پاجامہ ) کو زمین پر گھسیٹتا ہوا چل رہا تھا تو اس کو زمین میں دھنسا دیا گیا اب وہ قیامت تک (اسی طرح ) زمین میں دھنستا چلا جائے گا ۔" (بخاری ) ۔ تشریح جس شخص کے بارے میں ذکر کیا گیا ہے ہو سکتا ہے کہ وہ اسی امت کا کوئی فرد ہو گا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات بطور پیشن گوئی کے فرمائی کہ کسی آنے والے زمانہ میں ایسا ہو گا اور چونکہ اس واقعہ کا وقوع پذیر ہونا ایک یقینی امر تھا اس لئے آیت نے اس بات کی خبر دینے کے لئے ماضی کا پیرایہ بیان اختیار فرمایا ۔ یا کسی ایسے شخص کا واقعہ ہے جو پچھلی کسی امت میں رہا ہو گا اس اعتبار سے حدیث کا ظاہری مفہوم اپنی جگہ برقرار رہے گا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک گزرے ہوئے واقعہ کی خبر دی بعض حضرات یہ کہتے ہیں کہ اس شخص سے مراد قارون ہے (لیکن حدیث کے ظاہری مفہوم اور اس شخص کا نام لئے بغیر ذکر کرنے سے یہ واضح ہوتا ہے کہ وہ شخص قارون کے علاوہ کوئی اور ہو گا ۔')
-