تصویر بنانے والوں کو آخرت میں عذاب بھگتنا پڑے گا

وعنها أنها اشترت نمرقة فيها تصاوير فلما رآها رسول الله صلى الله عليه وسلم قام على الباب فلم يدخل فعرفت في وجهه الكراهية قالت فقلت يا رسول الله أتوب إلى الله وإلى رسوله ما أذنبت ؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم ما بال هذه النمرقة ؟ قلت اشتريتها لك لتقعد عليها وتوسدها فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم إن أصحاب هذه الصور يعذبون يوم القيامة ويقال لهم أحيوا ما خلقتم . وقال إن البيت الذي فيه الصورة لا تدخله الملائكة . ( متفق عليه )-
اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے ایک مرتبہ ایسا تکیہ خرید لیا جس پر تصویریں تھیں، چنانچہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے حجرہ میں داخل ہوتے وقت اس تکیہ کو دیکھا تو دروازے پر رک گئے اور حجرہ میں داخل نہیں ہوئے، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اس تصویر دار تکیہ کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک پر ناگواری کے اثرات کو بھانپ گئیں! حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں نافرمانی چھوڑ کر اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی رضا کی طرف متوجہ ہوتی ہوں، میں نے ایسا کونسا گناہ کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے حجرے میں داخل نہیں ہو رہے ہیں؟ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ تکیہ کیا ہے اور تم اس کو کہاں سے لائی ہو؟ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے جواب دیا ۔ میں نے اس تکیہ کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے خریدا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جس وقت چاہیں اس کا سہارا لے کر بیٹھیں اور جس وقت چاہیں اس کو سوتے وقت سر کے نیچے رکھیں ۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سن کر فرمایا کہ یاد رکھو تصویر بنانے والوں کو قیامت کے دن عذاب دیا جائے گا اور ان سے کہا جائے گا کہ جو تصویریں تم نے بنائی ہیں ان میں جان ڈالو اور ان کو زندہ کرو ۔ نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس گھر میں تصویر ہوتی ہے اس میں فرشتے داخل نہیں ہوتے اسی طرح انبیاء علیہ السلام واو لیا کے لئے بھی یہ مناسب نہیں ہے کہ وہ تصویر والے گھر میں داخل ہوں ؟ (بخاری ومسلم )
-