TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
بیوی اپنے شوہر کے مال میں سے جو چیز خرچ کرسکتی ہے اس کا بیان
بیوی شوہر کی اجازت کے بغیر کچھ خرچ نہ کرے
عن أبي أمامة قال : سمعت رسول الله صلى الله عليه و سلم يقول في خطبته عام حجة الوداع : " لا تنفق امرأة شيئا من بيت زوجها إلا بإذن زوجها " . قيل : يا رسول الله ولا الطعام ؟ قال : " ذلك أفضل أموالنا " . رواه الترمذي-
حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے سنا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حجۃ الوداع میں اپنے خطبہ میں فرماتے تھے کہ کوئی عورت اپنے خاوند کی اجازت کے بغیر گھر میں سے کچھ خرچ نہ کرے۔ (خواہ صراحۃ ہو یا دلالۃ) عرض کیا گیا کہ یا رسول اللہ! کیا کھانے میں سے بھی خرچ نہ کرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کھانا ہمارے اموال میں نفیس ترین چیز ہے۔ (ترمذی) تشریح آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جواب کا مطلب یہ ہے کہ جب شوہر کی اجازت کے بغیر ان چیزوں کو خرچ کرنا جائز نہیں ہے جو کھانے سے کم تر درجہ کی ہیں تو کھانا خرچ کرنا کیسے درست ہو گا، جب کہ یہ افضل ترین چیز ہے۔ بظاہر اس حدیث میں اور اس بارے میں ذکر کی گئی گزشتہ احادیث میں تعارض نظر آتا ہے لیکن ان احادیث کی تشریحات اگر سامنے ہوں تو پھر کوئی تعارض نظر نہیں آئے گا کیونکہ ان تشریحات کے ذریعے احادیث میں تطبیق بیان کر دی گئی ہے۔
-
وعن سعد قال : لما بايع رسول الله صلى الله عليه و سلم النساء قامت امرأة جليلة كأنها من نساء مضر فقالت : يا نبي الله إنا كل على آبائنا وأبنائنا وأزواجنا فما يحل لنا من أموالهم ؟ قال : " الرطب تأكلنه وتهدينه " . رواه أبو داود-
حضرت سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عورتوں سے بیعت لی (یعنی ان سے احکام شریعت پر عمل کرنے کا عہد لیا) تو ان میں ایک بڑے قد کی یا بڑے مرتبہ کی عورت کھڑی ہوئی جو غالبا قبیلہ مضر سے معلوم ہوتی تھی اور اس نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ!ہمارا بار اپنے والدین، اپنی اولاد اور اپنے شوہروں پر ہے، کیا ان کا مال ہمارے لیے ان کی اجازت کے بغیر حلال ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو تازہ مال ہو اسے کھاؤ اور بطور تحفہ کے بھیجو۔ (ابو داؤد) تشریح " تازہ مال" سے وہ چیزیں مراد ہیں جو دیر پا نہ ہوں بلکہ جلدی خراب ہو جاتی ہوں جیسے سالن ترکاری اور دودھ وغیرہ۔ لہٰذا ان چیزوں کے استعمال میں اجازت کی ضرورت نہیں کیونکہ عام طور سے لوگ ان کو خرچ کرنے سے منع نہیں کرتے گویا اس طرح ان چیزوں کے خرچ کرنے کے لیے دلالۃ اجازت حاصل ہوتی ہے بخلاف ان چیزوں کے جو خشک اور خراب نہ ہونے والی ہوں کہ ان کے خرچ کرنے کے لیے اجازت و رضاء کا حاصل ہونا ضروری ہے۔
-