ایام قربانی

وَعَنْ نَافِعٍ اَنَّ ابْنَ عُمَرَ قَالَ اَلْاَضْحٰی یَوْمَانِ بَعْدَ یَوْمُ الْاَضْحٰی رَوَاہُ مَالِکٌ وَقَالَ بَلَغَنِیْ عَنْ عَلِیِّ بْنِ اَبِی طَالِبٍ مِثْلَہ،۔-
" اور حضرت نافع راوی ہیں کہ حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا " بقر عید کے دن کے بعد قربانی کے دو دن ہیں۔" امام مالک نے یہ روایت نقل کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ " مجھے حضرت علی ابن ابی طالب کرم اللہ وجہہ ، سے بھی اس قسم کی روایت پہنچی ہے۔" تشریح حضرت امام ابوحنیفہ، حضرت امام مالک اور حضرت امام احمد بن حنبل رحمہم اللہ تعالیٰ علیہم تینوں ائمہ کا عمل اسی حدیث پر ہے ۔ یہ حضرات فرماتے ہیں کہ قربانی کا آخری وقت ذی الحجہ کی بارہویں تاریخ کے غروب آفتاب تک رہتا ہے ۔ حضرت امام شافعی رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں کہ آخری وقت تیرہویں تاریخ تک رہتا ہے ۔ یہ حدیث تینوں ائمہ کی مستدل اور حضرت امام شافعی رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ پر حجت ہے۔
-
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ اَقَامَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم بِا لْمَدِیْنَۃِ عَشْرَ سِنِیْنَ یُضَحِّیَ۔ (رواہ الترمذی)-
" اور حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ منورہ میں دس سال قیام فرمایا اور (ہر سال قربانی) کرتے تھے۔" (جامع ترمذی ) تشریح قربانی واجب ہونے کی یہ سب سے بڑی دلیل ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر مداومت فرمائی اور ہمیشہ قربان کرتے رہتے۔"
-