أنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی کا نگینہ

وعنہ ان نبی اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کان خاتمہ من قصۃ وکان قصہ منہ-
اور حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی چاندی کی تھی اور اس کا نگینہ بھی چاندی ہی کا تھا۔(البخاری)
-
وعنه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم لبس خاتم فضة في يمينه فيه فص حبشي كان يجعل فصه مما يلي كفه-
اور حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی چاندی کی تھی اور اس کا نگینہ بھی چاندی ہی کا تھا ( بخاری )٦ اور حضرت انس رضی اللہ عنہ ہی سے ( یہ بھی ) روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کی انگوٹھی اپنے دائیں ہاتھ میں پہنی جس کا نگینہ حبشی تھا نیز آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم انگوٹھی کا نگینہ ہتھیلی کی جانب رکھتے یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی انگوٹھی کو اس طرح پہنتے تھے کہ اس کا نگینہ والا حلقہ ہتیھلی کی طرف رہتا تھا ( بخاری ومسلم ) تشریح حبشی سے مراد عقیق ہے اور عقیق کو حبشہ کی طرف منسوب کر کے حبشی اس لئے کہا گیا ہے کہ عقیق کی کان حبشہ اور یمن میں تھی یا وہ نگینہ عقیق کی بجائے کسی اور قسم کا ہو گا اور وہ قسم حبشہ ہی میں پائی جاتی تھی اس لئے اس کو حبشی کہا گیا یا وہ نگینہ سیاہ رنگ کا تھا جیسا کہ حبشیوں کا رنگ ہوتا ہے اس مناسبت سے اس کو حبشی کہا گیا اور یا یہ کہ اس نگینہ کو کسی حبشی شخص نے بنایا ہو گا اس لئے اس کو حبشی سے تعبیر کیا گیا اس صورت میں دونوں روایتیں تعدد پر محمول ہوں گی یعنی یہ کہا جائے گا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک انگوٹھی کا نگینہ چاندی ہی کا تھا اور دوسری انگوٹھی کا نگینہ حبشی یعنی عقیق کا تھا ۔
-
وعنه قال : كان خاتم النبي صلى الله عليه وسلم في هذه وأشار إلى الخنصر من يده اليسرى . رواه مسلم-
اور حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی (اس انگلی ) میں تھی ! حضرت انس رضی اللہ عنہ نے یہ کہہ کر بائیں ہاتھ کی چھنگلیا کی طرف اشارہ کیا ۔" (مسلم )
-