TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
آنحضرت کی بعثت اور نزول وحی کا بیان
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت اور نزول وحی کا بیان :
--
لفظ " مبعث " بعث اور زمانہ بعث کے معنی میں ہے ، اور " بعث " کے معنی ہیں اٹھانا ، بھیجنا ۔ یہاں اس لفظ سے مراد ہے ۔ اللہ تعالیٰ کا محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنا نبی اور رسول بنا کرتمام مخلوق کی طرف بھیجنا۔ لفظ " بدء" کے معنی آغاز ، ابتداء اور شروع کے ہیں بعض روایتوں میں " بدء" کے بجائے " بدو" کا لفظ ہے اور اس کے معنی ظہور کے ہیں ، مفہوم ومطلب کے اعتبار سے دونوں لفظوں میں کوئی فرق نہیں ہے لیکن زیادہ بہتر اور موزوں پہلی ہی روایت ہے جس میں " بدء" کا لفظ ہے لفظ " وحی " کے اصل معنی ہیں اشارہ کرنا لکھنا ، رمزو کنایہ میں ایسی بات کرنا ، آہستہ سے بات کرنا ، پیغام بھیجنا ، القا اور الہام کرنا ۔ اور مشارق الانوار میں لکھا ہے وحی کا اصل مفہوم ہے تیزی کے ساتھ خفیہ طور پر پیغام رسانی ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور دوسرے انبیاء پر نزول وحی (اللہ تعالیٰ کی طرف پیغام وہدایات آنے ) کی مختلف صورتیں تھیں ، بعض کو براہ راست حق تعالیٰ سے شرف تکلم حاصل ہوتا تھا جیسے حضرت موسیٰ علیہ السلام کو اور اس کا ثبوت قرآن کریم سے ملتا ہے ۔ جیسے ہمارے حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی شب معراج میں یہ شرف حاصل ہوا تھا ۔ وحی کی دوسری صورت رسالت اور فرشتے کی وساطت کی ہے کہ حضرت جبرائیل علیہ السلام اللہ تعالیٰ کا پیغام اور ہدایت لے کر آتے اور حرف بحرف رسول و نبی تک پہنچاتے ، وحی کی اکثر وبیشتر یہی صورت عمل میں آیا کرتی تھی ، وحی کی تیسری صورت القا ہے یعنی اللہ تعالیٰ کی طرف سے کسی بات اور کسی مضمون کا دل میں ڈالا جانا جیسے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، القی فی روعی (یہ بات میرے میں ڈالی گئی ) اور کہتے ہیں کہ حضرت داؤد علیہ السلام پر وحی آتی تھی وہ زیادہ تر اسی صورت میں ہوتی تھی ۔ یہ تو اس " وحی " کا ذکر تھا جس کی نسبت انبیاء کرام کی طرف ہوتی ہے قرآن مجید میں بعض موقع پر لفظ " وحی" کی نسبت غیر انبیاء کی طرف بھی کی گئی ہے تو واضح رہے کہ ایسے موقعوں پر" وحی " کا لفظ " الہام " کے معنی میں استعمال ہوا ہے جیسے ایک جگہ فرمایا : واوحینا الی ام موسیٰ (اور ہم نے موسیٰ علیہ السلام کی ماں کو الہام کیا) اسی طرح " وحی " کا لفظ امر (حکم ) کے معنی میں بھی آتا ہے جیسے ایک آیت میں ہے (وَاِذْ اَوْحَيْتُ اِلَى الْحَوَارِيّ نَ) 5۔ المائدہ : 111) (اور ہم نے حواریین کو حکم دیا ) نیز " وحی " سے مراد طبعی خاصہ " پیدا کرنا بھی ہوتا ہے جیسے اللہ تعالیٰ نے فرمایا ، واوحیٰ ربک الی النحل (اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پروردگار نے شہد کی مکھی کی طبیعت میں یوں رکھا ۔"
-