TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
لباس کا بیان
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور ریشمی قبا
وعن جابر قال : لبس رسول الله صلى الله عليه وسلم يوما قباء ديباج أهدي له ثم أوشك أن نزعه فأرسل به إلى عمر فقيل : قد أوشك ما انتزعته يا رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال : " نهاني عنه جبريل " فجاء عمر يبكي فقال : يا رسول الله كرهت أمرا وأعطيتنيه فما لي ؟ فقال : " إني لم أعطكه تلبسه إنما أعطيتكه تبيعه " . فباعه بألفي درهم . رواه مسلم-
اور حضرت جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک دن رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ریشمی قبا پہنی جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہدیہ کے طور پر دی گئی تھی ۔ لیکن فورًا ہی اس قبا کو جسم مبارک سے اتار کر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے پاس بھیج دیا صحابی نے (یہ دیکھ کر ) عرض کیا کہ یا رسول اللہ آپ نے اس قباء کو اتنی جلد کیوں اتار ڈالا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " مجھ کو جبرائیل علیہ السلام نے اس کے پہننے سے منع کر دیا تھا (اس سے معلوم ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ قبا ریشمی کپڑے کی حرمت نازل ہونے سے پہلے پہنی تھی ) پھر جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو یہ واقعہ معلوم ہوا تو وہ روتے ہوئے حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ ! جس چیز کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ناپسند فرمایا ہے (یعنی اس ریشمی قبا کے پہننے کو) اس کو مجھے مرحمت فرما دیا ہے (تاکہ میں اس کو پہن لوں ) اس صورت میں میرا کیا حال ہو گا؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں نے وہ قبا تمہیں اس لئے نہیں دی ہے کہ تم اس کو پہنو بلکہ اس لئے دی ہے کہ تم اس کو بیچ ڈالو، چنانچہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اس قبا کو دو ہزار درہم کے عوض بیچ دیا ۔" (مسلم )
-