TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مشکوۃ شریف
مردہ کو دفن کرنے کا بیان
آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت ابوبکر وصدیق وحضرت عمر رضی اللہ عنہم کی قبریں۔
وعن القاسم بن محمد قال : دخلت على عائشة فقلت : يا أماه اكشفي لي عن قبر النبي صلى الله عليه و سلم وصاحبيه فكشفت لي عن ثلاثة قبور لا مشرفة ولا لا طئة مبطوحة ببطحاء العرصة الحمراء . رواه أبو داود-
حضرت قاسم بن محمد (تابعی) فرماتے ہیں کہ میں ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ " اے میری ماں! مجھے زیارت کرنے کے لیے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ کے دونوں رفقا (یعنی حضرت ابوبکر و حضرت عمر کی قبریں کھول دیجیے چنانچہ انہوں نے تینوں قبریں کھول دیں، میں نے دیکھا کہ وہ تینوں قبریں نہ تو بہت اونچی تھیں اور نہ بالکل زمین سے ملی ہوئی تھیں (بلکہ زمین سے ایک ایک بالشت بلند تھیں اور ان پر مدینہ مطہرہ کے گرد جو میدان ہے اس کی سرخ کنکریاں بچھی ہوئی تھیں۔ (ابو داؤد) تشریح آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت ابوبکر و حضرت عمر رضی اللہ عنہما کی قبریں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے حجرہ میں تھیں جب تک دروازہ کھلا ہوا تھا اس پر پردہ پڑا رہا کرتا تھا جب کوئی شخص قبروں کی زیارت سے مشرف ہونا چاہتا تو پردہ اٹھا کر اندر چلا جاتا تھا۔
-
وعن البراء بن عازب قال : خرجنا مع رسول الله صلى الله عليه و سلم في جنازة رجل من الأنصار فانتهينا إلى القبر ولما يلحد بعد فجلس النبي صلى الله عليه و سلم مستقبل القبلة وجلسنا معه . رواه أبو داود والنسائي وابن ماجه وزاد في آخره : كن على رؤوسنا الطير-
حضرت براء بن عازب فرماتے ہیں کہ ہم رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ انصار میں سے ایک شخص کے جنازہ کے ساتھ چلے جب ہم قبرستان پہنچے تو چونکہ ابھی تدفین عمل میں نہیں آئی تھی (یعنی قبر نہیں تیار ہوئی تھی) اس لیے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قبلہ کی طرف تشریف فرما ہو گئے اور ہم بھی آپ کے ساتھ (یعنی آپ کے گرد) بیٹھ گئے (ابو داؤد، نسائی، ابن ماجہ) اور ابن ماجہ نے اس روایت کے آخر میں یہ الفاظ بھی نقل کیے ہیں کہ گویا ہمارے سروں پر پرندے بیٹھے تھے یعنی انتہائی خاموش اور چپ چاپ سر جھکائے ہوئے بیٹھے تھے۔ تشریح باب مایقال عند من حضرہ الموت کی تیسری فصل میں بھی یہ حدیث تفصیل کے ساتھ نقل کی جا چکی ہے یہاں اس حدیث کا صرف انتہائی خاموش اور چپ چاپ سر جھکائے ہوئے بیٹھے تھے۔
-