مسعود بن عجماء رضی اللہ عنہ کی ہمشیرہ کی حدیث

حَدَّثَنَا يُونُسُ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ يَزِيدَ يَعْنِي ابْنَ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ طَلْحَةَ بْنِ يَزِيدَ بْنِ رُكَانَةَ أَنَّ خَالَتَهُ أُخْتَ مَسْعُودِ ابْنِ الْعَجْمَاءِ حَدَّثَتْهُ أَنَّ أَبَاهَا قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَخْزُومِيَّةِ الَّتِي سَرَقَتْ قَطِيفَةً يُفْدِيهَا يَعْنِي بِأَرْبَعِينَ أُوقِيَّةً فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَأَنْ تُطَهَّرَ خَيْرٌ لَهَا فَأَمَرَ بِهَا فَقُطِعَتْ يَدُهَا وَهِيَ مِنْ بَنِي عَبْدِ الْأَسَدِ-
مسعود بن عجماء رضی اللہ عنہ کی ہمشیرہ کہتی ہیں کہ ان کے والد نے اس مخزومی عورت کے متعلق " جس نے چوری کا ارتکاب کیا تھا " نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ ہم اس کے فدیے میں چالیس اوقیہ پیش کرنے کے لئے تیار ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کے حق میں بہتر یہی ہے کہ یہ پاک ہو جائے چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم پر اس کا ہاتھ کاٹ دیا گیا اس عورت کا تعلق بنو عبد الاشہل یا بنو اسد سے تھا۔
-