TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مسند احمد
ا ب ج
حضرت میمونہ بنت سعد کی حدیثیں
حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ وَأَبُو نُعَيْمٍ قَالَا ثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ زَيْدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ أَبِي يَزِيدَ الضَّنِّيِّ عَنْ مَيْمُونَةَ بِنْتِ سَعْدٍ مَوْلَاةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ وَلَدِ الزِّنَا قَالَ لَا خَيْرَ فِيهِ نَعْلَانِ أُجَاهِدُ بِهِمَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ أُعْتِقَ وَلَدَ زِنًا-
حضرت میمونہ بنت سعد " جو نبی کی آزاد کردہ باندی تھیں " سے مروی ہے کہ کسی شخص نے نبی سے " ناجائز بچے " کے متعلق پوچھا تو نبی نے فرمایا اس میں کوئی خیر نہیں ہوتی ، میرے نزدیک وہ دو جوتیاں پہن کر میں راہِ خدا میں جہاد کروں ، کسی ولد الزنا کو آزاد کرنے سے بہتر ہے۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ زَيْدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ أَبِي يَزِيدَ الضَّنِّيِّ عَنْ مَيْمُونَةَ مَوْلَاةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ رَجُلٍ قَبَّلَ امْرَأَتَهُ وَهُوَ صَائِمٌ قَالَ قَدْ أَفْطَرَ-
حضرت میمونہ سے مروی ہے کہ کسی شخص نے نبی سے یہ مسئلہ پوچھا کہ اگر کوئی آدمی اپنی بیوی کو بوسہ دے دے اور وہ دونوں روزے سے ہوں تو کیا حکم ہے؟ نبی نے فرمایا انکا روزہ ٹوٹ گیا۔
-
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ بَحْرٍ قَالَ ثَنَا عِيسَى قَالَ ثَنَا ثَوْرٌ عَنْ زِيَادِ بْنِ أَبِي سَوْدَةَ عَنْ أَخِيهِ أَنَّ مَيْمُونَةَ مَوْلَاةَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ يَا نَبِيَّ اللَّهِ أَفْتِنَا فِي بَيْتِ الْمَقْدِسِ فَقَالَ أَرْضُ الْمَنْشَرِ وَالْمَحْشَرِ ائْتُوهُ فَصَلُّوا فِيهِ فَإِنَّ صَلَاةً فِيهِ كَأَلْفِ صَلَاةٍ فِيمَا سِوَاهُ قَالَتْ أَرَأَيْتَ مَنْ لَمْ يُطِقْ أَنْ يَتَحَمَّلَ إِلَيْهِ أَوْ يَأْتِيَهُ قَالَ فَلْيُهْدِ إِلَيْهِ زَيْتًا يُسْرَجُ فِيهِ فَإِنَّ مَنْ أَهْدَى لَهُ كَانَ كَمَنْ صَلَّى فِيهِ حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى الْهَرَوِيُّ قَالَ ثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ بِإِسْنَادِهِ فَذَكَرَ مِثْلَهُ-
حضرت میمونہ سے مروی ہے کہ انہوں نے بارگاہ نبوت میں عرض کیا اے اللہ کے نبی ! ہمیں بیت المقدس کے متعلق کچھ بتائیے ، نبی نے فرمایا وہ اٹھائے جانے اور جمع کئے جانے کا علاقہ ہے ، تم وہاں جا کر اس میں نماز پڑھا کرو، کیونکہ بیت المقدس میں ایک نماز پڑھنا دوسری جگہوں پر ایک ہزار نمازوں کے برابر ہے، انہوں نے عرض کیا کہ بتایئے کہ اگر کسی آدمی میں وہاں جانے کی طاقت نہ ہو ، وہ کیا کرے؟ نبی نے فرمایا اسے چاہئے کہ زیتون کا تیل بھیج دے جو وہاں چراغوں میں جلایا جائے ، کیونکہ اس کی طرف ہدیہ بھیجنے والاےایسے ہی ہے جیسے اس نے اس میں نماز پڑھی ہو۔گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
-