حضرت مسلمہ بن مخلد رضی اللہ عنہ کی حدیثیں

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنِ ابْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ عَنْ مَسْلَمَةَ بْنِ مُخَلَّدٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ سَتَرَ مُسْلِمًا فِي الدُّنْيَا سَتَرَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَمَنْ نَجَّى مَكْرُوبًا فَكَّ اللَّهُ عَنْهُ كُرْبَةً مِنْ كُرَبِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَمَنْ كَانَ فِي حَاجَةِ أَخِيهِ كَانَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فِي حَاجَتِهِ-
حضرت مسلمہ بن مخلد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص دنیا میں کسی مسلمان کی پردہ پوشی کرتا ہے اللہ تعالیٰ دنیا و آخرت میں اس کی پردہ پوشی فرماتا ہے، جو شخص کسی غمزدہ کو نجات دلائے، اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی پریشانیوں میں سے ایک پریشانی دور کر دے گا اور جو شخص اپنے بھائی کے کام میں لگا رہتا ہے، اللہ اس کے کاموں میں لگا رہتا ہے۔
-
حَدَّثَنَا عَبْد اللَّهِ قَالَ قَرَأْتُ عَلَى أَبِي هَذَا الْحَدِيثَ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ وَابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنِ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ مَكْحُولٍ أَنَّ عُقْبَةَ قَالَ ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ أَتَى مَسْلَمَةَ بْنَ مُخَلَّدٍ بِمِصْرَ وَكَانَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْبَوَّابِ شَيْءٌ فَسَمِعَ صَوْتَهُ فَأَذِنَ لَهُ فَقَالَ إِنِّي لَمْ آتِكَ زَائِرًا وَلَكِنِّي جِئْتُكَ لِحَاجَةٍ أَتَذْكُرُ يَوْمَ قَالَ عَبَّادٌ فِي حَدِيثِهِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ عَلِمَ مِنْ أَخِيهِ سَيِّئَةً فَسَتَرَهَا سَتَرَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ بِهَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَقَالَ نَعَمْ فَقَالَ لِهَذَا جِئْتُ قَالَ ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ فِي حَدِيثِهِ رَكِبَ عُقْبَةُ بْنُ عَامِرٍ إِلَى مَسْلَمَةَ بْنِ مُخَلَّدٍ وَهُوَ أَمِيرٌ عَلَى مِصْرَ-
مکحول کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت مسلمہ بن مخلد رضی اللہ عنہ کے پاس حضرت عقبہ رضی اللہ عنہ مصر آئے، ان کے اور دربان کے درمیان تکرار ہو رہی تھی کہ حضرت مسلمہ رضی اللہ عنہ نے ان کی آواز سن لی، انہوں نے حضرت عقبہ رضی اللہ عنہ کو اندر بلا لیا، حضرت عقبہ رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ میں آپ کے پاس ملاقات کے لئے نہیں آیا بلکہ ایک کام سے آیا ہوں ، کیا آپ کو وہ دن یاد ہے جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا جو شخص اپنے بھائی کے کسی عیب کو جانتا ہو اور پھر اسے چھپا لے، اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کے عیوب پر پردہ ڈال دے گا؟ حضرت مسلمہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا جی ہاں ! یاد ہے، حضرت عقبہ رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ میں اسی حدیث کی خاطر آیا تھا ۔
-