حضرت مالک بن حویرث کی حدیثیں ۔

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ قَالَ أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ شَبَبَةٌ مُتَقَارِبُونَ فَأَقَمْنَا مَعَهُ عِشْرِينَ لَيْلَةً قَالَ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَحِيمًا رَفِيقًا فَظَنَّ أَنَّا قَدْ اشْتَقْنَا أَهْلَنَا فَسَأَلَنَا عَمَّنْ تَرَكْنَا فِي أَهْلِنَا فَأَخْبَرْنَاهُ فَقَالَ ارْجِعُوا إِلَى أَهْلِيكُمْ فَأَقِيمُوا فِيهِمْ وَعَلِّمُوهُمْ وَمُرُوهُمْ إِذَا حَضَرَتْ الصَّلَاةُ فَلْيُؤَذِّنْ لَكُمْ أَحَدُكُمْ ثُمَّ لِيَؤُمَّكُمْ أَكْبَرُكُمْ-
حضرت مالک بن حویرث سے مروی ہے کہ ہم چند نوجوان جو تقریبا ہم عمر تھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور بیس راتیں اپ کے یہاں قیام پذیر رہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم بڑے مہربان اور نرم دل تھے آپ نے محسوس کیا ہمیں اپنے گھروالوں سے ملنے کا اشتیاق پیداہو رہا ہے تو آپ نے ہم سے پوچھا کہ اپنے پیچھے گھر میں کسے چھوڑ کر آئے ہو ہم نے بتادیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اب تم اپنے گھر والوں کے پاس لوٹ جاؤ یہیں پر رہو اور انہیں تعلیم دو اور انہیں بتاؤ کہ جب نماز کا وقت آجائے تو ایک شخص کو اذان دینی چاہیے اور جو سب سے بڑا ہو اسے امامت کرنی چاہیے۔
-
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ قَالَ جَاءَ أَبُو سُلَيْمَانَ مَالِكُ بْنُ الْحُوَيْرِثِ إِلَى مَسْجِدِنَا فَقَالَ وَاللَّهِ إِنِّي لَأُصَلِّي وَمَا أُرِيدُ الصَّلَاةَ وَلَكِنِّي أُرِيدُ أَنْ أُرِيَكُمْ كَيْفَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي قَالَ فَقَعَدَ فِي الرَّكْعَةِ الْأُولَى حِينَ رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ السَّجْدَةِ الْأَخِيرَةِ ثُمَّ قَامَ-
ابوقلابہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہماری مسجد میں ابوسلیمان مالک بن حویرث تشریف لائے اور فرمایا کہ تمہیں نماز پڑھ کر دکھاتا ہوں مقصد نماز پڑھنا نہیں ہے بلکہ تمہیں دکھانا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کس طرح نماز پڑھتے تھے چنانچہ پہلی رکعت میں دوسرے سجدے سے سر اٹھانے کے بعد وہ کچھ دیر بیٹھے پھر کھڑے ہوئے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ نَصْرِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ أَنَّهُ رَأَى نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِي صَلَاتِهِ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ رُكُوعِهِ وَإِذَا سَجَدَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ سُجُودِهِ حَتَّى يُحَاذِيَ بِهَا فُرُوعَ أُذُنَيْهِ-
حضرت مالک بن حویرث سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز میں رکوع سے سر اٹھاتے وقت سجدہ کرتے وقت اور سجدے سے سر اٹھاتے وقت رفع یدین کرتے ہوئے دیکھا ہے یہاں تک کہ آپ اپنے ہاتھوں کو کانوں کی لو کے برابر کرلیتے تھے۔
-
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ وَلِصَاحِبٍ لَهُ إِذَا حَضَرَتْ الصَّلَاةُ فَأَذِّنَا وَأَقِيمَا وَقَالَ مَرَّةً فَأَقِيمَا ثُمَّ لِيَؤُمَّكُمَا أَكْبَرُكُمَا قَالَ خَالِدٌ فَقُلْتُ لِأَبِي قِلَابَةَ فَأَيْنَ الْقِرَاءَةُ قَالَ إِنَّهُمَا كَانَا مُتَقَارِبَيْنِ-
حضرت مالک بن حویرث سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے اور ان کے ایک ساتھی سے فرمایا جب نماز کا وقت آجائے تو اذان دو اور اقامت کہو اور جو سب سے بڑا ہو اسے امامت کرنی چاہئے۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدَةَ يَعْنِي الْحَدَّادَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبَانُ قَالَ الْعَطَّارُ عَنْ بُدَيْلٍ عَنْ أَبِي عَطِيَّةَ عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ قَالَ زَارَنَا فِي مَسْجِدِنَا قَالَ فَأُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَقَالُوا أُمَّنَا رَحِمَكَ اللَّهُ فَقَالَ لَا يُصَلِّي رَجُلٌ مِنْكُمْ قَالَ فَلَمَّا قَضَى الصَّلَاةَ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا زَارَ رَجُلٌ قَوْمًا فَلَا يَؤُمَّهُمْ يَؤُمُّهُمْ رَجُلٌ مِنْهُمْ-
ابوعطیہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت مالک بن حویرث ہماری مسجد میں تشریف لائے نماز کھڑی ہوئی تو لوگوں نے ان سے امامت کی درخواست کی انہوں نے انکار کردیا اور فرمایا کہ تم ہی میں سے کوئی آدمی نماز پڑھائے بعد میں تمہیں ایک حدیث سناؤں گا ۔ نماز سے فارغ ہونے کے بعد انہوں نے فرمایا کہ جناب رسول اللہ نے فرمایا جب کوئی شخص کسی کو ملنے کے لیے جائے تو وہ امامت نہ کرے بلکہ ان کا ہی کوئی آدمی انہیں نماز پڑھائے۔
-
حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ يَزِيدَ الْعَطَّارُ عَنْ بُدَيْلِ بْنِ مَيْسَرَةَ الْعُقَيْلِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو عَطِيَّةَ مَوْلًى مِنَّا عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ قَالَ كَانَ يَأْتِينَا فِي مُصَلَّانَا فَقِيلَ لَهُ تَقَدَّمْ فَصَلِّ فَقَالَ لِيُصَلِّ بَعْضُكُمْ حَتَّى أُحَدِّثَكُمْ لِمَ لَمْ أُصَلِّ بِكُمْ فَلَمَّا صَلَّى الْقَوْمُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا زَارَ أَحَدُكُمْ قَوْمًا فَلَا يُصَلِّ بِهِمْ لِيُصَلِّ بِهِمْ رَجُلٌ مِنْهُمْ-
ابوعطیہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت مالک بن حویرث ہماری مسجد میں تشریف لائے نماز کھڑی ہوئی تو لوگوں نے ان سے امامت کی درخواست کی انہوں نے انکار کردیا اور فرمایا کہ تم ہی میں سے کوئی آدمی نماز پڑھائے بعد میں تمہیں ایک حدیث سناؤں گا ۔ نماز سے فارغ ہونے کے بعد انہوں نے فرمایا کہ جناب رسول اللہ نے فرمایا جب کوئی شخص کسی کو ملنے کے لیے جائے تو وہ امامت نہ کرے بلکہ ان کا ہی کوئی آدمی انہیں نماز پڑھائے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ نَصْرِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ أَنَّهُ رَأَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ السُّجُودِ حَتَّى يُحَاذِيَ بِهِمَا فُرُوعَ أُذُنَيْهِ-
حضرت مالک بن حویرث سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز میں رکوع سے سر اٹھاتے وقت سجدہ کرتے وقت اور سجدے سے سر اٹھاتے وقت رفع یدین کرتے ہوئے دیکھا ہے یہاں تک کہ آپ اپنے ہاتھوں کو کانوں کی لو کے برابر کرلیتے تھے۔
-