TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مسند احمد
ا ب ج
حضرت قیس بن عاصم کی حدیثیں
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ عَنْ مُطَرِّفِ بْنِ الشِّخِّيرِ وَحَجَّاجٌ قَالَ حَدَّثَنِي شُعْبَةُ قَالَ حَجَّاجٌ فِي حَدِيثِهِ سَمِعْتُ مُطَرِّفَ بْنَ الشِّخِّيرِ يُحَدِّثُ عَنْ حَكِيمِ بْنِ قَيْسِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ أَوْصَى وَلَدَهُ عِنْدَ مَوْتِهِ قَالَ اتَّقُوا اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ وَسَوِّدُوا أَكْبَرَكُمْ فَإِنَّ الْقَوْمَ إِذَا سَوَّدُوا أَكْبَرَهُمْ خَلَفُوا أَبَاهُمْ فَذَكَرَ الْحَدِيثَ وَإِذَا مُتُّ فَلَا تَنُوحُوا عَلَيَّ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يُنَحْ عَلَيْهِ-
حضرت قیس بن عاصم نے اپنے انتقال سے پہلے اپنی اولاد کو وصیت کرتے ہوئے فرمایا کہ اللہ سے ڈرتے رہنا اپنے میں سب سے بڑے کو سربراہ بنانا کیونکہ جب قوم اپنے بڑے کوسردار بناتی ہے تو وہ اپنے باپ کی جانشین ثابت ہوتی ہے۔ ۔ ۔ ۔ اور جب میں مرجاؤں تو مجھ پر نوحہ نہ کرنا کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر بھی نوحہ نہیں کیا گیا تھا۔
-
حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ قَالَ مُغِيرَةُ أَخْبَرَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ شُعْبَةَ بْنِ التَّوْأَمِ عَنْ قَيْسِ بْنِ عَاصِمٍ أَنَّهُ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْحِلْفِ فَقَالَ مَا كَانَ مِنْ حِلْفٍ فِي الْجَاهِلِيَّةِ فَتَمَسَّكُوا بِهِ وَلَا حِلْفَ فِي الْإِسْلَامِ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ زِيَادٍ سَبَلَانُ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ شُعْبَةَ بْنِ التَّوْأَمِ عَنْ قَيْسِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ-
حضرت قیس بن عاصم سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے معاہدے کے متعلق پوچھا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا فتنہ انگیزی کے کسی معاہدے کی اسلام میں کوئی حیثیت نہیں البتہ زمانہ جاہلیت کے جو اچھے معاہدے ہیں انہیں پورا کرو۔
-
حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَغَرِّ الْمِنْقَرِيِّ عَنْ خَلِيفَةَ بْنِ حُصَيْنِ بْنِ قَيْسِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ جَدَّهُ أَسْلَمَ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَهُ أَنْ يَغْتَسِلَ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ-
حضرت قیس بن عاصم سے مروی ہے کہ انہوں نے اسلام قبول کیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم انہیں حکم دیا کہ وہ پانی اور بیری سے غسل کرکے آئیں۔
-