TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مسند احمد
ا ب ج
حضرت غضیف بن حارث رضی اللہ عنہ کی حدیثیں
حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ يُوسُفَ بْنِ سَيْفٍ عَنْ غُضَيْفِ بْنِ الْحَارِثِ أَوْ الْحَارِثِ بْنِ غُضَيْفٍ قَالَ مَا نَسِيتُ مِنْ الْأَشْيَاءِ مَا نَسِيتُ أَنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاضِعًا يَمِينَهُ عَلَى شِمَالِهِ فِي الصَّلَاةِ-
حضرت غضیف بن حارث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں ہر چیز ہی بھول جاؤں (ممکن ہے) لیکن میں یہ بات نہیں بھول سکتا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز میں داہنا ہاتھ بائیں ہاتھ پر رکھے ہوئے دیکھا ہے۔
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ عَنْ يُونُسَ بْنِ سَيْفٍ عَنِ الْحَارِثِ بْنِ غُضَيْفٍ أَوْ غُضَيْفِ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ مَا نَسِيتُ مِنْ الْأَشْيَاءِ لَمْ أَنْسَ أَنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاضِعًا يَمِينَهُ عَلَى شِمَالِهِ فِي الصَّلَاةِ-
حضرت غضیف بن حارث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں ہر چیز ہی بھول جاؤں (ممکن ہے) لیکن میں یہ بات نہیں بھول سکتاکہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز میں داہنا ہاتھ بائیں ہاتھ پر رکھے ہوئے دیکھا ہے۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا صَفْوَانُ حَدَّثَنِي الْمَشْيَخَةُ أَنَّهُمْ حَضَرُوا غُضَيْفَ بْنَ الْحَارِثِ الثُّمَالِيَّ حِينَ اشْتَدَّ سَوْقُهُ فَقَالَ هَلْ مِنْكُمْ أَحَدٌ يَقْرَأُ يس قَالَ فَقَرَأَهَا صَالِحُ بْنُ شُرَيْحٍ السَّكُونِيُّ فَلَمَّا بَلَغَ أَرْبَعِينَ مِنْهَا قُبِضَ قَالَ فَكَانَ الْمَشْيَخَةُ يَقُولُونَ إِذَا قُرِئَتْ عِنْدَ الْمَيِّتِ خُفِّفَ عَنْهُ بِهَا قَالَ صَفْوَانُ وَقَرَأَهَا عِيسَى بْنُ الْمُعْتَمِرِ عِنْدَ ابْنِ مَعْبَدٍ-
متعدد مشائخ سے مروی ہے کہ وہ حضرت غضیف بن حارث رضی اللہ عنہ کے پاس(ان کے مرض الموت میں ) موجود تھے ، جب ان کی روح نکلنے میں دشواری ہوئی تو وہ کہنے لگے کہ تم میں سے کسی نے سورت یس پڑھی ہے؟ اس پر صالح بن شریح سکونی سورت یس پڑھنے لگے، جب وہ اس کی چالیسویں آیت پر پہنچے تو ان کی روح قبض ہوگئی، اس وقت سے مشائخ یہ کہنے لگے کہ جب میت کے پاس سورت یس پڑھی جائے تو اس کی روح نکلنے میں آسانی ہوجاتی ہے۔ صفوان کہتے ہیں کہ عیسی بن معتمر نے بھی ابن معبد کے پاس سورت یس پڑھی تھی۔
-
حَدَّثَنَا سُرَيْجُ بْنُ النُّعْمَانِ قَالَ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ حَبِيبِ بْنِ عُبَيْدٍ الرَّحَبِيِّ عَنْ غُضَيْفِ بْنِ الْحَارِثِ الثُّمَالِيِّ قَالَ بَعَثَ إِلَيَّ عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ مَرْوَانَ فَقَالَ يَا أَبَا أَسْمَاءَ إِنَّا قَدْ أَجْمَعْنَا النَّاسَ عَلَى أَمْرَيْنِ قَالَ وَمَا هُمَا قَالَ رَفْعُ الْأَيْدِي عَلَى الْمَنَابِرِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَالْقَصَصُ بَعْدَ الصُّبْحِ وَالْعَصْرِ فَقَالَ أَمَا إِنَّهُمَا أَمْثَلُ بِدْعَتِكُمْ عِنْدِي وَلَسْتُ مُجِيبَكَ إِلَى شَيْءٍ مِنْهُمَا قَالَ لِمَ قَالَ لِأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا أَحْدَثَ قَوْمٌ بِدْعَةً إِلَّا رُفِعَ مِثْلُهَا مِنْ السُّنَّةِ فَتَمَسُّكٌ بِسُنَّةٍ خَيْرٌ مِنْ إِحْدَاثِ بِدْعَةٍ-
حضرت غضیف رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میرے پاس عبدالملک بن مروان نے پیغام بھیجا کہ اے ابو اسماء! ہم نے لوگوں کو دو چیزوں پر جمع کر دیا ہے، پوچھا کون سی دو چیزیں ؟ اس نے بتایا کہ جمعہ کے دن منبر پر رفع یدین کرنا، اور نماز فجر اور عصر کے بعد وعظ گوئی، حضرت غضیف رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میرے نزدیک یہ دونوں چیزیں تمہاری سب سے مثالی بدعت ہیں ، میں تو ان میں سے ایک بات بھی قبول نہیں کرتا، عبدالملک نے وجہ پوچھی تو فرمایا وجہ یہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے جو قوم کوئی بدعت ایجاد کرتی ہے، اس سے اتنی ہی سنت اٹھالی جاتی ہے، لہذا سنت کو مضبوطی سے تھامنا بدعت ایجاد کرنے سے بہتر ہے۔
-