حضرت عمرو بن جموح کی حدیث۔

حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ خَارِجَةَ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ وَسَمِعْتُهُ أَنَا مِنْ الْهَيْثَمِ حَدَّثَنَا رِشْدِينُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْوَلِيدِ عَنْ أَبِي مَنْصُورٍ مَوْلَى الْأَنْصَارِ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْجَمُوحِ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَحِقُّ الْعَبْدُ حَقَّ صَرِيحِ الْإِيمَانِ حَتَّى يُحِبَّ لِلَّهِ تَعَالَى وَيُبْغِضَ لِلَّهِ فَإِذَا أَحَبَّ لِلَّهِ تَبَارَكَ وَتَعَالَى وَأَبْغَضَ لِلَّهِ تَبَارَكَ وَتَعَالَى فَقَدْ اسْتَحَقَّ الْوَلَاءَ مِنْ اللَّهِ وَإِنَّ أَوْلِيَائِي مِنْ عِبَادِي وَأَحِبَّائِي مِنْ خَلْقِي الَّذِينَ يُذْكَرُونَ بِذِكْرِي وَأُذْكَرُ بِذِكْرِهِمْ-
حضرت عمر و بن جموح سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اس وقت کوئی شخص صریح ایمان دار نہیں ہوسکتا جب تک صرف اللہ کی رضاء کے لیے محبت اور نفرت نہ کرنے لگے جب کوئی شخص صرف اللہ کی رضا کے لیے محبت اور نفرت کرنے لگے تو وہ اللہ کی دوستی کامستحق ہوجاتا ہے اور اللہ تعالیٰ فرماتا ہے میرے بندوں میں سے میرے دوست اور میری مخلوق میں سے میرے محبوب لوگ وہ ہیں جو مجھے یاد کرتے ہیں اور میں انہیں یاد کرتا ہوں ۔
-