TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مسند احمد
ا ب ج
حضرت عقیل بن ابی طالب کی حدیث۔
حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ قَالَ تَزَوَّجَ عَقِيلُ بْنُ أَبِي طَالِبٍ فَخَرَجَ عَلَيْنَا فَقُلْنَا بِالرَّفَاءِ وَالْبَنِينَ فَقَالَ مَهْ لَا تَقُولُوا ذَلِكَ فَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ نَهَانَا عَنْ ذَلِكَ وَقَالَ قُولُوا بَارَكَ اللَّهُ لَكَ وَبَارَكَ عَلَيْكَ وَبَارَكَ لَكَ فِيهَا-
عبداللہ بن محمد بن عقیل کہتے ہیں کہ حضرت عقیل بن ابی طالب کی شادی ہوئی اور پہلی رات کے بعد جب وہ باہر آئے تو ہم نے ان سے کہا کہ آپ دونوں کے درمیان اتفاق پیدا ہوا اور یہ نکاح اولاد کا ذریعہ بنے انہوں نے فرمایا کہ رکو یوں نہ کہو کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اس سے منع فرمایا ہے اور کہا ہے یوں کہا کرو اللہ تمہارے لیے اسے مبارک کرے تمہیں برکتیں عطا فرمائے اور اس نکاح میں تم پر خوب برکت نازل فرمائے۔
-
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ الْحَسَنِ أَنَّ عَقِيلَ بْنَ أَبِي طَالِبٍ تَزَوَّجَ امْرَأَةً مِنْ بَنِي جُشَمٍ فَدَخَلَ عَلَيْهِ الْقَوْمُ فَقَالُوا بِالرَّفَاءِ وَالْبَنِينَ فَقَالَ لَا تَقُولُوا ذَاكُمْ قَالُوا فَمَا نَقُولُ يَا أَبَا يَزِيدَ قَالَ قُولُوا بَارَكَ اللَّهُ لَكُمْ وَبَارَكَ عَلَيْكُمْ إِنَّا كَذَلِكَ كُنَّا نُؤْمَرُ-
حسن کہتے ہیں کہ حضرت عقیل بن ابی طالب نے بنوجعشم کی ایک عورت سے شادی کرلی لوگ انہیں مبارک باد دینے کے لیے آئے اور کہنے لگے کہ آپ دونوں کے درمیان اتفاق پیدا ہوگا اور یہ نکاح اولاد کا ذریعہ بنے انہوں نے فرمایا رکو یوں نہ کہو لوگوں نے پوچھا کہ اے ابویزید پھر کیا کہیں انہوں نے فرمایا یوں کہا کرو اللہ تمہارے لیے اسے مبارک کرے تمہیں برکتیں عطا فرمائے اور اس نکاح میں تم پر خوب برکت نازل فرمائے ہمیں اسی کا حکم دیا گیا تھا۔
-