حضرت عبدالرحمن بن غنم اشعری رضی اللہ عنہ کی حدیثیں

حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي حُسَيْنٍ الْمَكِّيُّ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غَنْمٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ مَنْ قَالَ قَبْلَ أَنْ يَنْصَرِفَ وَيَثْنِيَ رِجْلَهُ مِنْ صَلَاةِ الْمَغْرِبِ وَالصُّبْحِ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ بِيَدِهِ الْخَيْرُ يُحْيِي وَيُمِيتُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ عَشْرَ مَرَّاتٍ كُتِبَ لَهُ بِكُلِّ وَاحِدَةٍ عَشْرُ حَسَنَاتٍ وَمُحِيَتْ عَنْهُ عَشْرُ سَيِّئَاتٍ وَرُفِعَ لَهُ عَشْرُ دَرَجَاتٍ وَكَانَتْ حِرْزًا مِنْ كُلِّ مَكْرُوهٍ وَحِرْزًا مِنْ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ وَلَمْ يَحِلَّ لِذَنْبٍ يُدْرِكُهُ إِلَّا الشِّرْكَ فَكَانَ مِنْ أَفْضَلِ النَّاسِ عَمَلًا إِلَّا رَجُلًا يَفْضُلُهُ يَقُولُ أَفْضَلَ مِمَّا قَالَ-
حضرت عبدالرحمن بن غنم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص مغرب اور فجر کی نماز پڑھنے کے بعد اپنے پاؤں جائے نماز سے پھیرنے سے پہلے یہ کلمات دس مرتبہ کہہ لے، لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ، لہ الملک ولہ الحمد، بیدہ الخیر، یحیی ویمیت، وہو علی کل شیء قدیر، تو اس کے لئے دس نیکیاں لکھی جائیں گی، دس گناہ معاف ہوں گے، دس درجات بلند ہوں گے، اور یہ کلمات اس کے لئے ہر ناپسندیدہ چیز اور شیطان مردود سے حفاظت کا ذریعہ بن جائیں گے، شرک کے علاوہ کوئی گناہ اسے گھیر نہیں سکے گا، اور وہ تمام لوگوں میں سب سے افضل عمل والا شمار ہوگا، الا یہ کہ کوئی شخص اس سے زیادہ مرتبہ یہ کلمات کہے۔
-
حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الحَمِيدِ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غَنْمٍ قَالَ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْعُتُلِّ الزَّنِيمِ فَقَالَ هُوَ الشَّدِيدُ الْخَلْقِ الْمُصَحَّحُ الْأَكُولُ الشَّرُوبُ الْوَاجِدُ لِلطَّعَامِ وَالشَّرَابِ الظَّلُومُ لِلنَّاسِ رَحْبُ الْجَوْفِ-
حضرت عبدالرحمن بن غنم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی نے عتل زنیم (جو سورت ن والقلم میں آیا ہے) کا معنی پوچھا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس سے مراد وہ مضبوط جسم والا، صحت مند اور خوب کھانے پینے والا ہے جس کے پاس کھانے پینے کا سامان خوب ہو، جو لوگوں پر بہت ظلم کرتا ہو اور خوب کشادہ پیٹ والا ہو۔
-
حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنِي عَبْدُ الحَمِيدِ بْنُ بَهْرَامٍ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غَنْمٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ سِبْطًا مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ هَلَكَ لَا يُدْرَى أَيْنَ مَهْلِكُهُ وَأَنَا أَخَافُ أَنْ تَكُونَ هَذِهِ الضِّبَابُ-
حضرت عبدالرحمن بن غنم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا بنی اسرائیل کا ایک گروہ ہلاک ہوگیا تھا، لیکن اس کے ہلاک ہونے کا مقام کسی کو معلوم نہیں ہے، مجھے اندیشہ ہے کہ کہیں وہ یہ گوہ نہ ہو۔
-
حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غَنْمٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ الْجَوَّاظُ وَالْجَعْظَرِيُّ وَالْعُتُلُّ الزَّنِيمُ قَالَ هُوَ سَقَطَ مِنْ كِتَابِ أَبِي-
حضرت عبدالرحمن بن غنم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جنت میں کوئی متکبر بد اخلاق اور عتل زنیم داخل نہ ہوگا۔ فائدہ : عتل زنیم کی وضاحت عنقریب حدیث ١٨٥٤ میں گذری ہے۔
-
حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَهْرَامٍ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنِ ابْنِ غَنْمٍ الْأَشْعَرِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِأَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا لَوْ اجْتَمَعْتُمَا فِي مَشُورَةٍ مَا خَالَفْتُكُمَا-
حضرت عبدالرحمن بن غنم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہ سے فرمایا اگر آپ دونوں کسی مشورے پر متفق ہوجائیں تو میں آپ کی مخالفت نہیں کروں گا۔
-
حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَهْرَامٍ قَالَ سَمِعْتُ شَهْرَ بْنَ حَوْشَبٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ غَنْمٍ أَنَّ الدَّارِيَّ كَانَ يُهْدِي لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلَّ عَامٍ رَاوِيَةً مِنْ خَمْرٍ فَلَمَّا كَانَ عَامَ حُرِّمَتْ فَجَاءَ بِرَاوِيَةٍ فَلَمَّا نَظَرَ إِلَيْهِ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَحِكَ قَالَ هَلْ شَعَرْتَ أَنَّهَا قَدْ حُرِّمَتْ بَعْدَكَ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفَلَا أَبِيعُهَا فَأَنْتَفِعَ بِثَمَنِهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَنَ اللَّهُ الْيَهُودَ انْطَلَقُوا إِلَى مَا حُرِّمَ عَلَيْهِمْ مِنْ شُحُومِ الْبَقَرِ وَالْغَنَمِ فَأَذَابُوهُ فَجَعَلُوهُ ثَمَنًا لَهُ فَبَاعُوا بِهِ مَا يَأْكُلُونَ وَإِنَّ الْخَمْرَ حَرَامٌ وَثَمَنَهَا حَرَامٌ وَإِنَّ الْخَمْرَ حَرَامٌ وَثَمَنَهَا حَرَامٌ وَإِنَّ الْخَمْرَ حَرَامٌ وَثَمَنَهَا حَرَامٌ حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ قَالَ حَدَّثَنَا شَهْرٌ عَنِ ابْنِ غَنْمٍ أَنَّ الدَّارِيَّ كَانَ يُهْدِي لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ مَعْنَاهُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ فَأَذَابُوهُ وَجَعَلُوهُ إِهَالَةً فَبَاعُوا بِهِ مَا يَأْكُلُونَ-
حضرت عبدالرحمن بن غنم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک داری آدمی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ہر سال شراب کی ایک مشک بطور ہدیہ کے بھیجا کرتا تھا، جس سال شراب حرام ہوئی، وہ اس سال بھی ایک مشک لے کر آیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے دیکھا تو مسکرا کر فرمایا کیا تمہیں معلوم ہے کہ تمہارے پیچھے شراب حرام ہوگئی ہے؟ اس نے کہا یا رسول اللہ! (صلی اللہ علیہ وسلم) کیا میں اسے بیچ کر اس کی قیمت سے فائدہ اٹھالوں ؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ فرمایا اللہ کی لعنت ہو یہودیوں پر جب گائے اور بکری کی چربی کو ان پر حرام قرار دیا گیا تو انہوں نے اسے پگھلا کر اسے ثمن بنا لیا اور وہ اس کے ذریعے کھانے کی چیزیں بیچنے خریدنے لگے، پھر تین مرتبہ فرمایا یاد رکھو شراب اور اس کی قیمت حرام ہے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ شَهْرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غَنْمٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ تَحَلَّى أَوْ حُلِّيَ بِخَزِّ بَصِيصَةٍ مِنْ ذَهَبٍ كُوِيَ بِهَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ-
حضرت عبدالرحمن بن غنم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص چمکدار سونے کا زیور خود پہنتا ہے یا اسے کوئی پہناتا ہے اسے قیامت کے دن اس کے ذریعے داغا جائے گا۔
-
حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنِ ابْنِ أَبِي الْحُسَيْنِ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غَنْمٍ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خِيَارُ عِبَادِ اللَّهِ الَّذِينَ إِذَا رُءُوا ذُكِرَ اللَّهُ وَشِرَارُ عِبَادِ اللَّهِ الْمَشَّاءُونَ بِالنَّمِيمَةِ الْمُفَرِّقُونَ بَيْنَ الْأَحِبَّةِ الْبَاغُونَ الْبُرَآءَ الْعَنَتَ-
حضرت عبدالرحمن بن غنم رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ اللہ کے بہترین بندے وہ لوگ ہوتے ہیں کہ انہیں دیکھ کر خدا یاد آجائے، اور اللہ کے بدترین بندے وہ ہوتے ہیں جو چغل خوری کرتے ہیں ، دوستوں کے درمیان تفریق پیدا کرتے ہیں ، باغی، بیزار اور متعنت ہوتے ہیں ۔
-