TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مسند احمد
ا ب ج
حضرت ضباعۃ بنت الزبیر کی حدیثیں
حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ عَنْ هِلَالٍ يَعْنِي ابْنَ خَبَّابٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ ضُبَاعَةَ بِنْتَ الزُّبَيْرِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ أَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أُرِيدُ أَنْ أَحُجَّ فَأَشْتَرِطُ قَالَ نَعَمْ قَالَتْ فَكَيْفَ أَقُولُ قَالَ قُولِي لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ مَحِلِّي مِنْ الْأَرْضِ حَيْثُ تَحْبِسُنِي-
حضرت ابن عباس سے مروی ہے کہ نبی علیہ السلام کے پاس ایک مرتبہ ضباعہ بنت زبیربن عبد المطلب آئیں وہ بیمار تھیں ، نبی علیہ السلام نے ان سے پوچھا کیا تم اس سفر میں ہمارے ساتھ نہیں چلو گی؟ نبی علیہ السلام کا ارادہ حجۃ الوداع کا تھا، انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ میں بیمار ہوں مجھے خطرہ ہے کہ میری بیماری آپ کو روک نہ دے، نبی علیہ السلام نے فرمایا تم حج کا احرام باندھ لو اور یہ نیت کرلو کہ اے اللہ! جہاں تو مجھے روک دے گا، وہی جگہ میرے احرام کھل جانے کی ہوگی۔
-
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ إِسْحَاقَ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ مُبَارَكٍ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ وَعَلِيُّ بْنُ إِسْحَاقَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنَا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ عَنِ الْفَضْلِ بْنِ الْفَضْلِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ عَنْ ضُبَاعَةَ بِنْتِ الزُّبَيْرِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ أَنَّهَا ذَبَحَتْ فِي بَيْتِهَا شَاةً فَأَرْسَلَ إِلَيْهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أَطْعِمِينَا مِنْ شَاتِكُمْ فَقَالَتْ لِلرَّسُولِ وَاللَّهِ مَا بَقِيَ عِنْدَنَا إِلَّا الرَّقَبَةُ وَإِنِّي أَسْتَحِي أَنْ أُرْسِلَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالرَّقَبَةِ فَرَجَعَ الرَّسُولُ فَأَخْبَرَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ ارْجِعْ إِلَيْهَا فَقُلْ لَهَا أَرْسِلِي بِهَا فَإِنَّهَا هَادِيَةٌ وَأَقْرَبُ الشَّاةِ إِلَى الْخَيْرِ وَأَبْعَدُهَا مِنْ الْأَذَى-
حضرت ضباعہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ انہوں نے اپنے گھر میں ایک بکری ذبح کی تو نبی علیہ السلام نے ان کے پاس پیغام بھیجا کہ اپنی بکری میں سے ہمیں بھی کچھ کھلادو! انہوں نے قاصد سے کہا کہ بخدا اب تو ہمارے پاس صرف گردن بچی ہے اور وہ نبی علیہ السلام کے یہاں بھیجتے ہوئے مجھے شرم آ رہی ہے، قاصد نے واپس جا کر نبی علیہ السلام کو یہ بات بتادی، نبی علیہ السلام نے فرمایا ان کے پاس جاؤ اور ان سے کہو کہ گردن ہی بھیج دو وہ بکری کا اچھا حصہ ہوتا ہے، خیر کے قریب ہوتا ہے، اور گندگی سے دور ہوتا ہے۔
-