TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مسند احمد
ا ب ج
حضرت صفوان بن امیہ کی حدیثیں
حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ زَوَّجَنِي أَبِي فِي إِمَارَةِ عُثْمَانَ فَدَعَا نَفَرًا مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَاءَ صَفْوَانُ بْنُ أُمَيَّةَ وَهُوَ شَيْخٌ كَبِيرٌ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ انْهَسُوا اللَّحْمَ نَهْسًا فَإِنَّهُ أَهْنَأُ وَأَمْرَأُ أَوْ أَشْهَى وَأَمْرَأُ قَالَ سُفْيَانُ الشَّكُّ مِنِّي أَوْ مِنْهُ-
عبداللہ بن حارث کہتے ہیں کہ حضرت عثمان غنی کے دور خلافت میں میرے والد صاحب نے میری شادی کی اور اس میں نبی کے کئی صحابہ کو بھی دعوت دی، ان حضرت صفوان بن امیہ بھی تھے ، جو انتہائی بوڑھے ہو چکے تھے، وہ آئے تو کہنے لگے کہ نبی نے ارشاد فرمایا ہے گوشت کو دانتوں سے نوچ کر کھایا کرو کہ یہ خوشگوار اور ہضم ہوتا ہے۔
-
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ قَالَ ثَنَا التَّيْمِيُّ يَعْنِي سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ يَعْنِي النَّهْدِيَّ عَنْ عَامِرِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ أُمَيَّةَ قَالَ الطَّاعُونُ وَالْبَطْنُ وَالْغَرَقُ وَالنُّفَسَاءُ شَهَادَةٌ قَالَ حَدَّثَنَا بِهِ أَبُو عُثْمَانَ مِرَارًا وَقَدْ رَفَعَهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّةً-
حضرت صفوان بن امیہ سے مرفوعاًمروی ہے کہ طاعون کی بیماری ، پیٹ کی بیماری یا ڈوب کر یا حالت نفاس میں مر جانا بھی شہادت ہے۔
-
حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ قَالَ أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ عَنْ أُمَيَّةَ بْنِ صَفْوَانَ بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَعَارَ مِنْهُ يَوْمَ حُنَيْنٍ أَدْرَاعًا فَقَالَ أَغَصْبًا يَا مُحَمَّدُ قَالَ بَلْ عَارِيَةٌ مَضْمُونَةٌ قَالَ فَضَاعَ بَعْضُهَا فَعَرَضَ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُضَمِّنَهَا لَهُ قَالَ أَنَا الْيَوْمَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فِي الْإِسْلَامِ أَرْغَبُ-
حضرت صفوان بن امیہ سے مروی ہے کہ جنگ حنین کے دن نبی نے ان سے کچھ زرہیں عاریۃًطلب کیں ، (اس وقت صفوان مسلمان نہ ہوئے تھے) انہوں نے پوچھا کہ اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ، غصب کی نیت سے لے رہے ہو؟ نبی نے فرمایا نہیں ، عاریت کی نیت سے، جس کا میں ضامن ہوں ، اتفاق سے ان میں سے کچھ زرہیں ضائع ہو گئیں ، نبی نے انہیں اس کے تاوان کی پیشکش کی لیکن وہ کہنے لگے یا رسول اللہ! آج مجھے اسلام میں زیادہ رغبت محسوس ہو رہی ہے ۔
-
حَدَّثَنَا رَوْحٌ قَالَ ثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي حَفْصَةَ قَالَ ثَنَا الزُّهْرِيُّ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ صَفْوَانَ بْنَ أُمَيَّةَ بْنِ خَلَفٍ قِيلَ لَهُ هَلَكَ مَنْ لَمْ يُهَاجِرْ قَالَ فَقُلْتُ لَا أَصِلُ إِلَى أَهْلِي حَتَّى آتِيَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَكِبْتُ رَاحِلَتِي فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ زَعَمُوا أَنَّهُ هَلَكَ مَنْ لَمْ يُهَاجِرْ قَالَ كَلَّا أَبَا وَهْبٍ فَارْجِعْ إِلَى أَبَاطِحِ مَكَّةَ قَالَ فَبَيْنَا أَنَا رَاقِدٌ جَاءَ السَّارِقُ فَأَخَذَ ثَوْبِي مِنْ تَحْتِ رَأْسِي فَأَدْرَكْتُهُ فَأَتَيْتُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ إِنَّ هَذَا سَرَقَ ثَوْبِي فَأَمَرَ بِهِ أَنْ يُقْطَعَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَيْسَ هَذَا أَرَدْتُ هُوَ عَلَيْهِ صَدَقَةٌ قَالَ هَلَّا قَبْلَ أَنْ تَأْتِيَنِي بِهِ-
حضرت صفوان بن امیہ سے مروی ہے کہ ان سے کسی نے کہہ دیا کہ جو شخص ہجرت نہیں کرتا ، وہ ہلا ک ہو گیا، یہ سن کر میں نے کہا کہ میں اس وقت تک اپنے گھر نہیں جاؤں گا جب تک نبی سے نہ مل آؤں ، چنانچہ میں اپنی سواری پر سوار ہوا ، اور نبی کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا یا رسول اللہ ! کچھ لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ جس شخص نے ہجرت نہیں کی، وہ ہلاک ہو گیا؟ نبی نے فرمایا اے ابووہب ! ایسی کوئی بات ہر گز نہیں ہے تم واپس مکہ کے بطحاء میں چلے جاؤ۔ابھی میں مسجد نبوی میں سو رہا تھا کہ ایک چور آیا اور اس نے میرے سر کے نیچے سے کپڑا نکال لیا اور چلتا بنا، میں نے اس کا پیچھا کیا اور اسے پکڑ کی نبی کی خدمت میں پیش کر دیا، اور عرض کیا کہ اس شخص نے میرا کپڑا چرایا ہے، نبی نے اس کا ہاتھ کاٹنے کا حکم دے دیا، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! میرا یہ مقصد نہیں تھا، یہ کپڑا اس پر صدقہ ہے، نبی نے فرمایا تو میرے پاس لانے سے پہلے کیوں نہ صدقہ کر دیا۔
-
حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ عَدِيٍّ قَالَ أَخْبَرَنَا ابْنُ مُبَارَكٍ عَنْ يُونُسَ عَنِ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ أُمَيَّةَ قَالَ أَعْطَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ حُنَيْنٍ وَإِنَّهُ لَأَبْغَضُ النَّاسِ إِلَيَّ فَمَا زَالَ يُعْطِينِي حَتَّى صَارَ وَإِنَّهُ لَأَحَبُّ النَّاسِ إِلَيَّ-
حضرت صفوان بن امیہ سے مروی ہے کہ نبی نے مجھے غزوہ حنین کے موقع پر مال ِ غنیمت کا حصہ عطاء فرمایا، قبل ازیں مجھے ان سے سب سے زیادہ بغض تھا، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ پر اتنی بخشش اور کرم نوازی فرمائی کہ وہ تمام لوگوں سے زیادہ مجھے محبوب ہو گئے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ ثَنَا سَعِيدٌ يَعْنِي ابْنَ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ مُرَقَّعٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ أُمَيَّةَ أَنَّ رَجُلًا سَرَقَ بُرْدَهُ فَرَفَعَهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَ بِقَطْعِهِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَدْ تَجَاوَزْتُ عَنْهُ قَالَ فَلَوْلَا كَانَ هَذَا قَبْلَ أَنْ تَأْتِيَنِي بِهِ يَا أَبَا وَهْبٍ فَقَطَعَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
حضرت صفوان بن امیہ سے مروی ہے کہ ایک چور آیا اس نے میرے سر کے نیچے سے کپڑا نکال لیا اور چلتا بنا، میں نے اس کا پیچھا کیا اور اسے پکڑ کی نبی کی خدمت میں پیش کر دیا، اور عرض کیا کہ اس شخص نے میرا کپڑا چرایا ہے، نبی نے اس کا ہاتھ کاٹنے کا حکم دے دیا، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! میرا یہ مقصد نہیں تھا، یہ کپڑا اس پر صدقہ ہے، نبی نے فرمایا تو میرے پاس لانے سے پہلے کیوں نہ معاف کر دیا پھر نبی نے اس کا ہاتھ کاٹ دیا۔
-
حَدَّثَنَا عَفَّانُ قَالَ ثَنَا وُهَيْبٌ قَالَ ثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ أُمَيَّةَ أَنَّهُ قِيلَ لَهُ إِنَّهُ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ إِلَّا مَنْ هَاجَرَ قَالَ فَقُلْتُ لَا أَدْخُلُ مَنْزِلِي حَتَّى آتِيَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَسْأَلَهُ فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ هَذَا سَرَقَ خَمِيصَةً لِي لِرَجُلٍ مَعَهُ فَأَمَرَ بِقَطْعِهِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي قَدْ وَهَبْتُهَا لَهُ قَالَ فَهَلَّا قَبْلَ أَنْ تَأْتِيَنِي بِهِ قَالَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُمْ يَقُولُونَ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ إِلَّا مَنْ هَاجَرَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا هِجْرَةَ بَعْدَ فَتْحِ مَكَّةَ وَلَكِنْ جِهَادٌ وَنِيَّةٌ وَإِذَا اسْتُنْفِرْتُمْ فَانْفِرُوا-
حضرت صفوان بن امیہ سے مروی ہے کہ ان سے کسی نے کہہ دیا کہ جو شخص ہجرت نہیں کرتا ، وہ جنت میں داخل نہیں ہوگا، یہ سن کر میں نے کہا کہ میں اس وقت تک اپنے گھر نہیں جاؤں گا جب تک نبی سے نہ مل آؤں ، چنانچہ میں اپنی سواری پر سوار ہوا ، اور نبی کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا یا رسول اللہ ! کچھ لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ جس شخص نے ہجرت نہیں کی، وہ جنت میں داخل نہیں ہوگا؟ نبی نے فرمایا فتح مکہ کے بعد ہجرت کا حکم نہیں رہا، البتہ جہاد اور نیت باقی ہے ، اس لئے جب تم سے نکلنے کے لئے کہا جائے تو تم نکل پڑو۔
-
حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ يَعْنِي النَّهْدِيَّ عَنْ عَامِرِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الطَّاعُونُ شَهَادَةٌ وَالْغَرَقُ شَهَادَةٌ وَالْبَطْنُ شَهَادَةٌ وَالنُّفَسَاءُ شَهَادَةٌ-
حضرت صفوان بن امیہ سے مروی ہے کہ نبی نے فرمایا طاعون کی بیماری ، پیٹ کی بیماری یا ڈوب کر یا حالت نفاس میں مر جانا بھی شہادت ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ عَامِرِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ أُمَيَّةَ قَالَ الطَّاعُونُ وَالْبَطْنُ وَالْغَرَقُ وَالنُّفَسَاءُ شَهَادَةٌ قَالَ سُلَيْمَانُ حَدَّثَنَا بِهِ يَعْنِي أَبَا عُثْمَانَ مِرَارًا وَرَفَعَهُ مَرَّةً إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
حضرت صفوان بن امیہ سے مروی ہے کہ طاعون کی بیماری ، پیٹ کی بیماری یا ڈوب کر یا حالت نفاس میں مر جانا بھی شہادت ہے۔
-
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ ثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُعَاوِيَةَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِى سُلَيْمَانَ قَالَ قَالَ صَفْوَانُ بْنُ أُمَيَّةَ رَآنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا آخُذُ اللَّحْمَ عَنْ الْعَظْمِ بِيَدِي فَقَالَ يَا صَفْوَانُ قُلْتُ لَبَّيْكَ قَالَ قَرِّبْ اللَّحْمَ مِنْ فِيكَ فَإِنَّهُ أَهْنَأُ وَأَمْرَأُ-
عبداللہ بن حارث کہتے ہیں کہ حضرت عثمان غنی کے دور خلافت میں میرے والد صاحب نے میری شادی کی اور اس میں نبی کے کئی صحابہ کو بھی دعوت دی، ان حضرات میں صفوان بن امیہ بھی تھے ، جو انتہائی بوڑھے ہو چکے تھے، وہ آئے تو کہنے لگے کہ نبی نے ارشاد فرمایا ہے گوشت کو دانتوں سے نوچ کر کھایا کرو کہ یہ خوشگوار اور ہضم ہوتا ہے۔
-
حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ ثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِى ابْنَ قَرْمٍ عَنْ سِمَاكٍ عَنْ حُمَيْدِ ابْنِ أُخْتِ صَفْوَانَ بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ أُمَيَّةَ قَالَ كُنْتُ نَائِمًا فِي الْمَسْجِدِ عَلَى خَمِيصَةٍ لِي فَسُرِقَتْ فَأَخَذْنَا السَّارِقَ فَرَفَعْنَاهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَ بِقَطْعِهِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفِي خَمِيصَتِي ثَمَنُ ثَلَاثِينَ دِرْهَمًا أَنَا أَهَبُهَا لَهُ أَوَ أَبِيعُهَا لَهُ قَالَ فَهَلَّا كَانَ قَبْلَ أَنْ تَأْتِيَنِي بِهِ-
حضرت صفوان بن امیہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں مسجد نبوی میں سور ہا تھا کہ ایک چور آیا اور اس نے میرے سر کے نیچے سے کپڑا نکال لیا اور چلتا بنا، میں نے اس کا پیچھا کیا اور اسے پکڑ کی نبی کی خدمت میں پیش کر دیا، اور عرض کیا کہ اس شخص نے میرا کپڑا چرایا ہے، نبی نے اس کا ہاتھ کاٹنے کا حکم دے دیا، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! کیا تیس درہم کی چادر کے بدلے اس کا ہاتھ کاٹ دیا جائے گا، یہ میں اسے ہبہ کرتا ہوں ، نبی نے فرمایا تو میرے پاس لانے سے پہلے کیوں نہ صدقہ کر دیا۔
-