حضرت ربیع بنت معوذ بن عفراء کی حدیثیں

حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ أَرْسَلَنِي عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ إِلَى الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذِ ابْنِ عَفْرَاءَ فَسَأَلْتُهَا عَنْ وُضُوءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْرَجَتْ لَهُ يَعْنِي إِنَاءً يَكُونُ مُدًّا أَوْ نَحْوَ مُدٍّ وَرُبُعٍ قَالَ سُفْيَانُ كَأَنَّهُ يَذْهَبُ إِلَى الْهَاشِمِيِّ قَالَتْ كُنْتُ أُخْرِجُ لَهُ الْمَاءَ فِي هَذَا فَيَصُبُّ عَلَى يَدَيْهِ ثَلَاثًا وَقَالَ مَرَّةً يَغْسِلُ يَدَيْهِ قَبْلَ أَنْ يُدْخِلَهُمَا وَيَغْسِلُ وَجْهَهُ ثَلَاثًا وَيُمَضْمِضُ ثَلَاثًا وَيَسْتَنْشِقُ ثَلَاثًا وَيَغْسِلُ يَدَهُ الْيُمْنَى ثَلَاثًا وَالْيُسْرَى ثَلَاثًا وَيَمْسَحُ بِرَأْسِهِ وَقَالَ مَرَّةً أَوْ مَرَّتَيْنِ مُقْبِلًا وَمُدْبِرًا ثُمَّ يَغْسِلُ رِجْلَيْهِ ثَلَاثًا قَدْ جَاءَنِي ابْنُ عَمٍّ لَكَ فَسَأَلَنِي وَهُوَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَأَخْبَرْتُهُ فَقَالَ مَا أَجِدُ فِي كِتَابِ اللَّهِ إِلَّا مَسْحَتَيْنِ وَغَسْلَتَيْنِ-
عبداللہ بن محمد کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ مجھے امام زین العابدین نے حضرت ربیع کے پاس بھیجا میں نے ان سے نبی علیہ السلام کے وضو کا طریقہ پوچھا تو انہوں نے ایک برتن نکالا جو ایک مد یا سوا مد کے برابر ہوگا اور فرمایا کہ میں اس برتن میں نبی علیہ السلام کے لئے پانی نکالتی تھی، نبی علیہ السلام پہلے اپنے دونوں ہاتھوں پر پانی بہاتے تھے، پھر تین مرتبہ چہرہ دھوتے تھے، تین مرتبہ کلی کرتے تھے، تبین مرتبہ ناک میں پانی ڈالتے تھے، تین مرتبہ دائیں ہاتھ کو اور تین مرتبہ بائیں ہاتھ کو دھوتے تھے، سر کے آگے پیچھے سے مسح کرتے تھے، پھر تین مرتبہ پاؤں دھوتے تھے، تمہارے ابن عم یعنی ابن عباس بھی میرے پاس یہی سوال پوچھنے کے لئے آئے تھے اور میں نے انہیں بھی یہی جواب دیا تھا لیکن انہوں نے مجھ سے کہا کہ مجھے تو کتاب اللہ میں دو چیزوں پر مسح اور دو چیزوں کو دھونے کا حکم ملتا ہے۔
-
حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ قَالَ حَدَّثَتْنِي الرُّبَيِّعُ بِنْتُ مُعَوِّذِ ابْنِ عَفْرَاءَ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْتِينَا فَيُكْثِرُ فَأَتَانَا فَوَضَعْنَا لَهُ الْمِيضَأَةَ فَتَوَضَّأَ فَغَسَلَ كَفَّيْهِ ثَلَاثًا وَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ مَرَّةً مَرَّةً وَغَسَلَ وَجْهَهُ ثَلَاثًا وَذِرَاعَيْهِ ثَلَاثًا وَمَسَحَ رَأْسَهُ بِمَا بَقِيَ مِنْ وَضُوئِهِ فِي يَدَيْهِ مَرَّتَيْنِ بَدَأَ بِمُؤَخَّرِهِ ثُمَّ رَدَّ يَدَهُ إِلَى نَاصِيَتِهِ وَغَسَلَ رِجْلَيْهِ ثَلَاثًا وَمَسَحَ أُذُنَيْهِ مُقَدَّمَهُمَا وَمُؤَخَّرَهُمَا-
عبداللہ بن محمد کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ مجھے حضرت ربیع نے بتایا کہ نبی علیہ السلام اکثر ہمارے یہاں آتے تھے، میں اس برتن میں نبی علیہ السلام کے لئے پانی نکالتی تھی، نبی علیہ السلام پہلے اپنے دونوں ہاتھوں پر پانی بہاتے تھے، پھر تین مرتبہ چہرہ دھوتے تھے، تین مرتبہ کلی کرتے تھے، تبین مرتبہ ناک میں پانی ڈالتے تھے، تین مرتبہ دائیں ہاتھ کو اور تین مرتبہ بائیں ہاتھ کو دھوتے تھے، سر کا آگے پیچھے سے مسح کرتے تھے۔
-
حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ عَنْ خَالِدِ بْنِ ذَكْوَانَ عَنِ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذِ ابْنِ عَفْرَاءَ قَالَتْ كُنَّا نَغْزُو مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَسْقِي الْقَوْمَ وَنَخْدُمُهُمْ وَنَرُدُّ الْجَرْحَى وَالْقَتْلَى إِلَى الْمَدِينَةِ-
حضرت ربیع سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی علیہ السلام کے ہمراہ جہاد میں شرکت کرکے لوگوں کو پانی پلاتی اور ان کی خدمت کرتی تھیں اور زخمیوں اور شہداء کو مدینہ منورہ لے کر آتی تھیں۔
-
حَدَّثَنَا وَكِيعٌ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ عَنِ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذِ ابْنِ عَفْرَاءَ قَالَتْ أَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَضَعْنَا لَهُ الْمِيضَأَةَ فَتَوَضَّأَ ثَلَاثًا ثَلَاثًا وَمَسَحَ بِرَأْسِهِ مَرَّتَيْنِ بَدَأَ بِمُؤَخَّرِهِ وَأَدْخَلَ أُصْبُعَيْهِ فِي أُذُنَيْهِ-
حضرت ربیع سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی علیہ السلام ہمارے یہاں تشریف لائے ہم نے نبی علیہ السلام کے لئے وضو کا برتن رکھا، نبی علیہ السلام نے تین تین مرتبہ اپنے اعضاء کو دھویا اور سر کا مسح دو مرتبہ فرمایا اور اس کا آغاز سر کے پچھلے حصے سے کیا اور کانوں کے سوراخوں میں انگلیاں داخل کیں۔
-
حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ حَسَنٍ عَنْ ابْنِ عَقِيلٍ عَنِ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ فَأَدْخَلَ أُصْبُعَيْهِ فِي حُجْرَيْ أُذُنَيْهِ-
حضرت ربیع سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی علیہ السلام نے وضو کیا اور کانوں کے سوراخوں میں انگلیاں داخل کیں۔
-
حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ شَرِيكٍ عَنِ ابْنِ عَقِيلٍ عَنْ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذٍ قَالَتْ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقِنَاعٍ فِيهِ رُطَبٌ وَأَجْرُ زُغْبٍ فَوَضَعَ فِي يَدِي شَيْئًا فَقَالَ تَحَلَّيْ بِهَذَا وَاكْتَسِي بِهَذَا-
حضرت ربیع سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی علیہ السلام کی خدمت میں ایک تھالی میں کچھ تر کھجوریں رکھ کر اور کچھ گلہریاں لے کر حاضر ہوئی نبی علیہ السلام نے میرے ہاتھ میں کچھ رکھ دیا اور فرمایا اس کا زیور بنا لینا یا کپڑے بنا لینا۔
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ وَمُهَنَّأُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ أَبُو شِبْلٍ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ خَالِدِ بْنِ ذَكْوَانَ قَالَ عَبْدُ الصَّمَدِ فِي حَدِيثِهِ حَدَّثَنَا أَبُو الْحُسَيْنِ عَنِ الرُّبَيِّعِ وَقَالَ خَالِدٌ فِي حَدِيثِهِ قَالَ حَدَّثَتْنِي الرُّبَيِّعُ بِنْتُ مُعَوِّذِ ابْنِ عَفْرَاءَ قَالَتْ دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ عُرْسِي فَقَعَدَ فِي مَوْضِعِ فِرَاشِي هَذَا وَعِنْدِي جَارِيَتَانِ تَضْرِبَانِ بِالدُّفِّ وَتَنْدُبَانِ آبَائِي الَّذِينَ قُتِلُوا يَوْمَ بَدْرٍ فَقَالَتَا فِيمَا تَقُولَانِ وَفِينَا نَبِيٌّ يَعْلَمُ مَا يَكُونُ فِي الْيَوْمِ وَفِي غَدٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَّا هَذَا فَلَا تَقُولَاهُ-
حضرت ربیع سے مروی ہے کہ جس دن میری شادی ہوئی تو نبی علیہ السلام میرے پاس تشریف لائے اور میرے بستر پر اس جگہ بیٹھ گئے، اس وقت میرے یہاں دو بچیاں آئی ہوئی تھیں جو دف بجارہی تھیں اور غزوہ بدر کے موقع پر فوت ہوجانے والے میرے آباؤ واجداد کا تذکرہ کررہی تھیں ، ان اشعار میں جو وہ پڑھ رہی تھیں ، ایک شعریہ بھی تھا کہ ہم میں ایک ایسا نبی موجود ہے جو آج اور آئندہ کل ہونیوالے واقعات کو جانتا ہے نبی علیہ السلام نے فرمایا یہ والا جوجملہ ہے یہ نہ کہو۔
-
حَدَّثَنَا حَسَنٌ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ عَنِ رُبَيِّعَ بِنْتِ مُعَوِّذِ ابْنِ عَفْرَاءَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ عِنْدَهَا فَرَأَيْتُهُ مَسَحَ عَلَى رَأْسِهِ مَجَارِيَ الشَّعْرِ مَا أَقْبَلَ مِنْهُ وَمَا أَدْبَرَ وَمَسَحَ صُدْغَيْهِ وَأُذُنَيْهِ ظَاهِرَهُمَا وَبَاطِنَهُمَا-
حضرت ربیع سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی علیہ السلام نے ان کے یہاں وضو کیا، میں نے نبی علیہ السلام کو اپنے سرکے بالوں پر آگے پیچھے سے مسح کرتے ہوئے دیکھا نبی علیہ السلام نے اپنی کنپٹیوں اور کانوں کا بھی اندرباہر سے مسح کیا۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ الْخُزَاعِيُّ قَالَ أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ عَنِ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذِ ابْنِ عَفْرَاءَ قَالَتْ أَهْدَيْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِنَاعًا مِنْ رُطَبٍ وَأَجْرٍ زُغْبٍ قَالَتْ فَأَعْطَانِي مِلْءَ كَفَّيْهِ حُلِيًّا أَوْ قَالَ ذَهَبًا فَقَالَ تَحَلَّيْ بِهَذَا-
حضرت ربیع سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی علیہ السلام کی خدمت میں ایک تھالی میں کچھ ترکھجوریں رکھ کر اور کچھ گلہریاں لے کر حاضر ہوئی نبی علیہ السلام نے میرے ہاتھ میں کچھ رکھ دیا اور فرمایا اس کا زیوربنا لینا یا کپڑے بنا لینا۔
-
حَدَّثَنَا يُونُسُ قَالَ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ عَنِ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذِ ابْنِ عَفْرَاءَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ عِنْدَهَا فَمَسَحَ الرَّأْسَ كُلَّهُ مِنْ فَوْقِ الشَّعْرِ كُلِّ نَاحِيَةٍ لِمُنْصَبِّ الشَّعْرِ لَا يُحَرِّكُ الشَّعْرَ عَنْ هَيْئَتِهِ-
حضرت ربیع سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی علیہ السلام نے ان کے یہاں وضو کیا، میں نے نبی علیہ السلام کو اپنے سرکے بالوں پر آگے پیچھے سے مسح کرتے ہوئے دیکھا، نبی علیہ السلام نے اپنی کنپٹیوں اور کانوں کا بھی اندرباہر سے مسح کیا اور بالوں کو اپنی ہییت سے نہیں ہلایا۔
-
حَدَّثَنَا عَفَّانُ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ ذَكْوَانَ قَالَ حَدَّثَتْنِي رُبَيِّعُ بِنْتُ مُعَوِّذٍ قَالَتْ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي قُرَى الْأَنْصَارِ قَالَ مَنْ كَانَ مِنْكُمْ صَائِمًا فَلْيُتِمَّ صَوْمَهُ وَمَنْ كَانَ أَكَلَ فَلْيَصُمْ بَقِيَّةَ يَوْمِهِ-
حضرت ربیع سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی علیہ السلام نے دس محرم کے دن انصار کی بستیوں میں ایک قاصد کو بھیجا اور اعلان کروادیا کہ تم میں سے جس شخص نے آج روزہ رکھا ہوا ہو، اسے چاہئے کہ اپنا روزہ مکمل کرلے اور جس نے پہلے سے کچھ کھاپی لیا ہو وہ دن کا باقی حصہ کچھ کھائے پیے بغیر ہی گزاردے۔
-
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَاصِمٍ قَالَ أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ ذَكْوَانَ قَالَ سَأَلْتُ الرُّبَيِّعَ بِنْتَ مُعَوِّذِ ابْنِ عَفْرَاءَ عَنْ صَوْمِ عَاشُورَاءَ فَقَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ عَاشُورَاءَ مَنْ أَصْبَحَ مِنْكُمْ صَائِمًا قَالَ قَالُوا مِنَّا الصَّائِمُ وَمِنَّا الْمُفْطِرُ قَالَ فَأَتِمُّوا بَقِيَّةَ يَوْمِكُمْ وَأَرْسِلُوا إِلَى مَنْ حَوْلَ الْمَدِينَةِ فَلْيُتِمُّوا بَقِيَّةَ يَوْمِهِمْ-
حضرت ربیع سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی علیہ السلام نے دس محرم کے دن انصار کی بستیوں میں ایک قاصد کو بھیجا اور اعلان کروادیا کہ تم میں سے جس شخص نے آج روزہ رکھا ہوا ہو، اسے چاہئے کہ اپنا روزہ مکمل کرلے اور جس نے پہلے سے کچھ کھاپی لیا ہو وہ دن کا باقی حصہ کچھ کھائے پئے بغیر ہی گزاردے۔
-
حَدَّثَنَا عَفَّانُ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو حُسَيْنٍ قَالَ كَانَ يَوْمٌ لِأَهْلِ الْمَدِينَةِ يَلْعَبُونَ فَدَخَلْتُ عَلَى الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذِ ابْنِ عَفْرَاءَ فَقَالَتْ دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَعَدَ عَلَى مَوْضِعَ فِرَاشِي هَذَا وَعِنْدِي جَارِيَتَانِ تَنْدُبَانِ آبَائِي الَّذِينَ قُتِلُوا يَوْمَ بَدْرٍ تَضْرِبَانِ بِالدُّفُوفِ وَقَالَ عَفَّانُ مَرَّةً بِالدُّفِّ فَقَالَتَا فِيمَا تَقُولَانِ وَفِينَا نَبِيٌّ يَعْلَمُ مَا يَكُونُ فِي غَدٍ فَقَالَ أَمَّا هَذَا فَلَا تَقُولَاهُ-
حضرت ربیع سے مروی ہے کہ جس دن میری شادی ہوئی تو نبی علیہ السلام میرے پاس تشریف لائے اور میرے بستر پر اس جگہ بیٹھ گئے، اس وقت میرے یہاں دو بچیاں آئی ہوئی تھیں جو دف بجارہی تھیں اور غزوہ بدر کے موقع پر فوت ہوجانے والے میرے آباؤ واجداد کا تذکرہ کررہی تھیں ، ان اشعار میں جو وہ پڑھ رہی تھیں ، ایک شعریہ بھی تھا کہ ہم میں ایک ایسا نبی موجود ہے جو آج اور آئندہ کل ہونیوالے واقعات کو جانتا ہے نبی علیہ السلام نے فرمایا یہ والا جو جملہ ہے یہ نہ کہو۔
-
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنِ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ عَنِ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ عِنْدَهَا فَمَسَحَ بِرَأْسِهِ الرَّأْسِ كُلِّهِ مِنْ وَرَاءِ الشَّعْرِ كُلَّ نَاحِيَةٍ لِمُنْصَبِّ الشَّعْرِ لَا يُحَرِّكُ الشَّعْرَ عَنْ هَيْئَتِهِ-
حضرت ربیع سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی علیہ السلام نے ان کے یہاں وضو کیا، میں نے نبی علیہ السلام کو اپنے سرکے بالوں پر آگے پیچھے سے مسح کرتے ہوئے دیکھا، نبی علیہ السلام نے اپنی کنپٹیوں اور کانوں کا بھی اندرباہر سے مسح کیا اور بالوں کو اپنی ہیئت سے نہیں ہلایا۔
-