حضرت رافع بن رفاعہ رضی اللہ عنہ کی حدیث

حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ يَعْنِي ابْنَ عَمَّارٍ قَالَ حَدَّثَنِي طَارِقُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقُرَشِيُّ قَالَ جَاءَ رَافِعُ بْنُ رِفَاعَةَ إِلَى مَجْلِسِ الْأَنْصَارِ فَقَالَ لَقَدْ نَهَانَا نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْيَوْمَ عَنْ شَيْءٍ كَانَ يَرْفُقُ بِنَا فِي مَعَايِشِنَا فَقَالَ نَهَانَا عَنْ كِرَاءِ الْأَرْضِ قَالَ مَنْ كَانَتْ لَهُ أَرْضٌ فَلْيَزْرَعْهَا أَوْ لِيُزْرِعْهَا أَخَاهُ أَوْ لِيَدَعْهَا وَنَهَانَا عَنْ كَسْبِ الْحَجَّامِ وَأَمَرَنَا أَنْ نُطْعِمَهُ نَوَاضِحَنَا وَنَهَانَا عَنْ كَسْبِ الْأَمَةِ إِلَّا مَا عَمِلَتْ بِيَدِهَا وَقَالَ هَكَذَا بِأَصَابِعِهِ نَحْوَ الْخَبْزِ وَالْغَزْلِ وَالنَّفْشِ-
طارق بن عبدالرحمن رحمتہ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت رافع بن رفاعہ رضی اللہ عنہ انصار کی ایک مجلس میں آئے اور کہنے لگے کہ آج نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ایک ایسی چیز سے منع فرمادیاہے جو معاشی اعتبار سے ہمارے لیے فائدہ مند تھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں زمین کو کرائے پردینے سے منع کیا ہے اور فرمایا ہے کہ جس شخص کے پاس کچھ زمین ہو اسے چاہئے کہ وہ اس میں خود کھیت اور فصل لگائے یا اپنے بھائی کو لگوادے یا اسے یونہی پڑا رہنے دے اور سینگی لگانے والے کی کمائی سے منع کرتے ہوئے ہمیں حکم دیا ہے کہ وہ اپنے جانوروں کو کھلادیں ، نیز باندی کی جسم فروشی کی کمائی سے بھی منع کیا ہے الایہ کہ وہ اپنے ہاتھ سے کوئی کام کرتی ہو اور انگلیوں سے اشارہ کرکے بتایا مثلاً روٹی پکانا، سینا پرونا اور بیل بوٹے بنانا۔
-