TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مسند احمد
ا ب ج
حضرت رائط کی حدیثیں ۔
قَالَ قَالَ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ وَسُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ رَائِطَةَ امْرَأَةِ عَبْدِ اللَّهِ وَكَانَتْ امْرَأَةً صَنَاعًا وَكَانَتْ تَبِيعُ وَتَصَدَّقُ فَقَالَتْ لِعَبْدِ اللَّهِ يَوْمًا لَقَدْ شَغَلْتَنِي أَنْتَ وَوَلَدُكَ فَمَا أَسْتَطِيعُ أَنْ أَتَصَدَّقَ مَعَكُمْ فَقَالَ مَا أُحِبُّ إِنْ لَمْ يَكُنْ فِي ذَلِكَ أَجْرٌ أَنْ تَفْعَلِي فَسَأَلَا عَنْ ذَلِكَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَكِ أَجْرُ مَا أَنْفَقْتِ عَلَيْهِمْ-
حضرت رائط جو کاریگر خاتون تھیں اور تجارت کرتی تھیں اور راہ خدا میں صدقہ بھی کرتی تھیں نے ایک دن اپنے شوہر حضرت عبداللہ سے کہا تم نے اور تمہارے بچوں نے مجھے دوسروں پر صدقہ کرنے سے روک رکھاہے اور میں تمہاری موجودگی میں دوسروں پر کچھ صدقہ نہیں کرپاتی حضرت عبداللہ نے ان سے فرمایا بخدا اگر اس میں تمہارے لیے کوئی ثواب نہ ہو تو میں اسے پسند نہیں کروں گا چنانچہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے متعلق پوچھا اور عرض کیا یا رسول اللہ میں کاریگر عورت ہوں تجارت کرتی ہوں اس کے علاوہ میرا اور میرے شوہر اور بچوں کا گذارے کے لیے کوئی دوسراذریعہ بھی نہیں ہے تو ان لوگوں نے مجھے صدقہ سے روک رکھا ہے اور میں ان کی موجودگی میں کچھ صدقہ نہیں کرپاتی میں ان پر جو کچھ خرچ کرتی ہوں کیا مجھے اس پر کوئی ثواب ملے گا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا خرچ کرتی رہو کیونکہ تم ان پر جو بھی خرچ کرو گی تمہیں اس کا ثواب ضرور ملے گا۔
-
قَالَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ حَدَّثَنَا أَبِي عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ قَالَ حَدَّثَنِي هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ رَائِطَةَ امْرَأَةِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ وَأُمِّ وَلَدِهِ وَكَانَتْ امْرَأَةً صَنَاعَ الْيَدِ قَالَ وَكَانَتْ تُنْفِقُ عَلَيْهِ وَعَلَى وَلَدِهِ مِنْ صَنْعَتِهَا قَالَتْ فَقُلْتُ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ لَقَدْ شَغَلْتَنِي أَنْتَ وَوَلَدُكَ عَنْ الصَّدَقَةِ فَمَا أَسْتَطِيعُ أَنْ أَتَصَدَّقَ مَعَكُمْ بِشَيْءٍ فَقَالَ لَهَا عَبْدُ اللَّهِ وَاللَّهِ مَا أُحِبُّ إِنْ لَمْ يَكُنْ فِي ذَلِكَ أَجْرٌ أَنْ تَفْعَلِي فَأَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي امْرَأَةٌ ذَاتُ صَنْعَةٍ أَبِيعُ مِنْهَا وَلَيْسَ لِي وَلَا لِوَلَدِي وَلَا لِزَوْجِي نَفَقَةٌ غَيْرَهَا وَقَدْ شَغَلُونِي عَنْ الصَّدَقَةِ فَمَا أَسْتَطِيعُ أَنْ أَتَصَدَّقَ بِشَيْءٍ فَهَلْ لِي مِنْ أَجْرٍ فِيمَا أَنْفَقْتُ قَالَ فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْفِقِي عَلَيْهِمْ فَإِنَّ لَكِ فِي ذَلِكَ أَجْرَ مَا أَنْفَقْتِ عَلَيْهِمْ-
حضرت رائط جو کاریگر خاتون تھیں اور تجارت کرتی تھیں اور راہ خدا میں صدقہ بھی کرتی تھیں نے ایک دن اپنے شوہر حضرت عبداللہ سے کہا تم نے اور تمہارے بچوں نے مجھے دوسروں پر صدقہ کرنے سے روک رکھاہے اور میں تمہاری موجودگی میں دوسروں پر کچھ صدقہ نہیں کرپاتی حضرت عبداللہ نے ان سے فرمایا بخدا اگر اس میں تمہارے لیے کوئی ثواب نہ ہو تو میں اسے پسند نہیں کروں گا چنانچہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے متعلق پوچھا اور عرض کیا یا رسول اللہ میں کاریگر عورت ہوں تجارت کرتی ہوں اس کے علاوہ میرا اور میرے شوہر اور بچوں کا گذارے کے لیے کوئی دوسراذریعہ بھی نہیں ہے تو ان لوگوں نے مجھے صدقہ سے روک رکھا ہے اور میں ان کی موجودگی میں کچھ صدقہ نہیں کرپاتی میں ان پر جو کچھ خرچ کرتی ہوں کیا مجھے اس پر کوئی ثواب ملے گا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا خرچ کرتی رہو کیونکہ تم ان پر جو بھی خرچ کرو گی تمہیں اس کا ثواب ضرور ملے گا۔
-