TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مسند احمد
ا ب ج
حضرت حمنہ بنت حجش کی حدیثیں
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عَمْرٍو قَالَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ الْخُرَاسَانِيَّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدٍ يَعْنِي ابْنَ عَقِيلِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ طَلْحَةَ عَنْ عَمِّهِ عِمْرَانَ بْنِ طَلْحَةَ عَنْ أُمِّهِ حَمْنَةَ بِنْتِ جَحْشٍ قَالَتْ كُنْتُ أُسْتَحَاضُ حَيْضَةً شَدِيدَةً كَثِيرَةً فَجِئْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسْتَفْتِيهِ وَأُخْبِرُهُ فَوَجَدْتُهُ فِي بَيْتِ أُخْتِي زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ قَالَتْ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ لِي إِلَيْكَ حَاجَةً فَقَالَ وَمَا هِيَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أُسْتَحَاضُ حَيْضَةً كَثِيرَةً شَدِيدَةً فَمَا تَرَى فِيهَا قَدْ مَنَعَتْنِي الصَّلَاةَ وَالصِّيَامَ قَالَ أَنْعَتُ لَكِ الْكُرْسُفَ فَإِنَّهُ يُذْهِبُ الدَّمَ قَالَتْ هُوَ أَكْثَرُ مِنْ ذَلِكَ قَالَ فَتَلَجَّمِي قَالَتْ إِنَّمَا أَثُجُّ ثَجًّا فَقَالَ لَهَا سَآمُرُكِ بِأَمْرَيْنِ أَيَّهُمَا فَعَلْتِ فَقَدْ أَجْزَأَ عَنْكِ مِنْ الْآخَرِ فَإِنْ قَوِيتِ عَلَيْهِمَا فَأَنْتِ أَعْلَمُ فَقَالَ لَهَا إِنَّمَا هَذِهِ رَكْضَةٌ مِنْ رَكَضَاتِ الشَّيْطَانِ فَتَحَيَّضِي سِتَّةَ أَيَّامٍ أَوْ سَبْعَةً فِي عِلْمِ اللَّهِ ثُمَّ اغْتَسِلِي حَتَّى إِذَا رَأَيْتِ أَنَّكِ قَدْ طَهُرْتِ وَاسْتَيْقَنْتِ وَاسْتَنْقَأْتِ فَصَلِّي أَرْبَعًا وَعِشْرِينَ لَيْلَةً أَوْ ثَلَاثًا وَعِشْرِينَ لَيْلَةً وَأَيَّامَهَا وَصُومِي فَإِنَّ ذَلِكَ يُجْزِئُكِ وَكَذَلِكَ فَافْعَلِي فِي كُلِّ شَهْرٍ كَمَا تَحِيضُ النِّسَاءُ وَكَمَا يَطْهُرْنَ بِمِيقَاتِ حَيْضِهِنَّ وَطُهْرِهِنَّ وَإِنْ قَوِيتِ عَلَى أَنْ تُؤَخِّرِي الظُّهْرَ وَتُعَجِّلِي الْعَصْرَ فَتَغْتَسِلِينَ ثُمَّ تُصَلِّينَ الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ جَمِيعًا ثُمَّ تُؤَخِّرِينَ الْمَغْرِبَ وَتُعَجِّلِينَ الْعِشَاءَ ثُمَّ تَغْتَسِلِينَ وَتَجْمَعِينَ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ فَافْعَلِي وَتَغْتَسِلِينَ مَعَ الْفَجْرِ وَتُصَلِّينَ وَكَذَلِكَ فَافْعَلِي وَصَلِّي وَصُومِي إِنْ قَدَرْتِ عَلَى ذَلِكَ وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهَذَا أَعْجَبُ الْأَمْرَيْنِ إِلَيَّ-
حضرت حمنہ حجش سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی کی خدمت میں خاضر ہوئی اور عرض کیا کہ مجھے بہت شدت سے ساتھ ماہواری کا خون جاری ہوتا ہے ، نبی نے فرمایا کپڑا استعمال کرو، میں نے عرض کیا کہ وہ اس سے زیادہ شدید ہے (کپڑے سے نہیں رکتا) اور میں تو پر نالے کی طرح بہہ رہی ہوں ، نبی نے فرمایا اس صورت میں تم ہر مہینے کے چھ یا سات دنوں کو علم الہی کے مطابق ایام حیض شمار کر لیا کرو، پھر غسل کرکے ٢٣ یا ٢٤ تک نماز روزہ کرتی رہو، اور اس کی ترتیب یہ رکھو کہ ایک مرتبہ نماز ِ فجر کے لئے غسل کیا کرو ، پھر ظہر کو مؤخر اور عصر کو مقدم کرکے ایک ہی مرتبہ غسل کرکے یہ دونوں نمازیں پڑھ لو ، پھر مغرب کو مؤخر اور عشاء کو مقدم کرکے ایک ہی مرتبہ غسل کے ذریعے یہ دونوں نمازیں پڑھ لیا کرو، مجھے یہ طریقہ دوسرے طریقے سے زیادہ پسند ہے۔
-
حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ قَالَ أَخْبَرَنَا شَرِيكُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ طَلْحَةَ عَنْ عَمِّهِ عِمْرَانَ بْنِ طَلْحَةَ عَنْ أُمِّهِ حَمْنَةَ بِنْتِ جَحْشٍ أَنَّهَا اسْتُحِيضَتْ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي اسْتَحَضْتُ حَيْضَةً مُنْكَرَةً شَدِيدَةً فَقَالَ لَهَا احْتَشِي كُرْسُفًا قَالَتْ إِنِّي أَشَدُّ مِنْ ذَلِكَ إِنِّي أَثُجُّ ثَجًّا قَالَ تَلَجَّمِي وَتَحَيَّضِي فِي كُلِّ شَهْرٍ فِي عِلْمِ اللَّهِ سِتَّةَ أَيَّامٍ أَوْ سَبْعَةً ثُمَّ اغْتَسِلِي غُسْلًا وَصَلِّي وَصُومِي ثَلَاثًا وَعِشْرِينَ أَوْ أَرْبَعًا وَعِشْرِينَ وَأَخِّرِي الظُّهْرَ وَقَدِّمِي الْعَصْرَ وَاغْتَسِلِي لَهُمَا غُسْلًا وَأَخِّرِي الْمَغْرِبَ وَقَدِّمِي الْعِشَاءَ وَاغْتَسِلِي لَهُمَا غُسْلًا وَهَذَا أَحَبُّ الْأَمْرَيْنِ إِلَيَّ-
حضرت حمنہ حجش سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی کی خدمت میں خاضر ہوئی اور عرض کیا کہ مجھے بہت شدت سے ساتھ ماہواری کا خون جاری ہوتا ہے ، نبی نے فرمایا کپڑا استعمال کرو، میں نے عرض کیا کہ وہ اس سے زیادہ شدید ہے (کپڑے سے نہیں رکتا) اور میں تو پر نالے کی طرح بہہ رہی ہوں ، نبی نے فرمایا اس صورت میں تم ہر مہینے کے چھ یا سات دنوں کو علم الہی کے مطابق ایام حیض شمار کر لیا کرو، پھر غسل کرکے ٢٣ یا ٢٤ تک نماز روزہ کرتی رہو، اور اس کی ترتیب یہ رکھو کہ ایک مرتبہ نماز ِ فجر کے لئے غسل کیا کرو ، پھر ظہر کو مؤخر اور عصر کو مقدم کرکے ایک ہی مرتبہ غسل کرکے یہ دونوں نمازیں پڑھ لو ، پھر مغرب کو مؤخر اور عشاء کو مقدم کرکے ایک ہی مرتبہ غسل کے ذریعے یہ دونوں نمازیں پڑھ لیا کرو، مجھے یہ طریقہ دوسرے طریقے سے زیادہ پسند ہے۔
-