حضرت جویریہ بنت حارث بن ابی ضرار کی حدیثیں

حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الْهَجَرِيِّ عَنْ جُوَيْرِيَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَى جُوَيْرِيَةَ فِي يَوْمِ جُمُعَةٍ وَهِيَ صَائِمَةٌ فَقَالَ لَهَا أَصُمْتِ أَمْسِ قَالَتْ لَا قَالَ تَصُومِينَ غَدًا قَالَتْ لَا قَالَ فَأَفْطِرِي-
حضرت جویریہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ جمعہ کے دن جبکہ وہ روزے سے تھیں نبی علیہ السلام ان کے پاس تشریف لائے نبی علیہ السلام نے ان سے پوچھا کیا تم نے کل روزہ رکھا تھا ؟ انہوں نے عرض کیا نہیں نبی علیہ السلام نے پوچھا کہ آئندہ کل کا روزہ رکھو گی؟ انہوں نے عرض کیا نہیں نبی علیہ السلام نے فرمایا پھر تم اپنا روزہ ختم کر دو۔
-
حَدَّثَنَا بَهْزٌ قَالَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ عَنْ جُوَيْرِيَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَيْهَا وَهِيَ صَائِمَةٌ فَقَالَ أَصُمْتِ أَمْسِ فَقَالَتْ لَا قَالَ أَتُرِيدِينَ أَنْ تَصُومِي غَدًا قَالَتْ لَا قَالَ فَأَفْطِرِي-
حضرت جویریہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ جمعہ کے دن جبکہ وہ روزے سے تھیں نبی علیہ السلام ان کے پاس تشریف لائے نبی علیہ السلام نے ان سے پوچھا کیا تم نے کل روزہ رکھا تھا ؟ انہوں نے عرض کیا نہیں نبی علیہ السلام نے پوچھا کہ آئندہ کل کا روزہ رکھو گی؟ انہوں نے عرض کیا نہیں نبی علیہ السلام نے فرمایا پھر تم اپنا روزہ ختم کردو۔
-
حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ جَابِرٍ عَنْ خَالَتِهِ أُمِّ عُثْمَانَ عَنْ الطُّفَيْلِ ابْنِ أَخِي جُوَيْرِيَةَ عَنْ جُوَيْرِيَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ لَبِسَ ثَوْبَ حَرِيرٍ أَلْبَسَهُ اللَّهُ ثَوْبًا مِنْ النَّارِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ-
حضرت جویریہ سے مروی ہے کہ نبی علیہ السلام نے ارشاد فرمایا جو شخص ریشمی لباس پہنتا ہے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اسے آگ کا لباس پہنائے گا۔
-
حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَوْلَى آلِ طَلْحَةَ قَالَ سَمِعْتُ كُرَيْبًا مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ يُحَدِّثُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ جُوَيْرِيَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ قَالَتْ أَتَى عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غُدْوَةً وَأَنَا أُسَبِّحُ ثُمَّ انْطَلَقَ لِحَاجَةٍ ثُمَّ رَجَعَ قَرِيبًا مِنْ نِصْفِ النَّهَارِ فَقَالَ مَا زِلْتِ قَاعِدَةً قُلْتُ نَعَمْ فَقَالَ أَلَا أُعَلِّمُكِ كَلِمَاتٍ لَوْ عُدِلْنَ بِهِنَّ عَدَلَتْهُنَّ أَوْ لَوْ وُزِنَّ بِهِنَّ وَزَنَتْهُنَّ يَعْنِي بِجَمِيعِ مَا سَبَّحَتْ سُبْحَانَ اللَّهِ عَدَدَ خَلْقِهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ سُبْحَانَ اللَّهِ زِنَةَ عَرْشِهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ سُبْحَانَ اللَّهِ رِضَا نَفْسِهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ سُبْحَانَ اللَّهِ مِدَادَ كَلِمَاتِهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ-
حضرت جویریہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ صبح کے وقت نبی علیہ السلام میرے پاس تشریف لائے، میں اس وقت تسبیحات پڑھ رہی تھی کچھ دیر بعد نبی علیہ السلام کسی کام سے چلے گئے پھر نصف النہار کے وقت واپس آئے تو فرمایا کیا تم اس وقت سے یہاں بیٹھی ہو؟ میں نے عرض کیا جی ہاں نبی علیہ السلام نے فرمایا کیا میں تمہیں ایسے کلمات نہ سکھا دوں جن کا وزن اگر تمہاری اتنی لمبی تسبیحات سے کیا جائے تو ان کا پلڑا جھک جائے گا اور وہ یہ ہیں سبحان اللہ عدد خلقہ تین مرتبہ سبحان اللہ زنۃ عرشہ تین مرتبہ سبحان اللہ رضا نفسہ تین مرتبہ سبحان اللہ مداد کلمات تین مرتبہ۔
-