حضرت بشر بن عقربہ کی حدیث۔

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ عَبْد اللَّهِ حَدَّثَنَاه أَبِي عَنْهُ وَهُوَ حَيٌّ قَالَ حَدَّثَنَا حُجْرُ بْنُ الْحَارِثِ الْغَسَّانِيُّ مِنْ أَهْلِ الرَّمْلَةِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَوْنٍ الْكِنَانِيِّ وَكَانَ عَامِلًا لِعُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَلَى الرَّمْلَةِ أَنَّهُ شَهِدَ عَبْدَ الْمَلِكِ بْنَ مَرْوَانَ قَالَ لِبَشِيرِ بْنِ عَقْرَبَةَ الْجُهَنِيِّ يَوْمَ قُتِلَ عَمْرُو بْنُ سَعِيدِ بْنِ الْعَاصِ يَا أَبَا الْيَمَانِ إِنِّي قَدْ احْتَجْتُ الْيَوْمَ إِلَى كَلَامِكَ فَقُمْ فَتَكَلَّمْ قَالَ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ قَامَ يَخْطُبُ لَا يَلْتَمِسُ بِهَا إِلَّا رِيَاءً وَسُمْعَةً أَوْقَفَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مَوْقِفَ رِيَاءٍ وَسُمْعَةٍ-
عبداللہ بن عوف کنانی جو کہ عمر بن عبدالعزیز کی طرف سے رملہ کے گورنر تھے کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ وہ عبدالملک بن مروان کے پاس موجود تھے کہ عبدالملک نے حضرت بشیر بن عقربہ جہنی سے جس دن عمر بن سعید بن عاص مقتول ہوئے کہا اے ابویمان آج مجھے آپ کے کلام کرنے کی ضرورت ہے لہذا آپ کھڑے ہو کر کلام کر لیجیے انہوں نے فرمایا میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے جو شخص دکھاوے اور شہرت کی خاطر تقریر کرنے کے لیے کھڑا ہو اللہ قیامت کے دن اس دکھاوے اور شہرت کے مقام پر روک کر کھڑا کردے گا۔
-