حضرت ام کرز خزاعیہ کی حدیثیں

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الْحَنَفِيُّ قَالَ ثَنَا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أُمِّ كُرْزٍ الْخُزَاعِيَّةِ قَالَتْ أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِغُلَامٍ فَبَالَ عَلَيْهِ فَأَمَرَ بِهِ فَنُضِحَ وَأُتِيَ بِجَارِيَةٍ فَبَالَتْ عَلَيْهِ فَأَمَرَ بِهِ فَغُسِلَ-
حضرت ام کرز سے مروی ہے کہ نبی کے پاس ایک چھوٹے بچے کو لایا گیا، اس نے نبی پر پیشاپ کر دیا، نبی نے حکم دیا تو اس پر پانی کے چھینٹے مار دیئے گئے، پھر ایک بچی کو لایا گیا، اس نے پیشاپ کیا تو نبی نے اسے دھونے کا حکم دیا۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ عُمَارَةَ عَنْ أَبِي الشَّعْثَاءِ قَالَ خَرَجْتُ حَاجًّا فَجِئْتُ حَتَّى دَخَلْتُ الْبَيْتَ فَلَمَّا كُنْتُ بَيْنَ السَّارِيَتَيْنِ مَضَيْتُ حَتَّى لَزِقْتُ بِالْحَائِطِ فَجَاءَ ابْنُ عُمَرَ فَصَلَّى إِلَى جَنْبِي فَصَلَّى أَرْبَعًا فَلَمَّا صَلَّى قُلْتُ أَيْنَ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْبَيْتِ قَالَ أَخْبَرَنِي أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ أَنَّهُ صَلَّى هَاهُنَا فَقُلْتُ كَمْ صَلَّى قَالَ عَلَى هَذَا أَجِدُنِي أَلُومُ نَفْسِي إِنِّي مَكَثْتُ مَعَهُ عُمُرًا لَمْ أَسْأَلْهُ كَمْ صَلَّى ثُمَّ حَجَجْتُ مِنْ الْعَامِ الْمُقْبِلِ فَجِئْتُ فَقُمْتُ فِي مَقَامِهِ فَجَاءَ ابْنُ الزُّبَيْرِ فَصَلَّى فِيهِ أَرْبَعًا-
ابو الشعثاء کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں حج کے ارادے سے نکلا ، بیت اللہ شریف میں داخل ہوا ، جب دوستونوں کے درمیان پہنچا تو جا کر ایک دیوار سے چمٹ گیا، اتنی دیر میں حضرت ابن عمر آگئے اور میرے پہلو میں کھڑے ہو کر چار رکعتیں پڑھیں ، جب وہ نماز سے فارغ ہو گئے تو میں نے ان سے پوچھا کہ نبی نے بیت اللہ میں کہاں نماز پڑھی تھی، انہوں نے اس جگہ کی طر ف اشارہ کرکے فرمایا کہ یہاں ، مجھے اسامہ بن زید نے بتایا تھا کہ نبی نے نماز پڑھی ہے، میں نے ان سے پوچھا کہ نبی نے کتنی رکعتیں پڑھی تھیں تو حضرت ابن عمر نے فرمایا اسی پر تو آج تک میں اپنے آپ کو ملامت کرتا ہوں کہ میں نے ان کے ساتھ ایک طویل عرصہ گذارا لیکن یہ نہ پوچھ سکا کہ نبی نے کتنی رکعتیں پڑھیں تھیں اگلے سال میں پھر حج کے ارادے سے نکلا اور اسی جگہ پر جا کر کھڑا ہو گیا، جہاں پچھلے سال کھڑا ہوا تھا، اتنی دیر میں حضرت عبداللہ بن زبیر آگئے اور پھر اس میں چار رکعتیں پڑھیں۔
-