TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مسند احمد
ا ب ج
حضرت ام طارق کی حدیث
حَدَّثَنَا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ أُمِّ طَارِقٍ مَوْلَاةِ سَعْدٍ قَالَتْ جَاءَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى سَعْدٍ فَاسْتَأْذَنَ فَسَكَتَ سَعْدٌ ثُمَّ أَعَادَ فَسَكَتَ سَعْدٌ ثُمَّ عَادَ فَسَكَتَ سَعْدٌ فَانْصَرَفَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ فَأَرْسَلَنِي إِلَيْهِ سَعْدٌ أَنَّهُ لَمْ يَمْنَعْنَا أَنْ نَأْذَنَ لَكَ إِلَّا أَنَّا أَرَدْنَا أَنْ تَزِيدَنَا قَالَتْ فَسَمِعْتُ صَوْتًا عَلَى الْبَابِ يَسْتَأْذِنُ وَلَا أَرَى شَيْئًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَنْتِ قَالَتْ أُمُّ مِلْدَمٍ قَالَ لَا مَرْحَبًا بِكِ وَلَا أَهْلًا أَتُهْدِينَ إِلَى أَهْلِ قُبَا قَالَتْ نَعَمْ قَالَ فَاذْهَبِي إِلَيْهِمْ-
حضرت ام طارق جو کہ حضرت سعد کی آزاد کردہ باندی ہیں سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی علیہ السلام حضرت سعد کے یہاں تشریف لائے اور ان سے اندرآنے کی اجازت چاہی، حضرت سعد خاموش رہے نبی علیہ السلام نے تین مرتبہ اجازت طلب کی اور وہ تینوں مرتبہ خاموش رہے تو نبی علیہ السلام واپس چل پڑے، سعد نے مجھے نبی علیہ السلام کے پیچھے بھیجا اور کہا کہ ہمیں آپ کو اجازت دینے میں کوئی رکاوٹ نہ تھی البتہ ہم یہ چاہتے تھے کہ آپ زیادہ سے زیادہ ہمیں سلامتی کی دعائیں دیں ، ام طارق مزید کہتی ہیں کہ پھر میں نے دروازے پر کسی کی آواز سنی کہ وہ اجازت طلب کررہا ہے لیکن کچھ نظر نہیں آرہا تھا نبی علیہ السلام نے اس سے پوچھا کہ تم کون ہو؟ اس نے کہا کہ میں ام ملدم (بخار) ہوں نبی علیہ السلام نے فرمایا تمہیں کوئی خوش آمدید نہیں ،کہے گا کیا تم اہل قباء کا راستہ جانتی ہو؟ اس نے کہا جی ہاں نبی علیہ السلام نے فرمایا تو پھر وہاں چلی جاؤ!
-