حضرت ام حکیم کی حدیث

حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ أَنَّ صَالِحًا أَبَا الْخَلِيلِ حَدَّثَهُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ نَوْفَلٍ أَنَّ أُمَّ حَكِيمٍ بِنْتَ الزُّبَيْرِ حَدَّثَتْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَى ضُبَاعَةَ بِنْتِ الزُّبَيْرِ فَنَهَسَ مِنْ كَتِفٍ عِنْدَهَا ثُمَّ صَلَّى وَمَا تَوَضَّأَ مِنْ ذَلِكَ-
حضرت ام حکیم سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی علیہ السلام حضرت ضباعہ بنت زبیر کے یہاں تشریف لائے اور ان کے یہاں شانے کا گوشت ہڈی سے نوچ کرتناول فرمایا پھر نماز ادا فرمائی اور تازہ وضو نہیں کیا۔
-
حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ مُوسَى قَالَ حَدَّثَنَا رَافِعُ بْنُ سَلَمَةَ الْأَشْجَعِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي حَشْرَجُ بْنُ زِيَادٍ عَنْ جَدَّتِهِ أُمِّ أَبِيهِ قَالَتْ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ خَيْبَرَ وَأَنَا سَادِسَةُ سِتِّ نِسْوَةٍ قَالَتْ فَبَلَغَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ مَعَهُ نِسَاءً قَالَتْ فَأَرْسَلَ إِلَيْنَا فَدَعَانَا قَالَتْ فَرَأَيْنَا فِي وَجْهِهِ الْغَضَبَ فَقَالَ مَا أَخْرَجَكُنَّ وَبِأَمْرِ مَنْ خَرَجْتُنَّ قُلْنَا خَرَجْنَا مَعَكَ نُنَاوِلُ السِّهَامَ وَنَسْقِي السَّوِيقَ وَمَعَنَا دَوَاءٌ لِلْجُرْحِ وَنَغْزِلُ الشَّعْرَ فَنُعِينُ بِهِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ قُمْنَ فَانْصَرِفْنَ قَالَتْ فَلَمَّا فَتَحَ اللَّهُ عَلَيْهِ خَيْبَرَ أَخْرَجَ لَنَا مِنْهَا سِهَامًا كَسِهَامِ الرِّجَالِ فَقُلْتُ لَهَا يَا جَدَّتِي وَمَا الَّذِي أَخْرَجَ لَكُنَّ قَالَتْ تَمْرٌ-
حشرج بن زیاد اپنی دادی سے نقل کرتے ہیں کہ میں غزوہ خیبرکے موقع پر نبی علیہ السلام کے ہمراہ نکلی میں اس وقت چھ میں سے چھٹی عورت تھی نبی علیہ السلام کو معلوم ہوا کہ ان کے ہمراہ خواتین بھی ہیں تو نبی علیہ السلام نے ہمارے پاس پیغام بھیجا کہ تم کیوں نکلی ہو اور کس کی اجازت سے نکلی ہو؟ ہم نے جواب دیا کہ ہم لوگ اس لئے نکلے ہیں تاکہ ہمیں بھی حصہ ملے، ہم لوگوں کو ستو گھول کرپلا سکیں ہمارے پاس مریضوں کے علاج کا سامان بھی ہے، ہم بالوں کو کاٹ لیں گی اور راہ خدا میں اس کے ذریعے ان کی مدد کریں گی، نبی علیہ السلام نے فرمایا تم لوگ واپس چلی جاؤ، جب اللہ نے خیبر کو فتح کردیا تو نبی علیہ السلام نے ہمیں بھی مردوں کی طرح حصہ مرحمت فرمایا، میں نے اپنی دادی سے پوچھا کہ دادی جان! نبی علیہ السلام نے آپ کو کیا حصہ دیا؟ انہوں نے جواب دیا کھجوریں۔
-