حضرت ابولبابہ بن عبدالمنذر بدری کی حدیثیں ۔

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ عُمَرَ قَالَ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا لُبَابَةَ يُخْبِرُ ابْنَ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ قَتْلِ الْحَيَّاتِ-
حضرت ابولبابہ نے ایک مرتبہ حضرت ابن عمرکوبتایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سانپوں کو مارنے سے منع فرمایا ہے۔
-
حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ يَعْنِي ابْنَ حَازِمٍ قَالَ سَمِعْتُ نَافِعًا قَالَ كَانَ ابْنُ عُمَرَ يَأْمُرُ بِقَتْلِ الْحَيَّاتِ كُلِّهِنَّ لَا يَدَعُ مِنْهُنَّ شَيْئًا حَتَّى حَدَّثَهُ أَبُو لُبَابَةَ الْبَدْرِيُّ بْنُ عَبْدِ الْمُنْذِرِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ قَتْلِ جِنَّانِ الْبُيُوتِ-
نافع کہتے ہیں کہ حضرت ابن عمر پہلے تو ہرقسم کے سانپوں کو مارنے کا حکم دیتے تھے کسی کو نہیں چھوڑتے تھے حتی کہ حضرت ابولبابہ نے یہ حدیث بیانکی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے گھروں میں رہنے والوں سانپوں کو مارنے سے منع فرمایا ہے۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عَمْرٍو قَالَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ أَبِي لُبَابَةَ الْبَدْرِيِّ ابْنِ عَبْدِ الْمُنْذِرِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ سَيِّدُ الْأَيَّامِ يَوْمُ الْجُمُعَةِ وَأَعْظَمُهَا عِنْدَهُ وَأَعْظَمُ عِنْدَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ مِنْ يَوْمِ الْفِطْرِ وَيَوْمِ الْأَضْحَى وَفِيهِ خَمْسُ خِلَالٍ خَلَقَ اللَّهُ فِيهِ آدَمَ وَأَهْبَطَ اللَّهُ فِيهِ آدَمَ إِلَى الْأَرْضِ وَفِيهِ تَوَفَّى اللَّهُ آدَمَ وَفِيهِ سَاعَةٌ لَا يَسْأَلُ الْعَبْدُ فِيهَا شَيْئًا إِلَّا آتَاهُ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى إِيَّاهُ مَا لَمْ يَسْأَلْ حَرَامًا وَفِيهِ تَقُومُ السَّاعَةُ مَا مِنْ مَلَكٍ مُقَرَّبٍ وَلَا سَمَاءٍ وَلَا أَرْضٍ وَلَا رِيَاحٍ وَلَا جِبَالٍ وَلَا بَحْرٍ إِلَّا هُنَّ يُشْفِقْنَ مِنْ يَوْمِ الْجُمُعَةِ-
حضرت ابولبابہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تمام دنوں کا سردار اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ معظم حتی کہ عیدالفطر اور عیدالاضحی کے دن سے بھی زیادہ معظم دن جمعہ کا دن ہے اس کی پانچ خصوصیات ہیں اللہ نے اسی دن حضرت آدم کو پیدا کیا اسی دن انہیں زمین پر اپنا نائب بنا کر بھیجا اسی دن ان کی وفات ہوئی اس دن میں ایک گھڑی ایسی بھی آتی ہے کہ بندہ اس میں جو بھی دعا مانگے اللہ تعالیٰ اسے وہ چیز ضرور عطا فرماتا ہے تاقتیکہ وہ کسی حرام چیز کی دعا نہ کرے اور اسی دن قیامت قائم ہوگی کوئی مقرب فرشتہ آسمان وزمین ، ہوائیں پہاڑ اور سمندرایسا نہیں جوجمعہ کے دن سے ڈرتانہ ہو۔
-