TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
مسند احمد
ا ب ج
بنوغفار کی ایک خاتون صحابیہ کی روایت
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ قَالَ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ سُحَيْمٍ عَنْ أُمَيَّةَ بِنْتِ أَبِي الصَّلْتِ عَنِ امْرَأَةٍ مِنْ بَنِي غِفَارٍ وَقَدْ سَمَّاهَا لِي قَالَتْ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نِسْوَةٍ مِنْ بَنِي غِفَارٍ فَقُلْنَا لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَدْ أَرَدْنَا أَنْ نَخْرُجَ مَعَكَ إِلَى وَجْهِكَ هَذَا وَهُوَ يَسِيرُ إِلَى خَيْبَرَ فَنُدَاوِيَ الْجَرْحَى وَنُعِينَ الْمُسْلِمِينَ بِمَا اسْتَطَعْنَا فَقَالَ عَلَى بَرَكَةِ اللَّهِ قَالَتْ فَخَرَجْنَا مَعَهُ وَكُنْتُ جَارِيَةً حَدِيثَةً فَأَرْدَفَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى حَقِيبَةِ رَحْلِهِ قَالَتْ فَوَاللَّهِ لَنَزَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الصُّبْحِ فَأَنَاخَ وَنَزَلْتُ عَنْ حَقِيبَةِ رَحْلِهِ وَإِذَا بِهَا دَمٌ مِنِّي فَكَانَتْ أَوَّلَ حَيْضَةٍ حِضْتُهَا قَالَتْ فَتَقَبَّضْتُ إِلَى النَّاقَةِ وَاسْتَحْيَيْتُ فَلَمَّا رَأَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا بِي وَرَأَى الدَّمَ قَالَ مَا لَكِ لَعَلَّكِ نَفِسْتِ قَالَتْ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ فَأَصْلِحِي مِنْ نَفْسِكِ وَخُذِي إِنَاءً مِنْ مَاءٍ فَاطْرَحِي فِيهِ مِلْحًا ثُمَّ اغْسِلِي مَا أَصَابَ الْحَقِيبَةَ مِنْ الدَّمِ ثُمَّ عُودِي لِمَرْكَبِكِ قَالَتْ فَلَمَّا فَتَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْبَرَ رَضَخَ لَنَا مِنْ الْفَيْءِ وَأَخَذَ هَذِهِ الْقِلَادَةَ الَّتِي تَرَيْنَ فِي عُنُقِي فَأَعْطَانِيهَا وَجَعَلَهَا بِيَدِهِ فِي عُنُقِي فَوَاللَّهِ لَا تُفَارِقُنِي أَبَدًا قَالَ وَكَانَتْ فِي عُنُقِهَا حَتَّى مَاتَتْ ثُمَّ أَوْصَتْ أَنْ تُدْفَنَ مَعَهَا فَكَانَتْ لَا تَطْهُرُ مِنْ حَيْضَةٍ إِلَّا جَعَلَتْ فِي طَهُورِهَا مِلْحًا وَأَوْصَتْ أَنْ يُجْعَلَ فِي غُسْلِهَا حِينَ مَاتَتْ-
بنو غفار کی ایک خاتون کہتی ہیں کہ میں بنو غفار کی کچھ خواتین کے ساتھ نبی علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کیا یا رسول اللہ! ہم بھی آپ کے ساتھ اس غزوے (غزوہ خیبر) میں شریک ہونا چاہتی ہیں تاکہ حسب استطاعت مریضوں کا علا ج اور مسلمانوں کی مدد کرسکیں نبی علیہ السلام نے فرمایا ضرور علی برکۃ اللہ چنانچہ ہم لوگ نبی علیہ السلام کے ہمراہ روانہ ہو گئے میں چونکہ اس وقت چھوٹی بچی تھی لہذا نبی علیہ السلام نے مجھے اپنے کجاوے کی بلندی والے حصے پر سوار کر لیا صبح ہوئی تو نبی علیہ السلام اپنی سواری سے اترے اور اپنے اونٹ کو بٹھایا میں بھی کجاوے کے اوپر سے اترنے لگی تو اس پر خون لگا دیکھا یہ ما ہوا ری کا پہلا خون تھا جو مجھے آیا۔یہ دیکھ کر میں سمٹ کر اونٹنی کے قریب ہو گئی اور مجھے شرم آنے لگی ، نبی علیہ السلام نے میری کیفیت اور خون دیکھ کر فرمایا کیا ہوا؟شاید تمہیں ایام شروع ہو گئے ہیں ، میں نے عرض کیا جی ہاں نبی علیہ السلام نے فرمایا اپنے آپ کو صحیح کرو، اور پانی کا ایک برتن لے کر اس میں نمک ڈالو اور کجاوے پر جو خون لگا ہواہے اس دھودو پھر دوبارہ اپنی سواری پر سوار ہو جاؤ! پھر جب نبی علیہ السلام کے ہاتھوں خیبر فتح ہو گیا تو نبی علیہ السلام نے ہمیں بھی مال غنیمت میں سے کچھ عطا فرمایا، اور یہ ہار جو تم میرے گلے میں دیکھ رہے ہو نبی علیہ السلام نے مجھے عطا فرمایا تھا اور اپنے دست مبارک سے میرے گلے میں ڈالا تھا ، بخدا یہ ہارمجھ سے کبھی جدا نہ ہوگا، چنانچہ مرتے دم تک وہ ہاران کے گلے میں رہا اور وہ وصیت کر گئی تھیں کہ اس ہار کو ان کے ساتھ ہی دفن کردیا جائے اور وہ جب بھی پاکیزگی کا غسل کرتی تھیں اس میں نمک ضرور ڈالتی تھیں ، اور یہ وصیت کر گئی تھیں کہ ان کے غسل کے پانی میں جب وہ فوت ہوجائیں نمک ضرور ڈالا جائے۔
-