ہبہ میں بعض اولا کو زیادہ دینے کی کر اہت کے بیان میں

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَعَنْ مُحَمَّدِ بْنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ يُحَدِّثَانِهِ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ أَنَّهُ قَالَ إِنَّ أَبَاهُ أَتَی بِهِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنِّي نَحَلْتُ ابْنِي هَذَا غُلَامًا کَانَ لِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَکُلَّ وَلَدِکَ نَحَلْتَهُ مِثْلَ هَذَا فَقَالَ لَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَارْجِعْهُ-
یحیی بن یحیی، مالک، ابن شہاب، حمید بن عبدالرحمن ، محمد بن نعمان بن بشیر، حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ اسے اس کے والد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں لے کر حاضر ہوئے تو عرض کیا میں نے اپنے اس بیٹے کو اپنا ایک غلام ہبہ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تو نے اپنی تمام اولاد کو اسی طرح ہبہ کیا ہے اس نے کہا نہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس سے لوٹالے
Nu'man b. Bashir reported that his father brought him to Allah's Messenger (may peace be upon him) and said: I have donated this slave of mine to my son. Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Have you donated to every one of your sons (a slave) like this? He said: No. Thereupon Allah's Messenger (may peace he upon him) said: Then take him back.
و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَمُحَمَّدِ بْنِ النُّعْمَانِ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ قَالَ أَتَی بِي أَبِي إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنِّي نَحَلْتُ ابْنِي هَذَا غُلَامًا فَقَالَ أَکُلَّ بَنِيکَ نَحَلْتَ قَالَ لَا قَالَ فَارْدُدْهُ-
یحیی بن یحیی، ابراہیم بن سعد، ابن شہاب، حمید بن عبدالرحمن ، محمد بن نعمان، حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ مجھے میرے والد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں لے کر حاضر ہوئے اور عرض کیا میں نے اپنے اس بیٹے ہبہ کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تو نے اپنے تمام بیٹوں کو ہبہ کیا اس نے عرض کیا نہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس سے واپس لے لو۔
Nu'man b. Bashir reported: My father brought me to Allah's Messenger (may peace be upon him) and said: I have donated this slave to my son, whereupon he said: Have you made (such) donation to every one of your sons? He said: No. Thereupon he (the-Holy Prophet) said: Then take him back.
و حَدَّثَنَا أَبُو شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ ح و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ وَابْنُ رُمْحٍ عَنْ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ ح و حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ کُلُّهُمْ عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ أَمَّا يُونُسُ وَمَعْمَرٌ فَفِي حَدِيثِهِمَا أَکُلَّ بَنِيکَ وَفِي حَدِيثِ اللَّيْثِ وَابْنِ عُيَيْنَةَ أَکُلَّ وَلَدِکَ وَرِوَايَةُ اللَّيْثِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ النُّعْمَانِ وَحُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ بَشِيرًا جَائَ بِالنُّعْمَانِ-
ابوشیبہ، اسحاق بن ابراہیم ابن ابی عمر، ابن عیینہ، قتیبہ، ابن رمح، لیث بن سعد، حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، اسحاق بن ابراہیم، عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، زہری یہ حدیث ان مختلف اسناد سے مروی بھی ہے۔
This hadith has been narrated on the authority of Zuhri with different chains of transmitters and a slight variation of words.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ حَدَّثَنَا النُّعْمَانُ بْنُ بَشِيرٍ قَالَ وَقَدْ أَعْطَاهُ أَبُوهُ غُلَامًا فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا هَذَا الْغُلَامُ قَالَ أَعْطَانِيهِ أَبِي قَالَ فَکُلَّ إِخْوَتِهِ أَعْطَيْتَهُ کَمَا أَعْطَيْتَ هَذَا قَالَ لَا قَالَ فَرُدَّهُ-
قتیبہ بن سعید، جریر، ہشام بن عروہ، حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ان کہ والد نے انہیں ایک غلام عطا کیا تو انہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ فرمایا یہ غلام کیا ہے عرض کیا میرے باپ نے اسے مجھے ہبہ کیا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو نے اس کے بھائیوں میں سے سب کو اسی طرح دیا ہے جیسا انہیں عطا کیا اس نے عرض کیا نہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو اسے لوٹالے۔
Nu'man b. Bashir reported that his father had donated a slave to him. Allah's Apostle (may peace he upon him) said: Who is this slave (how have you come to possess it)? Thereupon he (Nu'man b. Bashir) said: My father has donated it to me, whereupon he said: Have all brothers (of yours) been given this gift as given to you? He said: No. Then he (the Holy Prophet) said: Then return him.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَاللَّفْظُ لَهُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ قَالَ تَصَدَّقَ عَلَيَّ أَبِي بِبَعْضِ مَالِهِ فَقَالَتْ أُمِّي عَمْرَةُ بِنْتُ رَوَاحَةَ لَا أَرْضَی حَتَّی تُشْهِدَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَانْطَلَقَ أَبِي إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُشْهِدَهُ عَلَی صَدَقَتِي فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفَعَلْتَ هَذَا بِوَلَدِکَ کُلِّهِمْ قَالَ لَا قَالَ اتَّقُوا اللَّهَ وَاعْدِلُوا فِي أَوْلَادِکُمْ فَرَجَعَ أَبِي فَرَدَّ تِلْکَ الصَّدَقَةَ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، عباد بن عوام، حصین، شعبی، نعمان بن بشیر، یحیی بن یحیی، ابوالاحوص، حصین، شعبی، حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ مجھے میرے باپ نے اپنا کچھ مال ہبہ کیا تو میری ماں عمرہ بنت رواحہ نے کہا میں اس وقت تک راضی نہیں ہوں گی جب تک تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو گواہ نہ بنالے میرے والد مجھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لے چلے تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو میرے ہبہ پر گواہ بنائیں۔ تو انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تو نے اپنے سب بیٹوں کے ساتھ ایسا کیا ہے؟ انہوں نے کہا نہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ سے ڈرو اور اپنی اولاد میں انصاف کرو ۔ میرے والد لوٹے اور ہبہ واپس کرلیا ۔
Nu'man b. Bashir reported: My father donated to me some of his property. My mother Amra bint Rawaha said: I shall not be pleased (with this act) until you make Allah's Messenger (may peace be upon him) a witness to it. My father went to Allah's Apostle (may peace be upon him) in order to make him the witness of the donation given to me. Allah's Messenger (may peace be upon him) said to him: Have you done the same with every son of yours? He said: No. Thereupon he (the Holy Prophet) said: Fear Allah, and observe equity in case of your children. My father returned and got back the gift.
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ أَبِي حَيَّانَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو حَيَّانَ التَّيْمِيُّ عَنْ الشَّعْبِيِّ حَدَّثَنِي النُّعْمَانُ بْنُ بَشِيرٍ أَنَّ أُمَّهُ بِنْتَ رَوَاحَةَ سَأَلَتْ أَبَاهُ بَعْضَ الْمَوْهِبَةِ مِنْ مَالِهِ لِابْنِهَا فَالْتَوَی بِهَا سَنَةً ثُمَّ بَدَا لَهُ فَقَالَتْ لَا أَرْضَی حَتَّی تُشْهِدَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی مَا وَهَبْتَ لِابْنِي فَأَخَذَ أَبِي بِيَدِي وَأَنَا يَوْمَئِذٍ غُلَامٌ فَأَتَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمَّ هَذَا بِنْتَ رَوَاحَةَ أَعْجَبَهَا أَنْ أُشْهِدَکَ عَلَی الَّذِي وَهَبْتُ لِابْنِهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا بَشِيرُ أَلَکَ وَلَدٌ سِوَی هَذَا قَالَ نَعَمْ فَقَالَ أَکُلَّهُمْ وَهَبْتَ لَهُ مِثْلَ هَذَا قَالَ لَا قَالَ فَلَا تُشْهِدْنِي إِذًا فَإِنِّي لَا أَشْهَدُ عَلَی جَوْرٍ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، علی بن مسہر، ابی حیان، شعبی، حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ اس کی ماں بنت رواحہ نے اس کے باپ سے اس کے مال میں سے کچھ مال ہبہ کرنے کا سوال کیا۔ انہوں نے ایک سال تک التواء میں رکھا پھر اس کا ارادہ ہوگیا اس ماں نے کہا میں اس وقت تک راضی نہیں ہوں گی جب تک تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو میرے بیٹے کے ہبہ پر گواہ نہ بنالے۔ تو میرے والد نے میرا ہاتھ پکڑا اور ان دنوں میں لڑکا تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس حاضر ہوئے اور عرض کیا اے اللہ کے رسول! اس کی ماں بنت رواحہ پسند کرتی ہے کہ میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس کے بیٹے کے ہبہ پر گواہ بناؤں۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے بشیر! کیا اس کے علاوہ بھی تیری اولاد ہے؟ انہوں نے کہا : انہوں نے کہا جی ہاں! آپ نے فرمایا کیا تو نے اسی طرح سب کو ہبہ کیا ہے؟ انہوں نے کہا : نہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو مجھے گواہ مت بنا کیونکہ میں ظلم پر گواہی نہیں دیتا۔
Nu'man b. Bashir reported that his mother bint Rawaha asked his (Nu'man's) father about donating some gifts from his property to his son. He deferred the matter by one year, and then set forth to do that. She (Nu'man's mother) said: I shall not be pleased unless you call Allah's Messenger (may peace be upon him) as witness to what you confer as a gift on your son. (Nu'man said): So father took hold of my hand and I was at that time a boy, and came to Allah's Messenger (may peace be upon him). and said: Allah's Messenger, the mother of this son (of mine), daughter of Rawaha wishes that I should call you witness to what I confer as gift to her son. Allah's Messenger (may pease be upon him) said: Bashir, have you any other son besides this (son of yours)? He said: Yes. He (the Holy Prophet) said: Have you given gifts to all of them like this? He said: No. Thereupon he (the Holy Prophet) said: Then call me not as witness, for I cannot be witness to an injustice.
حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنِي أَبِي حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَلَکَ بَنُونَ سِوَاهُ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَکُلَّهُمْ أَعْطَيْتَ مِثْلَ هَذَا قَالَ لَا قَالَ فَلَا أَشْهَدُ عَلَی جَوْرٍ-
ابن نمیر، اسماعیل، شعبی، حضرت نعمان بن بشیر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تیرے اس بیٹے کے علاوہ بھی بیٹے ہیں؟ اس نے کہا جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ان سب کو بھی تو نے اسی طرح عطا کیا؟ انہوں نے کہا نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں ظلم پر گواہی نہیں دیتا۔
Nu'man b. Bashir, reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) had said: Have you, besides him, other sons? He said: Yes. Thereupon he (the Holy Prophet) said: Have you given gifts to all of them like this (as you have given to Nu'man)? He said: No. Thereupon he (the Holy Prophet) said: I cannot bear witness to an injustice.
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِأَبِيهِ لَا تُشْهِدْنِي عَلَی جَوْرٍ-
اسحاق بن ابراہیم، جریر، عاصم، شعبی، حضرت نعمان بن بشیر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے باپ سے ارشاد فرمایا مجھے ظلم پر گواہ نہ بناؤ۔
Nu'man b. Bashir (Allah be pleased with them) reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) said to his father: Call me not as witness to an injustice.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ وَعَبْدُ الْأَعْلَی ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَيَعْقُوبُ الدَّوْرَقِيُّ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ عُلَيَّةَ وَاللَّفْظُ لِيَعْقُوبَ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ قَالَ انْطَلَقَ بِي أَبِي يَحْمِلُنِي إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ اشْهَدْ أَنِّي قَدْ نَحَلْتُ النُّعْمَانَ کَذَا وَکَذَا مِنْ مَالِي فَقَالَ أَکُلَّ بَنِيکَ قَدْ نَحَلْتَ مِثْلَ مَا نَحَلْتَ النُّعْمَانَ قَالَ لَا قَالَ فَأَشْهِدْ عَلَی هَذَا غَيْرِي ثُمَّ قَالَ أَيَسُرُّکَ أَنْ يَکُونُوا إِلَيْکَ فِي الْبِرِّ سَوَائً قَالَ بَلَی قَالَ فَلَا إِذًا-
محمد بن مثنی، عبدالوہاب، عبدالاعلی، اسحاق بن ابراہیم، یعقوب دورقی، ابن علیہ، اسماعیل بن ابراہیم، داؤد بن ابی ہند، شعبی، حضرت نعمان بن بشیر سے روایت ہے کہ میرے والد مجھے اٹھا کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لے گئے اور عرض کیا اے اللہ کے رسول! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم گواہ بن جائیں اس پر کہ میں نے نعمان کو اپنے مال سے اتنا اتنا ہبہ کیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تو نے نعمان کی طرح اپنے بیٹوں کو ہبہ کیا ہے؟ انہوں نے کہا نہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس پر میرے علاوہ کسی دوسرے کو گواہ بنا ۔ پھر فرمایا کیا تو خوش ہے اس بات پر کہ وہ سب تیرے لیے نیکی میں برابر ہوں؟ تو انہوں نے (والد) نے کہا کیوں نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پھر ایسا مت کر۔
Nu'man b. Bashir (Allah be pleased with them) reported: My father took me to Allah's Messenger (may peace be upon him) and said: Allah's Messenger, bear witness that I have given such and such gift to Nu'man from my property, whereupon he (the Holy Prophet) said: Have you conferred upon all of your sons as you have conferred upon Nu'man? He said: No. Thereupon he (the Holy Prophet) said: Call someone else besides me as a witness. And he further said: Would it, please you that they (your children) should all behave virtuously towards you? He said: Yes. He (the Holy Prophet) said: Then don't do that (i e. don't give gift to one to the exclusion of others).
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ النَّوْفَلِيُّ حَدَّثَنَا أَزْهَرُ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ قَالَ نَحَلَنِي أَبِي نُحْلًا ثُمَّ أَتَی بِي إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُشْهِدَهُ فَقَالَ أَکُلَّ وَلَدِکَ أَعْطَيْتَهُ هَذَا قَالَ لَا قَالَ أَلَيْسَ تُرِيدُ مِنْهُمْ الْبِرَّ مِثْلَ مَا تُرِيدُ مِنْ ذَا قَالَ بَلَی قَالَ فَإِنِّي لَا أَشْهَدُ قَالَ ابْنُ عَوْنٍ فَحَدَّثْتُ بِهِ مُحَمَّدًا فَقَالَ إِنَّمَا تَحَدَّثْنَا أَنَّهُ قَالَ قَارِبُوا بَيْنَ أَوْلَادِکُمْ-
احمد بن عثمان نوفلی، ازہر، ابن عون، شعبی، حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میرے باپ نے مجھے ہبہ کیا ۔ پھر مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لائے تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس پر گواہ بنائیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تو نے اپنے تمام بیٹوں کو یہ عطا کیا ہے؟ اس نے کہا نہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تو جیسے اس سے نیکی کا ارادہ کرتا ہے کہ اسی طرح ان سے نیکی کا ارادہ نہیں کرتا؟ اس نے کہا کیوں نہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں گواہ نہیں بنتا ۔ ابن عون نے کہا میں نے حدیث محمد سے بیان کی۔ انہوں نے کہا مجھے یہ حدیث اسی طرح بیان کی گئی کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اپنے بیٹوں میں برابری کرو ۔
Nu'man b. Bashir reported: My father conferred a gift upon me, and then brought me to Allah's Messenger (may peace be upon him) to make him a witness (to it). He (the Holy Prophet) said: Have you given such gift to every son of yours (as you have given to Nu'man)? He said: No. Thereupon he (the Holy Prophet) said: Don't you expect goodness from them as you expect from him? He said: Yes. of course. He (the Holy Prophet) said: I am not going to bear witness to it (as it is injustice). Ibn Aun (one of the narrators) said: I narrated this hadith to Muhammad (the other narrator) who said: Verily we narrated that lie (the Holy Prophet) had said: Observe equity amongst your children.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَتْ امْرَأَةُ بَشِيرٍ انْحَلْ ابْنِي غُلَامَکَ وَأَشْهِدْ لِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ ابْنَةَ فُلَانٍ سَأَلَتْنِي أَنْ أَنْحَلَ ابْنَهَا غُلَامِي وَقَالَتْ أَشْهِدْ لِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَلَهُ إِخْوَةٌ قَالَ نَعَمْ قَالَ أَفَکُلَّهُمْ أَعْطَيْتَ مِثْلَ مَا أَعْطَيْتَهُ قَالَ لَا قَالَ فَلَيْسَ يَصْلُحُ هَذَا وَإِنِّي لَا أَشْهَدُ إِلَّا عَلَی حَقٍّ-
احمد بن عبداللہ بن یونس، زہیر، ابوزبیر، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ بشیر کی بیوی نے کہا میرے بیٹے کے لیے اپنا غلام ہبہ کردو اور اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو گواہ بنالو ۔ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے اور عرض کیا کہ فلاں کی بیٹی نے مجھ سے کہا ہے کہ میں اپنا غلام اس کے بیٹے کو ہبہ کردوں اور اس نے کہا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو گواہ بنا ۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا اس کے اور بھائی ہیں اس نے کہا جی ہاں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا ان سب کو تو نے دیا ہے جس طرح تو نے اسے عطا کیا ہے؟ اس نے کہا نہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ درست نہیں ہے اور میں حق کے علاوہ کسی بات پر گواہ نہیں بنتا۔
Jabir (Allah be pleased with him) reported that the wife of Bashir said (to her husband): Give to my son your slave as a gift, and make for me Allah's Messenger (may peace be upon him) a witness He came to Allah's Messenger (may peace be upon him) and said: The daughter of so and so (his wife Amra bint Rawaha) asked me to give my slave as a gift to her son, and call for me Allah's Messenger (may peace be upon him) as a witness. Thereupon he (the Holy Prophet) said: Has he (Nu'man) brothers? He (Bashir) said: Yes. He (further) said: Have you given to all others as you have given to him? He said: No. He said: Then it is not fair; and verily I cannot bear witness but only to what is just.