گوہ مباح ہونے کے بیان میں

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَيَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ وَابْنُ حُجْرٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ قَالَ يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ يَقُولُا سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الضَّبِّ فَقَالَ لَسْتُ بِآکِلِهِ وَلَا مُحَرِّمِهِ-
یحیی بن یحیی، یحیی بن ایوب، قتیبہ، ابن حجر اسماعیل، یحیی بن یحیی، اسماعیل بن جعفر، عبداللہ بن دینار، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے گوہ کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا نہ میں اسے کھاتا ہوں اور نہ ہی اسے حرام کرتا ہوں
Ibn 'Umar reported: Allah's Messenger (may peace be upon him) was asked about the eating of (the flesh) of the lizard, whereupon he said: I am neither the eater of it nor its prohibitor.
و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ سَأَلَ رَجُلٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَکْلِ الضَّبِّ فَقَالَ لَا آکُلُهُ وَلَا أُحَرِّمُهُ-
قتیبہ بن سعید، لیث، محمد بن رمح، لیث، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ فرمایا کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے گوہ کھانے کے بارے میں پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں نہ اسے کھاتا ہوں اور نہ ہی میں اسے حرام قرار دیتا ہوں
Ibn 'Umar reported: A person asked Allah's Messenger (may peace be upon him) about the eating of the lizard, whereupon he said. I neither eat it, nor do I prohibit it.
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ سَأَلَ رَجُلٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ عَلَی الْمِنْبَرِ عَنْ أَکْلِ الضَّبِّ فَقَالَ لَا آکُلُهُ وَلَا أُحَرِّمُهُ-
محمد بن عبداللہ بن نمیر، ابوعبید اللہ، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ فرمایا کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس حال میں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر تشریف فرما تھے گوہ کھانے کے بارے میں پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہ میں اسے کھاتا ہوں اور نہ ہی میں اسے حرام قرار دیتا ہوں
Ibn 'Umar reported that a person asked Allah's Messenger (may peace be upon him) as he was sitting on the pulpit about the eating of the lizard, whereupon he said: I neither eat it, nor do I prohibit it.
و حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بِمِثْلِهِ فِي هَذَا الْإِسْنَادِ-
عبیداللہ بن سعید، یحیی، عبید اللہ، حضرت عبیداللہ سے اسی سند کے ساتھ اسی طرح روایت نقل کی گئی ہے۔
This hadith has been narrated on the authority of 'Ubaidullah with the same chain of transmitters.
و حَدَّثَنَاه أَبُو الرَّبِيعِ وَقُتَيْبَةُ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ح و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ کِلَاهُمَا عَنْ أَيُّوبَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ مِغْوَلٍ ح و حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ح و حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا شُجَاعُ بْنُ الْوَلِيدِ قَالَ سَمِعْتُ مُوسَی بْنَ عُقْبَةَ ح و حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي أُسَامَةُ کُلُّهُمْ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الضَّبِّ بِمَعْنَی حَدِيثِ اللَّيْثِ عَنْ نَافِعٍ غَيْرَ أَنَّ حَدِيثَ أَيُّوبَ أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِضَبٍّ فَلَمْ يَأْکُلْهُ وَلَمْ يُحَرِّمْهُ وَفِي حَدِيثِ أُسَامَةَ قَالَ قَامَ رَجُلٌ فِي الْمَسْجِدِ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الْمِنْبَرِ-
ابوربیع، قتیبہ، حماد، زہیر بن حرب، اسماعیل، ایوب، ابن نمیر، مالک بن مغول، ہارون بن عبد اللہ، محمد بن بکر، ابن جریج، ہارون بن عبد اللہ، شجاع بن ولید، موسیٰ بن عقبہ، ہارون بن سعید ایلی، ابن وہب، اسامہ، نافع، ابن عمر، ان مختلف سندوں کے ساتھ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے لیث عن نافع کی طرح روایت نقل کی ہے سوائے اس کے کہ ایوب کی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گوہ لائی گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہ اسے کھایا اور نہ ہی اسے حرام قرار دیا اور اسامہ کی حدیث میں یہ ہے کہ ایک آدمی مسجد میں کھڑا ہوا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر تشریف فرما تھے۔
A hadith pertaining to the eating of the lizard is transmitted from the Holy Prophet (may peace be upon him) on the authority of Ibn 'Umar, but in this very hadith narrated through a different chain of transmitters there is a slight variation of wording (and the words are): "A lizard was brought to Allah's Messenger (may peace be upon him) but he neither ate that nor declared it unlawful." And in the hadith transmitted through Usama (the words are): "The man (inquirer) was standing in the mosque and Allah's Messenger (may peace be upon him) was sitting on the pulpit."
و حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ تَوْبَةَ الْعَنْبَرِيِّ سَمِعَ الشَّعْبِيَّ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ مَعَهُ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِهِ فِيهِمْ سَعْدٌ وَأُتُوا بِلَحْمِ ضَبٍّ فَنَادَتْ امْرَأَةٌ مِنْ نِسَائِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهُ لَحْمُ ضَبٍّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کُلُوا فَإِنَّهُ حَلَالٌ وَلَکِنَّهُ لَيْسَ مِنْ طَعَامِي-
عبیداللہ بن معاذ، ابوشعبہ، توبہ، عنبری، شعبی، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سے کچھ لوگ تھے ان میں حضرت سعد بھی تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں گوہ کا گوشت لایا گیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات میں سے ایک نے آواز دے کر عرض کیا یہ گوہ کا گوشت ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم کھاؤ کیونکہ یہ حلال ہے لیکن مجھے یہ کھانا نہیں۔
Ibn 'Umar reported that there were some persons with Allah's Apostle (may peace be upon him) from among his Companions, Sa'd being one of them. There was brought to them the flesh of the lizard when a lady amongst the wives of Allah's Apostle (may peace be upon him) said: It is the flesh of the lizard. Thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Eat, for it is lawful, but it is not my diet.
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ تَوْبَةَ الْعَنْبَرِيِّ قَالَ قَالَ لِي الشَّعْبِيُّ أَرَأَيْتَ حَدِيثَ الْحَسَنِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَاعَدْتُ ابْنَ عُمَرَ قَرِيبًا مِنْ سَنَتَيْنِ أَوْ سَنَةٍ وَنِصْفٍ فَلَمْ أَسْمَعْهُ رَوَی عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَيْرَ هَذَا قَالَ کَانَ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهِمْ سَعْدٌ بِمِثْلِ حَدِيثِ مُعَاذٍ-
محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، توبہ عنبری، شعبی، حسن، حضرت توبہ عبنری فرماتے ہیں کہ مجھ سے شعبی نے کہا کہ کیا تو نے حسن کی وہ حدیث سنی ہے جو انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے اور میں حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تقریبا دو یا ڈیڑھ سال بیٹھا رہا مگر میں نے اس روایت کے علاوہ اور کوئی روایت ان سے سنی ہی نہیں کہ جو انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کی ہو راوی کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ رضی اللہ عنہم میں سے جن میں حضرت سعد رضی اللہ بھی تھے وہ معاذ کی حدیث کی طرح نقل کرتے ہیں
Taubat Al-'Anbari reported: Al-Sha'bi (one of the narrators) asked me if I had heard the hadith transmitted on the authority of Hasan from the Prophet (may peace be upon him). He said: I sat in the company if Ibn 'Umar for two years or a year and a half but I did not hear narrated from Allah's Apostle (may peace be upon him) but this one (pertaining to the flesh of the lizard) as narrated by Mu'adh.
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ دَخَلْتُ أَنَا وَخَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْتَ مَيْمُونَةَ فَأُتِيَ بِضَبٍّ مَحْنُوذٍ فَأَهْوَی إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ فَقَالَ بَعْضُ النِّسْوَةِ اللَّاتِي فِي بَيْتِ مَيْمُونَةَ أَخْبِرُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَا يُرِيدُ أَنْ يَأْکُلَ فَرَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ فَقُلْتُ أَحَرَامٌ هُوَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ لَا وَلَکِنَّهُ لَمْ يَکُنْ بِأَرْضِ قَوْمِي فَأَجِدُنِي أَعَافُهُ قَالَ خَالِدٌ فَاجْتَرَرْتُهُ فَأَکَلْتُهُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْظُرُ-
یحیی بن یحیی، مالک بن شہاب، ابی امامہ بن سہل بن حنیف، ابن عباس ، خالد بن ولید، حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں کہ میں اور خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حضرت میمونہ کے گھر میں داخل ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بھنی ہوئی ایک گوہ پیش کی گئی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف اپنا ہاتھ مبارک بڑھایا تو حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے گھر میں جو عورتیں موجود تھیں ان میں سے ایک عورت نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جو کچھ کھانا چاہتے ہیں وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتا دو (گوہ کا علم ہونے پر) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ کھینچ لیا تو میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کیا یہ حرام ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہیں بلکہ یہ گوہ میری سر زمین میں نہیں پائی جاتی اس لئے میں نے اسے ناپسند کیا حضرت خالد کہتے ہیں کہ میں نے اس گوہ کو کھینچا اور اسے کھانا شروع کردیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دیکھ رہے تھے۔
'Abdullah b. 'Abbas reported: I and Khalid b. Walid went to the apartment of Maimuna along with Allah's Messenger (may peace be upon him), and there was presented to him a roasted lizard. Allah's Messenger (may peace be upon him) stretched his hand towards It, whereupon some of the women who had been in the house of Maimuna said: Inform Allah's Messenger (may peace be upon him) what he intends to eat. Allah's Messenger (may peace be upon him) lifted his hand. I said: Messenger of Allah, Is it forbidden? He said: No. It is not found in the land of my people, and I feel that I have no liking for it. Khalid said: I then chewed and ate it, while, Allah's Messenger (may peace be upon him) was looking (at me).
و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَحَرْمَلَةُ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ حَرْمَلَةُ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ الْأَنْصَارِيِّ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ خَالِدَ بْنَ الْوَلِيدِ الَّذِي يُقَالُ لَهُ سَيْفُ اللَّهِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ دَخَلَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ خَالَتُهُ وَخَالَةُ ابْنِ عَبَّاسٍ فَوَجَدَ عِنْدَهَا ضَبًّا مَحْنُوذًا قَدِمَتْ بِهِ أُخْتُهَا حُفَيْدَةُ بِنْتُ الْحَارِثِ مِنْ نَجْدٍ فَقَدَّمَتْ الضَّبَّ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَکَانَ قَلَّمَا يُقَدَّمُ إِلَيْهِ طَعَامٌ حَتَّی يُحَدَّثَ بِهِ وَيُسَمَّی لَهُ فَأَهْوَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ إِلَی الضَّبِّ فَقَالَتْ امْرَأَةٌ مِنْ النِّسْوَةِ الْحُضُورِ أَخْبِرْنَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَا قَدَّمْتُنَّ لَهُ قُلْنَ هُوَ الضَّبُّ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَرَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ فَقَالَ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ أَحَرَامٌ الضَّبُّ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ لَا وَلَکِنَّهُ لَمْ يَکُنْ بِأَرْضِ قَوْمِي فَأَجِدُنِي أَعَافُهُ قَالَ خَالِدٌ فَاجْتَرَرْتُهُ فَأَکَلْتُهُ وَرَسُولُ اللَّهِ يَنْظُرُ فَلَمْ يَنْهَنِي-
ابوطاہر، حرملہ، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، ابوامامہ بن سہل بن حنیف انصاری، حضرت ابن عباس خبر دیتے ہیں کہ حضرت خالد بن ولید جن کو سیف اللہ کہا جاتا ہے وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زوجہ مطہرہ حضرت میمونہ کے ہاں گئے اور وہ حضرت خالد اور حضرت ابن عباس کی خالہ تھیں حضرت میمونہ کے پاس ایک بھنی ہوئی گوہ رکھی ہوئی تھی جو کہ ان کی بہن حضرت ہفیدہ بنت حارث نجد سے لائی تھیں انہوں نے وہ گوہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آگے پیش کر دی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت مبارکہ تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کسی کھانے کی طرف اس وقت تک ہاتھ نہیں بڑھاتے تھے جب تک کہ اس کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتا نہ دیا جاتا ہو اور اس کھانے کا نام لے لیا جاتا ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گوہ کی طرف اپنا ہاتھ مبارک بڑھایا تو وہاں موجود عورتوں میں سے ایک عورت نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جو کچھ تم نے پیش کیا ہے وہ بتا دو وہ کہنے لگیں اے اللہ کے رسول یہ گوہ ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ مبارک کھینچ لیا حضرت خالد بن ولید نے عرض کیا اے اللہ کے رسول کیا گوہ حرام ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہیں لیکن یہ گوہ چونکہ میری سر زمین میں نہیں ہوتی جس کی وجہ سے میں نے اسے ناپسند سمجھا حضرت خالد کہتے ہیں کہ میں نے اس گوہ کو اپنی طرف کھینچا اور اسے کھانا شروع کردیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دیکھتے رہے اور مجھے منع نہیں فرمایا۔
'Abdullah b. 'Abbas reported that Khalid b. Walid who is called the Sword of Allah had informed him that he visited Maimuna, the wife of Allah's Apostle (may peace be upon him), in the company of Allah's Messenger (may peace be upon him), and she was the sister of his mother (that of Khalid) and that of 'Ibn Abbas, and he found with her a roasted lizard which her sister Hufaida the daughter of al-Harith had brought from Najd, and she presented that lizard to Allah's Messenger (may peace be upon him). It was rare that some food was presented to the Holy Prophet (may peace be upon him) and it was not mentioned or named. While Allah's Messenger (may peace be upon him) was about to stretch forth his hand towards the lizard, a woman from amongst the women present there informed the Messenger of Allah (may peace be upon him) what they had presented to him. They said: Messenger of Allah, it is a lizard. Allah's Messenger (may peace be upon him) withdrew his hand, whereupon Khalid b. Walid said: Messenger of Allah, is a lizard forbidden? Thereupon he said: No, but it is not found in the land of my people, and I feel that I have no liking for it. Khalid said: I then chewed and ate it, and Allah's Messenger (may peace be upon him) was looking at me and he did not forbid (me to eat it).
و حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ النَّضْرِ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَ عَبْدٌ أَخْبَرَنِي و قَالَ أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحِ بْنِ کَيْسَانَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ خَالِدَ بْنَ الْوَلِيدِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ دَخَلَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی مَيْمُونَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ وَهِيَ خَالَتُهُ فَقُدِّمَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَحْمُ ضَبٍّ جَائَتْ بِهِ أُمُّ حُفَيْدٍ بِنْتُ الْحَارِثِ مِنْ نَجْدٍ وَکَانَتْ تَحْتَ رَجُلٍ مِنْ بَنِي جَعْفَرٍ وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَأْکُلُ شَيْئًا حَتَّی يَعْلَمَ مَا هُوَ ثُمَّ ذَکَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ يُونُسَ وَزَادَ فِي آخِرِ الْحَدِيثِ وَحَدَّثَهُ ابْنُ الْأَصَمِّ عَنْ مَيْمُونَةَ وَکَانَ فِي حَجْرِهَا-
ابوبکر بن نضر، عبد بن حمید، ابوبکر، یعقوب بن ابراہیم بن سعد، ابوصالح بن کیسان، ابن شہاب، ابی امامہ بن سہل، ابن عباس، حضرت خالد بن ولید فرماتے ہیں کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حضرت میمونہ بنت حارث کے گھر میں داخل ہوئے اور حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا حضرت خالد کی خالہ تھیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں گوہ کا گوشت پیش کیا گیا جو کہ ام حفیدہ بنت ہارث رضی اللہ تعالیٰ عنہا نجد سے لائی تھیں اور یہ ام حفیدہ ، قبیلہ بنی جعفر کے کسی آدمی کے نکاح میں تھیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کچھ نہیں کھاتے تھے جب تک کہ معلوم نہ ہو جاتا کہ وہ کیا چیز ہے پھر آگے یونس کی حدیث کی طرح حدیث ذکر کی اور اس حدیث کے آخر میں یہ زائد ہے کہ ابن الاصم نے حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے نقل کیا ہے جو کہ حضرت میمونہ کی پرورش میں تھے۔
Khalid b. Walid reported that he visited Maimuna daughter of al-Harith with the Messenger of Allah (may peace be upon him), and she was the sister of his mother. She presented to Allah's Messenger (may peace be upon him) the flesh of a lizard which Umm Hufaid daughter of al-Harith had brought from Najd, and she had been married to a person belonging to Banu Ja'far. It was the habit of Allah's Messenger (may peace be upon him) not to eat anything until he knew what that was. The rest of the hadith is the same but with this (addition): "Ibn al-Asamm narrated it from Maimuna and he was under her care."
و حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ فِي بَيْتِ مَيْمُونَةَ بِضَبَّيْنِ مَشْوِيَّيْنِ بِمِثْلِ حَدِيثِهِمْ وَلَمْ يَذْکُرْ يَزِيدَ بْنَ الْأَصَمِّ عَنْ مَيْمُونَةَ-
عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، زہری، ابی امامہ بن سہل بن حنیف، ابن عباس، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور ہم حضرت میمونہ کے گھر میں تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں دو بھنے ہوئے گوہ لائے گئے اور اس میں یزید بن الاصم عن میمونہ کا ذکر نہیں ہے۔
Ibn 'Abbas reported: While we were in the house of Maimuna there were brought to Allah's Messenger two roasted lizards. Here no mention is made of al-'Asamm narrating from Maimuna.
و حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ جَدِّي حَدَّثَنِي خَالِدُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي هِلَالٍ عَنْ ابْنِ الْمُنْکَدِرِ أَنَّ أَبَا أُمَامَةَ بْنَ سَهْلٍ أَخْبَرَهُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي بَيْتِ مَيْمُونَةَ وَعِنْدَهُ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ بِلَحْمِ ضَبٍّ فَذَکَرَ بِمَعْنَی حَدِيثِ الزُّهْرِيِّ-
عبدالملک بن شعیب بن لیث، خلاد بن یزید، سعید بن ابی ہلال، ابومنکدر، ابوامامہ بن سہل، ابن عباس، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور وہ حضرت میمونہ کے گھر میں تھے اور حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی وہاں موجود تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں گوہ کا گوشت پیش کیا گیا پھر آگے زہری کی حدیث کی طرح حدیث ذکر فرمائی
Ibn 'Abbas reported that there had been brought to Allah's Messenger (may peace be upon him) the flesh of a lizard and Khalid b. Walid was also present there. The rest of the hadith is the same.
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ نَافِعٍ قَالَ ابْنُ نَافِعٍ أَخْبَرَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُا أَهْدَتْ خَالَتِي أَمُّ حُفَيْدٍ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمْنًا وَأَقِطًا وَأَضُبًّا فَأَکَلَ مِنْ السَّمْنِ وَالْأَقِطِ وَتَرَکَ الضَّبَّ تَقَذُّرًا وَأُکِلَ عَلَی مَائِدَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَوْ کَانَ حَرَامًا مَا أُکِلَ عَلَی مَائِدَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
محمد بن بشار، ابوبکر بن نافع، غندر، شعبہ، ابی بشر، سعید بن جبیر، ابن عباس، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میری خالہ ام حفید نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں کچھ گھی کچھ پنیر اور چند گوہیں بطور ہدیہ کے پیش کیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے گھی اور پنیر میں سے تو کچھ کھا لیا اور گوہ سے نفرت کرتے ہوئے اسے چھوڑ دیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دسترخوان پر نہ کھائی جاتی۔
Sa'id b. Jubair reported that he heard Ibn 'Abbas says: The sister of my mother Umm Hufaid presented to Allah's Messenger (may peace be upon him) clarified butter (ghee), cheese and some lizards. He ate out of the clarified butter and cheese, but lett the lizard finding no liking for it. But it was eaten on the table of Allah's Messenger (may peace be upon him). Had it been forbidden (haram), it could not be eaten on the table of Allah's Messenger (may peace be upon him).
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْأَصَمِّ قَالَ دَعَانَا عَرُوسٌ بِالْمَدِينَةِ فَقَرَّبَ إِلَيْنَا ثَلَاثَةَ عَشَرَ ضَبًّا فَآکِلٌ وَتَارِکٌ فَلَقِيتُ ابْنَ عَبَّاسٍ مِنْ الْغَدِ فَأَخْبَرْتُهُ فَأَکْثَرَ الْقَوْمُ حَوْلَهُ حَتَّی قَالَ بَعْضُهُمْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا آکُلُهُ وَلَا أَنْهَی عَنْهُ وَلَا أُحَرِّمُهُ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ بِئْسَ مَا قُلْتُمْ مَا بُعِثَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا مُحِلًّا وَمُحَرِّمًا إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَمَا هُوَ عِنْدَ مَيْمُونَةَ وَعِنْدَهُ الْفَضْلُ بْنُ عَبَّاسٍ وَخَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ وَامْرَأَةٌ أُخْرَی إِذْ قُرِّبَ إِلَيْهِمْ خُوَانٌ عَلَيْهِ لَحْمٌ فَلَمَّا أَرَادَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَأْکُلَ قَالَتْ لَهُ مَيْمُونَةُ إِنَّهُ لَحْمُ ضَبٍّ فَکَفَّ يَدَهُ وَقَالَ هَذَا لَحْمٌ لَمْ آکُلْهُ قَطُّ وَقَالَ لَهُمْ کُلُوا فَأَکَلَ مِنْهُ الْفَضْلُ وَخَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ وَالْمَرْأَةُ وَقَالَتْ مَيْمُونَةُ لَا آکُلُ مِنْ شَيْئٍ إِلَّا شَيْئٌ يَأْکُلُ مِنْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
ابوبکر بن ابی شیبہ، علی بن مسہر، شیبانی، یزید بن اصم، حضرت یزید بن اصم سے روایت ہے کہتے ہیں کہ ایک دولہا نے مدینہ میں ہماری دعوت کی اس نے تیرہ گوہ ہمارے سامنے رکھے تو ہم میں سے کچھ نے گوہ کھالی اور کچھ نے چھوڑ دئیے میں اگلے دن حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ملا تو میں نے ان کو بتایا حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ارد گرد بہت سے لوگ بھی اکٹھے ہوگئے ان میں سے ایک آدمی نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہ میں گوہ کھاتا ہوں اور نہ ہی میں گوہ کھانے سے منع کرتا ہوں اور نہ ہی گوہ کو حرام قرار دیتا ہوں حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرمانے لگے کہ تم نے جو کہا برا کہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم تو صرف حلال اور حرام بیان کرنے کے لئے مبعوث ہوئے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت میمونہ کے ہاں تشریف فرما تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ُ کے پاس حضرت فضل بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت خالد بن ولید اور ایک عورت بھی موجود تھی ان سب کے سامنے دسترخوان پر ایک گوشت رکھا گیا تو جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کھانا چاہا تو حضرت میمونہ نے عرض کیا کہ یہ گوہ کا گوشت ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ مبارک روک لیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ گوشت میں نے کبھی نہیں کھایا ان سے فرمایا تم کھاؤ تو حضرت فضل اور حضرت خالد بن ولید اور اس عورت نے گوہ کے گوشت میں سے کھایا حضرت میمونہ فرماتی ہیں کہ میں بھی کچھ نہیں کھاؤں گی سوائے اس چیز کے کہ جس میں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھائیں۔
Yazid b. al-Asamm reported: A newly wedded person of Medina invited us to a wedding feast, and he served us thirteen lizards. There were those who ate it and those who abandoned it. I met Ibn 'Abbas the next day, and informed him (about this) in the presence of many persons. Some of them said that the Messenger of Allah (may peace be upon him) had observed: I neither eat it nor forbid (anyone) from eating it, nor declare it to be unlawful. Thereupon Ibn 'Abbas said: Sad it is what you say! Allah's Apostle (may peace be upon him) has not been sent, but (to declare in clear words) the lawful and the unlawful (things). We were once with Allah's Messenger (may peace be upon him) as he was with Maimuna, and there were with him al-Fadl b. 'Abbas, Khalid b. Walid and some women (also) when a tray of food containing flesh was presented to him. As Allah's Apostle (may peace be upon him) was about to eat that, Maimuna said: It is the flesh of the lizard. He withdrew his hand saying: That is the flesh which I never eat; but he said to them (those who were present there): You may eat. Al-Fadl ate out of that, so did Khalid b Walid, and the women. Maimuna (however) said: I do not eat anything but that which Allah's Messenger (may peace be upon him) eats.
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُا أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِضَبٍّ فَأَبَی أَنْ يَأْکُلَ مِنْهُ وَقَالَ لَا أَدْرِي لَعَلَّهُ مِنْ الْقُرُونِ الَّتِي مُسِخَتْ-
اسحاق بن ابراہیم، عبد بن حمید، عبدالرزاق، ابن جریج، زبیر، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک گوہ لائی گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کھانے سے انکار فرما دیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے معلوم نہیں شاید کہ یہ گوہ ان زمانوں میں سے ہوں جن زمانوں کی قومیں مسخ ہو گئیں۔
Abu Zubair reported that he heard Jabir b. 'Abdullah saying that there was presented to Allah's Messenger (the flesh) of the lizard, but he refused to eat that, saying: I do not know; perhaps it (lizard) might (be one of those natives of) the distant past whose (forms) had been distorted.
و حَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَعْيَنَ حَدَّثَنَا مَعْقِلٌ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ قَالَ سَأَلْتُ جَابِرًا عَنْ الضَّبِّ فَقَالَ لَا تَطْعَمُوهُ وَقَذِرَهُ وَقَالَ قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يُحَرِّمْهُ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يَنْفَعُ بِهِ غَيْرَ وَاحِدٍ فَإِنَّمَا طَعَامُ عَامَّةِ الرِّعَائِ مِنْهُ وَلَوْ کَانَ عِنْدِي طَعِمْتُهُ-
سلمہ بن شبیب، حسن بن اعین، معقل، حضرت ابوزبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر سے گوہ کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے نفرت کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا تم اسے نہ کھاؤ اور فرمایا کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس گوہ کو حرام قرار نہیں دیا کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اس کے ذریعے بہت سوں کو نفع دیتے ہیں اور عام طور پر یہ چرواہوں کی خوراک ہوتی ہے اور اگر گوہ میرے پاس بھی ہوتی تو میں بھی اسے کھاتا۔
Abu Zubair reported: I asked Jabir about (the eating) of the lizard, whereupon he said: Don't eat that as he (the Holy Prophet) felt disgust. He (the narrator) said that Umar b. al-Khattab reminded: Allah's Apostle (may peace be upon him) did not declare it to be unlawful. Allah, the Exalted and Majestic, has (made it a source) of benefit for more than one (persons). It is a common diet of the shepherds. Had it been with me, I would have eaten that.
و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ دَاوُدَ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ قَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا بِأَرْضٍ مَضَبَّةٍ فَمَا تَأْمُرُنَا أَوْ فَمَا تُفْتِينَا قَالَ ذُکِرَ لِي أَنَّ أُمَّةً مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ مُسِخَتْ فَلَمْ يَأْمُرْ وَلَمْ يَنْهَ قَالَ أَبُو سَعِيدٍ فَلَمَّا کَانَ بَعْدَ ذَلِکَ قَالَ عُمَرُ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ لَيَنْفَعُ بِهِ غَيْرَ وَاحِدٍ وَإِنَّهُ لَطَعَامُ عَامَّةِ هَذِهِ الرِّعَائِ وَلَوْ کَانَ عِنْدِي لَطَعِمْتُهُ إِنَّمَا عَافَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
محمد بن مثنی، ابن ابی عدی، داؤ د، ابی نضرہ، ابوسعید، حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ہم ایک ایسی زمین میں رہتے ہیں کہ جہاں گوہ بہت کثرت سے پائی جاتی ہے یا اس نے عرض کیا فتوی دیتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھ سے بنی اسرائیل کی ایک قوم کا ذکر کیا گیا ہے کہ جس کی شکل بگاڑ کر گوہ جیسی شکل کر دی گئی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہ تو گوہ کھانے کا حکم فرمایا اور نہ ہی اس سے منع فرمایا حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ اس کے کچھ عرصہ بعد حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اللہ تعالیٰ اس کے ذریعے بہت سے لوگوں کو نفع دیتے ہیں عام طور پر چرواہوں کی خوراک یہی ہے اور اگر گوہ میرے پاس ہوتی تو میں بھی اسے کھاتا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو اس سے صرف ناپسندیدگی کا اظہار فرمایا تھا۔
Abu Sa'id reported that a person said: Messenger of Allah, we live in a land abounding in lizards, so what do you command or what verdict you give (about eating of it)? Thereupon he said: It was mentioned to me that a people from among Bani Isra'il were distorted (so there is a likelihood that those people might have been distorted in the shape of lizards). So he neither commanded (us to eat that) nor forbade (us). Abu Sa'id said: After some time Umar said: Allah, the Exalted and Majestic, has made it (a source of) benefit for more than one (person), for it is the common diet of shepherds. Had it been with me, I would have eaten that. Allah's Messenger (may peace be upon him) disliked it.
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا بَهْزٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَقِيلٍ الدَّوْرَقِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ أَنَّ أَعْرَابِيًّا أَتَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنِّي فِي غَائِطٍ مَضَبَّةٍ وَإِنَّهُ عَامَّةُ طَعَامِ أَهْلِي قَالَ فَلَمْ يُجِبْهُ فَقُلْنَا عَاوِدْهُ فَعَاوَدَهُ فَلَمْ يُجِبْهُ ثَلَاثًا ثُمَّ نَادَاهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الثَّالِثَةِ فَقَالَ يَا أَعْرَابِيُّ إِنَّ اللَّهَ لَعَنَ أَوْ غَضِبَ عَلَی سِبْطٍ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ فَمَسَخَهُمْ دَوَابَّ يَدِبُّونَ فِي الْأَرْضِ فَلَا أَدْرِي لَعَلَّ هَذَا مِنْهَا فَلَسْتُ آکُلُهَا وَلَا أَنْهَی عَنْهَا-
محمد بن حاتم، بہز، ابوعقیل دورقی، ابونضرہ، حضرت ابوسعید سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آیا اور اس نے عرض کیا میں ایک ایسے نشیبی علاقہ میں رہتا ہوں کہ جہاں گوہ بہت ہوتی ہیں اور عام طور پر میرے گھر والوں کا کھانا یہی ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کوئی جواب نہیں دیا ہم نے اس دیہاتی سے کہا دوبارہ بیان کر اس نے دوبارہ عرض کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کوئی جواب نہ دیا پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تیسری مرتبہ میں اسے آواز دی اور فرمایا اے دیہاتی اللہ نے بنی اسرائیل کی ایک جماعت پر لعنت فرمائی یا غصہ کیا تو ان کو مسخ کر کے جانور بنا دیا جو زمین میں پھرتے ہیں اور میں نہیں جانتا ہو سکتا ہے کہ شاید یہ گوہ بھی انہی جانوروں میں سے ہو اس لئے نہ تو میں اسے کھاتا ہوں اور نہ ہی اسے کھانے سے منع کرتا ہوں
Abu Sa'id reported that an Arab of the desert came to Allah's Messenger (may peace be upon him) and said: I live in a low land abounding in lizards, and these are the common diet of my family, but he (the Holy Prophet) did not make any reply. We said to him: Repeat it (your problem) and so he repeated it, but he did not make any reply. (It was repeated thrice ) Then Allah's Messenger (may peace be upon him) called him out at the third time saying: O man of the desert, verily Allah cursed or showed wrath to a tribe of Bani Isra'il and distorted them to beasts which move on the earth. I do not know, perhaps this (lizard) may be one of them. So I do not eat it, nor do I prohibit the eating of it.