کعبہ کی طرف پیدل چل کر جانے کی نذر کے بیان میں

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی التَّمِيمِيُّ أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ حَدَّثَنِي ثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَی شَيْخًا يُهَادَی بَيْنَ ابْنَيْهِ فَقَالَ مَا بَالُ هَذَا قَالُوا نَذَرَ أَنْ يَمْشِيَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ عَنْ تَعْذِيبِ هَذَا نَفْسَهُ لَغَنِيٌّ وَأَمَرَهُ أَنْ يَرْکَبَ-
یحیی بن یحیی تمیمی، یزید بن زریع، حمید، ثابت، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک بوڑھے کو اپنے دو بیٹوں کے درمیان ٹیک لگائے (چلتے) ہوئے دیکھا تو فرمایا اس کا کیا حال ہے؟ صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا کہ اس نے پیدل چلنے کی نذر مانی ہے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ اس کے نفس کو عذاب دینے سے بے پرواہ ہے اور اسے سوار ہونے کا حکم دیا
Anas reported that Allah's Apostle (may peace be upon him) saw an old man being supported between his two sons. He (the Holy Prophet) said: What is the matter with him? They said: He had taken the vow to walk (on foot to the Ka'ba). Thereupon he (Allah's Apoitle) said: Allah is indifferent to his inflicting upon himself chastisement, and he commanded him to ride.
و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ وَابْنُ حُجْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ عَنْ عَمْرٍو وَهُوَ ابْنُ أَبِي عَمْرٍو عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَدْرَکَ شَيْخًا يَمْشِي بَيْنَ ابْنَيْهِ يَتَوَکَّأُ عَلَيْهِمَا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا شَأْنُ هَذَا قَالَ ابْنَاهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ کَانَ عَلَيْهِ نَذْرٌ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ارْکَبْ أَيُّهَا الشَّيْخُ فَإِنَّ اللَّهَ غَنِيٌّ عَنْکَ وَعَنْ نَذْرِکَ وَاللَّفْظُ لِقُتَيْبَةَ وَابْنِ حُجْرٍ-
یحیی بن ایوب، قتیبہ، ابن حجر، اسماعیل، ابن جعفر، عمرو، عبدالرحمن اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک بوڑھے کو اپنے بیٹوں پر ٹیک لگا کر چلتے ہوئے پایا تو ارشاد فرمایا اسے کیا ہوا؟ تو اس کے بیٹوں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس پر ایک نذر تھی ۔ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے بوڑھے! سوار ہوجا کیونکہ اللہ تعالیٰ تجھ سے اور تیری نذر سے بے پرواہ ہے
Abu Huraira reported: Allah's Apostle (may peace be upon him) found an old man walking between his two sons supported by them, whereupon Allah's Apostle (may peace be upon him) said: What is the matter with him? He (the narrator) said: Allah's Messenger, they are his sons and there is upon him the (fulfilment) of the vow, whereupon Allah's Apostle (may peace be upon him) said: Ride, old man, for Allah is not in need of you and your vow.
و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي الدَّرَاوَرْدِيَّ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ-
قتیبہ بن سعید، عبدالعزیز در اور دی، حضرت عمر بن ابی عمرو سے بھی ان اسناد سے یہ حدیث اسی طرح مروی ہے۔
This hadith has been narrated on the authority of 'Amr b. Abu 'Amr with the same chain of transmitters.
و حَدَّثَنَا زَکَرِيَّائُ بْنُ يَحْيَی بْنِ صَالِحٍ الْمِصْرِيُّ حَدَّثَنَا الْمُفَضَّلُ يَعْنِي ابْنَ فَضَالَةَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ أَنَّهُ قَالَ نَذَرَتْ أُخْتِي أَنْ تَمْشِيَ إِلَی بَيْتِ اللَّهِ حَافِيَةً فَأَمَرَتْنِي أَنْ أَسْتَفْتِيَ لَهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَفْتَيْتُهُ فَقَالَ لِتَمْشِ وَلْتَرْکَبْ-
زکریا بن یحیی ابن صالح مصری، مفضل ابن فضالہ، عبداللہ بن عیاش، یزید بن ابی حبیب، حضرت عقبہب عامر سے روایت ہے کہ میری بہن نے بیت اللہ کی طرف ننگے پاؤں چل کر جانے کی نذر مانی مجھے حکم دیا کہ میں اس کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے فتوی طلب کروں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا چاہیے کہ وہ پیدل چلے اور سوار بھی ہو ۔
'Uqba b. Amir reported: My sister took a vow that she would walk bare foot to the house of Allah (Ka'ba). She asked me to inquire from Allah's Messenger (may peace be upon him) about it. I sought his decision and he said: She should walk on foot and ride also.
و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ أَنَّ يَزِيدَ بْنَ أَبِي حَبِيبٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا الْخَيْرِ حَدَّثَهُ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ الْجُهَنِيِّ أَنَّهُ قَالَ نَذَرَتْ أُخْتِي فَذَکَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ مُفَضَّلٍ وَلَمْ يَذْکُرْ فِي الْحَدِيثِ حَافِيَةً وَزَادَ وَکَانَ أَبُو الْخَيْرِ لَا يُفَارِقُ عُقْبَةَ-
محمد بن رافع، عبدالرزاق، ابن جریج، سعید بن ابی ایوب، یزید بن ابی حبیب، حضرت عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میری بہن نے نذر مانی باقی حدیث مفضل کی حدیث ہی کی طرح ذکر کی اور حدیث میں ننگے پاؤں کا ذکر نہیں کیا اور یہ اضافہ بھی کیا کہ ابوالخیر عقبہ سے جدا نہیں ہوئے تھے
This hadith has been narrated on the authority of 'Uqba b. Amir Juhani but in this no mention has been made of "barefoot".
و حَدَّثَنِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ وَابْنُ أَبِي خَلَفٍ قَالَا حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ أَنَّ يَزِيدَ بْنَ أَبِي حَبِيبٍ أَخْبَرَهُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَ حَدِيثِ عَبْدِ الرَّزَّاقِ-
محمد بن حاتم، ابن ابی خلف، روح بن عبادہ، ابن جریج، یحیی بن ایوب، حضرت یزید بن حبیب نے اس اسناد کے ساتھ عبدالرزاق کی حدیث نقل کی ہے
00000 31/08/09