چیونٹیوں کو مارنے کی ممانعت کے بیان میں

حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ وَأَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ نَمْلَةً قَرَصَتْ نَبِيًّا مِنْ الْأَنْبِيَائِ فَأَمَرَ بِقَرْيَةِ النَّمْلِ فَأُحْرِقَتْ فَأَوْحَی اللَّهُ إِلَيْهِ أَفِي أَنْ قَرَصَتْکَ نَمْلَةٌ أَهْلَکْتَ أُمَّةً مِنْ الْأُمَمِ تُسَبِّحُ-
ابوطاہر حرملہ بن یحیی ابن وہب، یونس ابن شہاب سعید بن مسیب ابوسلمہ بن عبدالرحمن حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا چیونٹی نے انبیاء سابقین میں سے کسی نبی کو کاٹ لیا انہوں نے چیونٹیوں کے بل کے بارے میں حکم دیا تو اسے جلا دیا گیا پس اللہ عز وجل نے ان کی طرف وحی کی کہ تجھے ایک چیونٹی نے کاٹا تھا اور تم نے گروہوں میں سے ایک ایسے گروہ کو ہلاک کروایا جو اللہ کی تسبیح کرتا تھا۔
Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: An ant had bitten a Prophet (one amongst the earlier Prophets) and he ordered that the colony of the ants should be burnt. And Allah revealed to him: "Because of an ant's bite you have burnt a community from amongst the communities which sings My glory."
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحِزَامِيَّ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ نَزَلَ نَبِيٌّ مِنْ الْأَنْبِيَائِ تَحْتَ شَجَرَةٍ فَلَدَغَتْهُ نَمْلَةٌ فَأَمَرَ بِجِهَازِهِ فَأُخْرِجَ مِنْ تَحْتِهَا ثُمَّ أَمَرَ بِهَا فَأُحْرِقَتْ فَأَوْحَی اللَّهُ إِلَيْهِ فَهَلَّا نَمْلَةً وَاحِدَةً-
قتیبہ بن سعید، مغیرہ ابن عبدالرحمن حزامی ابی زناد اعرج حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا انبیاء میں سے ایک نبی ایک درخت کے نیچے ٹھہرے ایک چیونٹی نے انہیں کاٹ لیا تو انہوں نے ان کا چھتہ نکالنے کا حکم دیا اسے درخت کے نیچے سے نکالا پھر انہیں جلا دینے کا حکم دیا اللہ عزوجل نے ان کی طرف وحی کی کہ تم نے ایک چیونٹی کو ہی کیوں نہ کیا یعنی سب کو کیوں جلوا دیا۔
Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: An Apostle from amongst the Apostles of Allah encamped under a tree, and an ant bit him, and he commanded his belongings to be removed from underneath the tree. He then commanded and it was burnt, and Allah revealed to him: "Why was one ant (which had bitten you) not killed?"
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ قَالَ هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَزَلَ نَبِيٌّ مِنْ الْأَنْبِيَائِ تَحْتَ شَجَرَةٍ فَلَدَغَتْهُ نَمْلَةٌ فَأَمَرَ بِجِهَازِهِ فَأُخْرِجَ مِنْ تَحْتِهَا وَأَمَرَ بِهَا فَأُحْرِقَتْ فِي النَّارِ قَالَ فَأَوْحَی اللَّهُ إِلَيْهِ فَهَلَّا نَمْلَةً وَاحِدَةً-
محمد بن رافع عبدالرزاق، معمر، ہمام بن منبہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی روایات میں سے ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا نبیوں میں اسے ایک نبی ایک درخت کے نیچے ٹھہرے تو انہیں چیونٹی نے کاٹ لیا تو انہوں نے اس کے چھتہ کا حکم دیا جسے درخت کے نیچے سے نکالا گیا انہوں نے اسے جلا دینے کا حکم دیا تو اسے آگ میں جلا دیا گیا پس اللہ نے ان کی طرف وحی کی کہ تم نے ایک ہی چیونٹی کو کیوں نہ جلا یا۔
Abu Huraira reported so many ahadith and one of them was this that Allah' Messenger (may peace be upon him) said: When an Apostle from amongst the Apostles of Allah came to sit under a tree an ant bit him. He commanded his luggage to be removed from under the tree and he commanded it to be burnt in the fire and Allah revealed to him: "Why was one ant (which had bitten you) not killed (and why did you burn the others)?